English   /   Kannada   /   Nawayathi

گوڈسے کے مندر کے لئے اب اعظم خاں کی پناہ(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

اسی دن باپو کی گوڈسے نے دہلی میں قتل کر دی تھی. میرٹھ سے رکن اسمبلی اور اترپردیش بی جے پی چیف لکشمی کانت واجپئی کے خلاف ہندو مہاسبھا نے پریشان کرنے کا الزام لگایا ہے. جنرل اسمبلی نے اسٹیٹ بی جے پی لیڈرشپ پر الزام لگایا ہے کہ ان کا منصوبہ کو وہ زمین پر نہیں اترنے دے رہی ہے. اس معاملے میں بھی جنرل اسمبلی نے اعظم خاں سے مدد مانگی ہے.گزشتہ دنوں اسٹیٹ پولیس نے میرٹھ میں ہندومہاسبھا کے آفس کو سیل کرنے کی سفارش کی تھی. پولیس کا کہنا ہے کہ یہ آفس جارحیت کی زمین پر بنا ہوا ہے. الزام ہے کہ مندر ٹرسٹ کی زمین پر ہندو مہاسبھا نے قبضہ کر آفس بنا لیا تھا. ہندو مخالف تصویر کے الزام میں ہمیشہ ہندووادی تنظیموں کے نشانے پر رہنے والے وزیر اعظم خاں سے گوڈسے کی مورتی بنانے میں مدد مانگنے سے لوگ حیران ہیں.جنرل اسمبلی کے سینئر عہدیدار پنڈت اشوک کمار شرما نے کہا کہ انہوں نے اعظم خاں سے گوڈسے کی مورتی لگانے کے لئے خط لکھ کر اجازت مانگی ہے. پنڈت اشوک نے کہا کہ ہم نے یو پی کے وزیر سے گوڈسے کے مندر کی تعمیر میں مدد کا مطالبہ کیا ہے. انہوں نے کہا کہ ہم پہلے میرٹھ میں گوڈسے کا مندر بنانا چاہتے ہیں. اشوک نے کہا کہ میرٹھ کے بعد ہم ملک بوجھ میں مندر کی تعمیر کریں گے. انہوں نے امید جتائی کی کان گوڈسے کے مندر بنانے میں ضرور مدد کریں گے.پنڈت اشوک نے کہا، \'ہم نے خان سے درخواست کی ہے کہ ہمارے آفس کیمپس سمیت ریاست بھر میں گوڈسے کی مورتی لگانے کی اجازت دی جائے. اسٹیٹ بی جے پی چیف لکشمی کانت واجپئی نہیں چاہتے ہیں کہ میرٹھ میں گوڈسے کی مورتی لگے. \'ہندو مہاسبھا کے میرٹھ آفس کیمپس میں گوڈسے کی مورتی لگانے کے اعلان پر اپوزیشن پارٹیوں نے سخت اعتراض جتایا تھا.ان پارٹیوں نے الزام لگایا تھا کہ مرکز میں مودی حکومت آنے کے بعد سے کٹر ہندووادی تنظیم کی اشتعال انگیز حرکتیں اچانک سے بڑھ گئی ہیں. ہندو مہاسبھا نے گزشتہ ماہ گوڈسے کے مندر کے لئے زمین پوجا تقریب کا اہتمام کیا تھا. پولیس جنرل اسمبلی کے میرٹھ آفس کے علاقے میں دفعہ 144 لگانے پر غور کر رہی ہے.


۳۳ سیکنڈ میں کیسے بک ہوگئے ٹرین کے سارے ٹکٹ؟

احمد آباد 24۔19جنوری(فکروخبر/ذرائع ) جنوری کو احمد آباد سے ممبئی کے لئے روانہ ہونے والی گجرات میل کے سارے ٹکٹ بکنگ شروع ہونے کے محض 33 سیکنڈ میں ختم ہو گئے تھے. اس حوالے سے سوال اٹھ رہے ہیں کہ ایجنٹ سافٹ ویئر کے ذریعہ آن لائن بکنگ سسٹم میں نقب لگا رہے ہیں. احمد آباد کے ڈوجنل آفیسر کو اس میں کچھ گڑبڑ لگ رہا ہے، لیکن اکارسی ٹکسی ایسا نہیں مان رہی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ سب ٹھیک ہے. گجرات میل میں آٹھ تھرڈ اے سی، تین فرسٹ اے سی اور چھ سلیپر کوچ ہیں.24 جنوری کو گجرات میل سے سفر کرنے کا منصوبہ پالے بیٹھے لوگ 60 دن پہلے 8 بجے آئی آرسی ٹی سی پر بکنگ کھلتے ہی اس وقت دنگ رہ گئے، جب انہوں نے دیکھا کہ 33 سیکنڈ میں مکمل طور ٹرین بک ہو گئی. ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کے بعد کسی کلاس میں ٹکٹ نہیں بچے تھے. صبح 08:00:34 پر ہی لوگوں کو ویٹنگ لسٹ کے ٹکٹ ملنے لگے تھے.احمد آباد ریلوے ڈوجن کے ایک سینئر افسر نے کہا، \'خرابی کی تصدیق ہونے کے بعد ہم تمام ٹکٹوں کو منسوخ کر دیں گے. تمام کنفرم ٹکٹ آن لائن بک کرائے گئے ہیں اور ٹکٹ کاؤنٹر سے کسی کو بھی کنفرم ٹکٹ نہیں ملا ہے. اس میں کچھ گڑبڑ تو لگ رہا ہے. \'ریلوے کے افسران احمد آباد سے ممبئی کے درمیان 27 سے 30 جنوری کے دوران درتو سمیت دیگر اہم ٹرینوں میں ٹکٹ بکنگ پیٹرن کی اسٹڈی کر رہے ہیں. ان کا کہنا ہے کہ ٹکٹوں کے لئے ماراماری کی وجہ 24 سے 26 جنوری تک سرکاری چھٹی ہو سکتی ہے.


تاج محل کے ارد گرد لگیں گے ۸۳ سی سی ٹی وی کیمرے

آگرہ۔19جنوری(فکروخبر/ذرائع )تاج کے دیدار کو آگرہ آ رہے امریکی صدر کی سلامتی اور تاج محل کے آس پاس کے علاقے کے راستوں پر تیسری آنکھ کی نگرانی برقرار رکھنے کے انتظامات کئے جا رہے ہیں. اوباما کی آمد سے تقریبا ایک ہفتے پہلے ہی سی سی ٹی وی کیمرے لگوانے کا انتظام کیا جا رہا ہے. رہی اس کے لیے حکومت سے منظوری مل گئی ہے. دراصل تاج محل کے آس پاس کے علاقے میں راستوں پر نگرانی رکھنے کے لئے سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جانے کو لے کر پہلے بھی کئی بار حکومت کے اجلاس ہو چکی ہیں. لیکن چونکہ امریکی صدر آگرہ آ رہے ہیں ایسے میں سی سی ٹی وی لگوانے کی منصوبہ کی جلد ہی عملی جامہ پہنا دیا گیا ہے. تاج محل کے آس پاس کے ایریا کے سربراہ راستوں پر کچھ سی سی ٹی وی کیمرے پہلے ہی لگے ہوئے ہیں، لیکن وہ کیمرے طویل خراب پڑے ہیں. میڈیا کی جانب سے معاملے کو اٹھائے جانے پر ضلع انتظامیہ کی نیند کھلی ہے.


عنقریب مغربی بنگال نمبر ون: ثابت ہوگا۔۔ممتا بنرجی

کولکاتہ۔19جنوری(فکروخبر/ذرائع)مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے آج کہا کہ ریاست کا مستقبل زراعت اور صنعت ہیں اور کارکردگی سے ثابت ہوگا کہ ریاست اوپر ہے۔ممتا نے مغربی بنگال کولڈ اسٹوریج یونین کے گولڈن جبلی تقریب کے افتتاح کے موقع پر کہا کہ باہر سے باتیں کہنے سے کام نہیں چلے گا،کارکردگی سے ثابت ہو گا کہ ہمارا مغربی بنگال نمبر ون ہے۔انہوں نے کہا کہ زراعت ہمارافخرہے اور صنعت مستقبل ہے،بنگال کا مستقبل زراعت اور صنعت ہیں۔وزیر اعلی نے ساتھ ہی کہا کہ ریاستی حکومت زمین کے جبراََ تحویل کے خلاف ہے لیکن صنعت کی ضروریات کے لئے اس کے پاس لینڈ بینک ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت پی پی پی ماڈل(عوامی ذاتی شرکت)کے تحت گوداموں اور کسان چیمبرز کے علاوہ تمام بلاکس میں کولڈ اسٹوریج قائم کر رہی ہے۔ممتا نے مطالبہ اور سپلائی کے درمیان واضح فرق کو دیکھتے ہوئے سرمایہ کاروں سے زراعت پر منحصر صنعتوں میں سرمایہ کاری کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم ساتھ کام کریں تو یہ بڑے کاروبار کے لئے بڑا موقع ہے،ہمارے پاس ایک پی پی پی کی پالیسی ہے۔


سنندا کیس میں تھرور سے پوچھ گچھ آج کل میں 

میڈیکل رپورٹ میں سنندا کے پیچیدہ بیماری میں مبتلا ہونے کا انکشاف 

نئی دہلی ۔19جنوری (فکروخبر/ذرائع)اگرچہ دہلی پولس کے سربراہ نے اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ کانگریس ممبر پارلیمنٹ ششی تھرور سے ان کی اہلیہ سنندا پشکر کی موت کے سلسلے میں سوالات کئے جائیں گے لیکن سنندا کی موت کے فوراً بعد ان کی میڈیکل حالت سے متعلق جو تفصیلات سامنے آئی ہیں ان سے پتہ چلتاہے کہ وہ ایک پیچیدہ مرض لوپس میں مبتلا تھیں ۔لوپس ایری تھیما ٹوسس اپنے آپ جسم کا مزاحمتی نظام توڑنے والی بیماریوں کا ایک ایسا مجموعہ ہے جس میں انسانی ایمیون (مزاحمتی ) نظام ضرورت سے زیادہ سرگرم ہوجاتاہے اور نارمل صحت مند نسیجوں پر حملہ آور ہوتاہے ایسی بیماری کی علامتوں میں مختلف جسمانی نظام پر اثر پڑنا شامل ہے ۔جیسے کہ جوڑوں ، جلد گردا ، خون کے خلیوں ، دل اور پھیپھڑوں کے کام کرنے میں دقت پیدا ہوتی ہے ۔سنندا پشکر کی طبی حالت کی تفصیلات سے یہ انکشاف ہوتاہے کہ وہ اپنی موت سے قبل کم ازکم تین مہینوں سے بیمار تھیں ۔اسپتال کا جونسخہ ہاتھ لگاہے اس سے پتہ چلتاہے کہ سنندا کو ایک دوا ہائی ڈروزائیکلوروکوئن دی جارہی تھی ۔یہ دوا لوپس جیسے جسم کے مزاحمتی نظام کو از خود کمزور کردینے والی بیماریوں کے علاج میں استعمال کی جاتی ہے ۔اس نئی تفصیل کے سامنے آنے سے ششی تھرور کے اس دعوی کی تائید ہوتی ہے کہ 17جنوری 2014سے پہلے سنندا پشکر کی صحت ٹھیک ٹھاک نہیں تھی ۔ایمس کے میڈیکل بورڈ کی فائنل رپورٹ میں سنندا کے لوپس میں مبتلا ہونے کی نفی کی گئی ہے ۔ذرائع کا کہناہے کہ جو ڈاکٹر سنند ا پشکر کا علاج کررہے تھے ان کی رائے یہ ہے کہ انھیں جو دوا لکھی گئی تھیں وہ دوا کھلانے کے نام پر زہر کھلایاگیا۔ایمس کے میڈیکل بورڈ نے اپنی رپورٹ میں واضح لفظوں میں کہاہے کہ وہ ایک نارمل صحت مند خاتون تھیں اور ان کے جسم میں کوئی بیماری نہیں تھی ۔دریں اثنا دہلی پولس کے سربراہ بی ایس بسی نے کہاہے کہ ششی تھرور سے تحقیقات میں شامل ہونے کیلئے کہاگیاہے اور انھیں امروز فردا میں تحقیقات کیلئے بلایا جائے گا۔انھوں نے کہاکہ ششی تھرور دہلی میں نہیں ہیں لیکن منگل کی شام آجائیں گے ۔ہوسکتاہے کہ ہم کل ہی ان سے پوچھ تاچھ کریں ۔ہوسکتاہے کہ پرسوں کریں ۔اس کیس سے تعلق رکھنے والے ہرشخص سے پوچھ تاچھ کی جائے گی ۔واضح رہے کہ دہلی پولس نے سنندا پشکر مرڈر کیس میں ایمس کی اس میڈیکل رپورٹ کی بنیاد پر تعزیرات ہند کی دفعہ 302کے تحت ایک ایف آئی آر 6جنوری کو داخل کی ہے ۔ جس میں کہاگیاتھاکہ سنندا کی موت غیر فطری تھی اور زہر خورانی کی وجہ سے ہوئی تھی ۔واضح رہے کہ سننداپشکر 17جنوری 2014پراسرار حالت میں دہلی کے لیلا پیلس ہوٹل میں اپنی سوئٹ میں مردہ پائی گئیں تھی ۔پولس نے زہر خورانی کی وجہ سے موت کے سلسلے میں جو مقدمہ شروع کیاہے اس میں کسی ملزم کا نام نہیں لیلاہے ۔مسٹر بسی نے کہاکہ پاکستانی صحافی خاتون مہر تارڑکو بھی حسب ضرورت پوچھ تاچھ کیلئے طلب کیاجائے گاکیونکہ مہر کے ساتھ تھرور کی دوستی سنندا اور تھرور جھگڑے کاباعث بنی تھی ۔


سات مہینے میں 10آرڈیننس سے صدر پرنب مکھرجی ناخوش

نئی دہلی۔19جنوری (فکروخبر/ذرائع)صد رجمہوریہ ہند پرنب مکھرجی نے یہ کہہ کر حکومت کو ایک ٹھوس پیغام بھیجا کہ اس کے پاس آرڈیننس جاری کرنے یاہنگامی انتظامی احکام جاری کرنے کے اختیارات محدو د ہیں ۔ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ سنٹرل یونیورسٹیوں ، انڈین انسٹی ٹیوٹس آف ٹیکنالوجی اور نیشنل انسٹی ٹیوٹس آف ٹیکنالوجی کے طلبا سے خطاب کرتے ہوئے صدر پرنب مکھرجی نے کہاکہ آئین میں ہنگامی حالات کا مقابلہ کرنے کیلئے آرڈیننس جاری کرنے کے انتظامیہ کے اختیارات محدود ہیں ۔اس پیغام سے یہ محسوس ہواکہ جہاں انھوں نے حکومت کو ہوشیار کیاکہ وہ آرڈیننس جاری کرنے کے محدود اختیارات واقف رہے وہاں اپوزیشن کو بھی یہ سمجھانے کی کوشش کی پارلیمنٹ کا کام کاج چلنے میں روکاوٹیں ڈالنے سے گریز کرے کیونکہ صدر نے یہ بھی کہاکہ ’’کسی بھی صورت حال میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی کارروائی ٹھپ نہیں ہونی چاہئے ۔کسی شور مچانے والی اقلیت کو اس کی اجازت نہیں دی جاسکتی کہ وہ صبرو تحمل سے کام لینے والی اکثریت کی آواز دبائے ‘‘۔صدر نے مزیدکہاکہ پارلیمنٹ کی کارروائی تعاون ،ہم آہنگی اور مقصدیت کے جزبے کے ساتھ چلنی چاہئے ۔قانون سازی اور پالیسی سازی کو کسی بھی اعتبار سے شورو غل یا عوامی مظاہروں کے ذریعہ روکنا نہیں چاہئے ۔انھوں نے کہاکہ اس حکومت نے اقتدار میں اپنے سات مہینوں کے دوران اہم پالیسی تبدیلیوں کیلئے 10بار آرڈیننس جاری کئے ہیں کیونکہ راجیہ سبھا میں حکومت اکثریت میں نہیں ہے ۔اپوزیشن کانگریس کے پاس سب سے زیادہ ممبر ہیں اور وہ دوسری پارٹیوں کو بھی اپنی طرف ملاکر بہت سارے امور میں کارروائی ٹھپ کرتی رہی ہے ۔راجیہ سبھا میں اپوزیشن نے قانون سازی کے کام میں روکاوٹیں ڈالی ہیں ، بل پاس نہیں ہونے دیاہے ۔سات مہینے میں 10آرڈیننسوں کے اجرا کے بعد حکومت نے مزید آرڈیننس نہ لانے کا فیصلہ کیاہے ۔واضح رہے کہ صدر نے اس سے پہلے مرکزی وزرا ء سے یہ سوال کیاتھاکہ تحویل اراضی آرڈیننس لانے کی ایسی کیا جلدی ہے ۔یہ آرڈیننس حکومت اس لئے لائی ہے کہ سابقہ قانون سے سخت ہوجانے والے ضابطوں میں نرمی نہ آسکے اور اربوں روپے کی رکے ہوئے منصوبے پھر سے شروع کرسکے ۔حکومت کو اختیارات کا غلط استعمال کرنے کا ملزم قرار دیتے ہوئے اپوزیشن نے کہاہے کہ آرڈیننس لانے کی اجازت آئین کے تحت ایک ہنگامی توضیع ہے جس کا استعمال بہت احتیاط سے کرنا چاہئے ۔واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے ذرائع نے کہاتھاکہ مرکزی کابینہ سے منظور شدہ دو آر ڈیننسوں کو جاری کرنے کیلئے آگے کی کارروائی نہیں کی جائے گی بلکہ ان کی جگہ پارلیمنٹ میں بل لائے جائیں گے ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا