English   /   Kannada   /   Nawayathi

امریکی صدر باراک اوبامہ کی 25جنوری کو بھارت آمد (مزید اہم ترین خبریں )

share with us

ان کی آمد 25جنوری کو ہو رہی ہے اور وہ تین دن تک یہاں قیام کریں گے۔ وہ موری شنگ ہوٹل میں رہیں گے جہاں امریکی کمانڈوز نے پہلے ہی پوزیشن سنبھال لی ہے۔ اوبامہ کے دورہ نئی دہلی کے حوالے سے سینکڑوں خفیہ کیمرے بھی نصب کئے گئے ہیں۔ ان کی حفاظت اس قدر سخت کر د ی گئی ہے کہ خصوصی راڈار سسٹم بھی نصب کر دیا گیا ہے اور ہزاروں کی تعداد میں بھارتی سیکورٹی دستے اور خصوصی کمانڈوز تعینات رہیں گے۔ اس کے علاوہ ڈیڑھ ہزار کے قریب امریکی خصوصی کمانڈوز بھی پہلے ہی نئی دہلی پہنچ گئے ہیں جو چپے چپے کی جانچ کر رہے ہیں۔ ہوٹلوں اور ایر پورٹوں پر شاپ شوٹرس تعینات کر دئے گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق اوبامہ کے دورہ کے سلسلے میں آسمان میں لگاتار بھارتی اور امریکہ فضائیہ کے خصوصی ہیلی کاپٹر اور جہاز گشت لگاتے رہیں گے تاکہ پرندہ بھی پر نہ مار سکے گا۔اطلاعات کے مطابق اوبامہ کے دورہ کے پیش نظر جموں وکشمیر سمیت دیگر کئی ریاستوں میں بھی سیکورٹی کے خصوصی انتظامات رہیں گے۔ 


کیجریوال کو انتخابی مہم کے لیے بھکاریوں نے دیاچندہ

دہلی۔21جنوری(فکروخبر/ذرائع)دہلی کی سابق حکومت کے وزیراعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے رہنما اروند کیجریوال نے کہا ہے کہ انھیں انتخابی مہم کے لیے دہلی کے بھکاری بھی چندہ دے رہے ہیں۔اروند کیجریوال نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر اپنے صفحے پر لکھا ہے کہ ٹریفک سگنل پر انھیں ایک بھکاری نے پانچ روپے دیے۔’بھکاری نے کہا کہ یہ میری طرف سے تھوڑا سا چندہ ہے۔ ہم غریبوں کو صرف آپ سے ہی امید ہے۔‘اروند کیجریوال کے مطابق اس واقعے کے بعد وہ اپنے آنسو نہیں روک پائے اور بھکاری کے دیے ہوئے پانچ روپے اب بھی ان کی جیب میں موجود ہیں۔ دوسری جانب اروند کیجریوال منگل انتخابات میں حصہ لینے لیے اپنے کاغداتِ نامزدگی جمع نہیں کرا سکے اور اب بدھ کو اپنے کاغذات جمع کرائیں گے۔وہ منگل کو اپنے لوگوں کے ہجوم کی وجہ سے کاغذاتِ نامزدگی جمع نہیں کرا سکے تھے۔انتخابات مہم کے سلسلے میں کانگریس کے رہنما اجے ماکن نے اروند کیجریوال کی کھلی بحث کے چیلنج کو قبول کر لیا ہے جبکہ حکمراں جماعت بی جے پی کی جانب سے دہلی کی وزیراعلیٰ کے عہدے کے لیے نامزد رہنما کرن بیدی نے واضح کیا ہے کہ وہ اسمبلی میں بحث کے لیے تیار ہیں لیکن ایوان کے باہر نہیں۔


عام آدمی پارٹی نے بدلے دو امیدوار

نئی دہلی۔21جنوری(فکروخبر/ذرائع)ٹکٹ فروخت ہونے کے الزام کے درمیان عام آدمی پارٹی (آپ) نے دہلی اسمبلی انتخابات کے لئے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے آخری دن اپنے دو امیدوار بدل دیئے ہیں. پارٹی کے ترجمان آشوتوش نے ٹویٹ کرکے معلومات دی کہ دہلی کی مہرولی سیٹ کے امیدوار گووردھن سنگھ اور مڈکا سیٹ کے امیدوار راجندر ڈباس کا ٹکٹ کاٹ دیا گیا ہے. ڈباس کی جگہ سکھبیر دلال اور گووردھن سنگھ کی جگہ نریش یادو کو امیدوار بنائے گئے ہیں.اس تبدیلیوں پر آشوتوش کا کہنا ہے کہ پارٹی کے اندرونی لوک پال نے ان امیدواروں کو تبدیل کرنے کی سفارش کی تھی. لوک پال کے پاس ان دونوں کینڈڈیٹ کے بارے میں شکایتیں آئی تھیں جنہیں تفتیش میں ٹھیک پایا گیا، اس لئے دونوں امیدواروں کو تبدیل کر دیا گیا ہے. آشوتوش نے کہا، \'امیدواروں کو عین وقت پر تبدیل کرنے کی ہمت صرف عام آدمی پارٹی ہی دکھا سکتی ہے. بی جے پی اور کانگریس میں یہ کر سکنے کی ہمت نہیں ہے. \' ٹکٹ کاٹے جانے پر گووردھن سنگھ نے الزام لگایا ہے کہ دو کروڑ روپے میں ان کی نشست کا ٹکٹ فروخت کردیا گیا ہے. انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ان کے پاس یہ الزام ثابت کرنے کے لئے فون کی ریکارڈنگ بھی ہے. گووردھن کا کہنا ہے کہ پارٹی کو اس پر صفائی دینی چاہئے کہ میرا ٹکٹ کیوں کاٹا گیا.انہوں نے کہا، \'میں انتخاب نہیں لڑنا چاہتا تھا، کیجریوال کے مجبور کرنے پر میں تیار ہوا. کیجریوال نے کہا تھا کہ کھاپ لیڈر ہونے کے ناطے آپ کے انتخاب لڑنے سے پارٹی کو فائدہ ہوگا اور میں تیار ہو گیا. میں نے گزشتہ 15 دنوں سے تشہیرکر رہا تھا اور نامزدگی داخل کرنے کے لئے کاغذات بھی تیار کر لیے تھے. \'گووردھن نے کہا کہ آج صبح منیش سسودیا نے کہا کہ آپکا ٹکٹ کاٹ لیا گیا ہے اور حکومت بننے پر چیئرمین کا عہدہ دے دیا جائے گا. گووردھن کے الزامات پر کیجریوال نے جواب دیا کہ ان کی شکایتیں آئی تھیں اور تفتیش میں اس میں سچائی ملی تھی، اس لئے مہرولی اور مڈکا سے دونوں امیدواروں کا ٹکٹ کاٹ دیا گیا. کیجریوال نے کہا کہ گووردھن کا خاندان مودی کی ریلی میں دس بسیں لے کر گیا تھا. انہوں نے کہا کہ اگر انہیں کسی نے پیسے لینے کے لئے اپروچ کیا تھا تو وہ فوراً آتے، ٹکٹ کٹنے کے بعد ایسا الزام لگا رہے ہیں.آشوتوش نے بھی صفائی دیتے ہوئے کہا کہ تفتیش میں پایا گیا کہ دونوں ہی امیدوار بدعنوانی میں ملوث پائے گئے ہیں، اس لئے ہی دونوں سیٹوں پر امیدوار بدلے گئے ہیں. آشوتوش نے یہ بھی کہا کہ گووردھن سنگھ کے الزام بے بنیاد اور بکواس ہیں.


جمعیۃ علماء پوسد ضلع ایوت محل کے زیرنگرانی مدرسہ معارف العلوم پوسد میں جلسہ اصلاح معاشرہ 

ممبئی ۔21جنوری (فکروخبر/ذرائع) شریعت اسلامیہ کی نظر میں نکاح تکلف و تصنع سے دور ایک سادہ عمل ہے جسے آج ہم نے سب سے پر تکلف عمل بنا لیا ہےِ غیر مسلموں کی جن بیہودہ رسموں نے ہمارے مسلم معاشرے میں جڑپکڑ لیا ہے ان میں سے ایک نہایت بری اور گھٹیا رسم جہیز کی ہے جس میں نہایت بے غیرتی بے شرمی اور بے حیائی کے ساتھ لڑکے والے لڑ کی والوں سے بھاری رقم اور گاڑی وغیرہ کا مطالبہ کرتے ہیںِ اور مزید دنیاوی سازو سامان کی منھ پھاڑ کر فر مائش کرتے ہیںِ اس غیر انسانی اور نا معقول رواج نے سیکڑوں نہیں بلکہ ہزاروں مسلم بچیوں اور نو جوان لڑ کیوں کو گھروں میں بلا شادی گھٹ گھٹ کر زندگی گزارنے پر مجبور کر دیا ہے کتنے ایسے غریب ماں باپ ہیںِ جنکی راتوں کی ننیدیں اس فکر میں اڑ جاتی ہیںِ کہ وہ کیسے اپنے بچیوں کے لئے جہیز وغیرہ کا انتظام کریں اور اپنے فریضہ سے سبک دوشی حاصل کریں ۔جہیز سے بڑھ کر لا لچ ،طمع ، اور کمینہ پن کی کوئی مثال نہیں ہو سکتیِ اس بیہودہ رسم کا دین و شریعت سے کو ئی تعلق نہیں ہے ۔ ان زریں خیا لات کا اظہار مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی صدر جمعیۃ علماء مہا راشٹر نے مدرسہ معارف العلوم اقبال کا لونی تعلقہ پوسد ضلع ایوت محل کے زیر انتظام گراؤنڈ مدرسہ میں منعقدہ جلسہ اصلاح معاشرہ سے کیا۔انہوں نے کہا کہ جہیز اور تلک جیسی قبیح رسمیں مسلم معاشرہ کے لئے نا سور بنتی جا رہی ہیں ان رسموں نے نہ صرف لڑکیوں کے لئے ہی ذلت کے اسباب فراہم کئے ہیں بلکہ پورے قوم کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ لگا دیا ہے اسلام جیسا مقدس اور پا کیزہ دین ا ن خرا فات کا متحمل ہر گز نہیں ہو سکتا ہے ۔معاشرے کو اس خطر ناک برائی سے پاک کرنا امت کے ہر فرد کی ذمہ داری ہےِ ۔مولانا مفتی محمد فیروز خان قاسمی صدر دا لا فتاء والتحقیق امراؤتی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج مسلمان آپسی اختلاف و انتشار کے شکار ہیں جسکی وجہ سے غیروں میں ہمت آگئی ہے اور وہ مسلمانوں اور مذہب اسلام کے متعلق نا شائستہ حر کتیں کرتے پھر رہے ہیں ۔کبھی دھرم پریورتن کی بات کر رہے ہیں تو کبھی مساجد میں لاوئڈاسپیکر کے ذریعہ اذان پر پا پندی کی بات کر رہے ہیں ۔موجودہ حا لات میں اتحاد و اتفاق کے ساتھ مل جل کر رہنے کی ضرورت ہے ۔ مو لا نا محمد صادق ندوی نیر سر پرست جمعیۃ علما ء ضلع ایوت محل نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سماج میں پھیلی ہوئی برائیوں اور منکرات کے سد باب کے سلسلے میں جمعیۃ علماء کا یہ اقدام خوش آئند ہے اس کام کو مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے ۔ واضح رہے کہ اسی دن بعد نماز عصر، نگر پریشد، شادی خانہ، رحمت نگر میں ضلع بھر کے علماء کرام ائمہ مساجد وکارکنان جمعیت اور سیاسی و غیر سیاسی مسلم قائدین ،دانشوران ملت ،شہر کے معززین کا ایک خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں مہمان خصوصی مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی صدر جمعیۃ علماء مہا راشٹر نے جمعیۃ علماء ہند کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ جمعیۃ علماء نے اپنے قیام کے روز اول سے دین حق کو قائم کرنے کی جد وجہد کے لئے پر امن کوشش کو اپنایا ہے اور پر امن ذرائع اختیار کئے ہیں ،اور جمہوری طریقے سے اپنی آواز کو مو ثر بنایا ہے انہوں نے مبینہ طور پر زبر دستی تبدیلی مذہب پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ فر قہ پرست طاقتیں جو مسلما نوں میں خوف و ہراس پیدا کرنے کے لئے بد امنی اور فسادات کے حا لات پیدا کر رہی ہیں ۔ پر امن اور جمہوری طریقہ سے انکا مقابلہ کیا جانا ضروری ہے اور قوم مسلم میں ایمانی بیداری پیدا ک کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے انہوں نے جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی دینی ، ملی ،رفاعی خدمات خصوصا بم بلاسٹ میں ما خوذ بے قصوروں کے لڑے جانے والے مقدمات ، کی تفصیل اور مسلم ریزرویشن کے سلسلے میں کی جانے والی کوششیں اور مستقبل میں اس سے حاصل ہونے والے فوائد پر تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر کی مو جودہ حکومت نے مسلم ریزرویشن کو نظر انداز کرکے مسلمانوں کے ساتھ بہت بڑی نا انصافی ہے ۔ جس کا خمیازہ اسے بھگتنا پڑے گا ۔۲۳؍ جنورری سے مسلم ریزرویشن کے سلسلے میں ریاستی سطح پر شروع کئے جانے والے آندولن میں شر کاء اجلاس سے بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی تا کید کی۔اس اجلاس کی کا ر وائی مولانا سید یونس بخاری اشاعتی صدر جمعیۃ علماء تعلقہ پوسد نے چلائی اجلاس کو کامیابیوں سے ہم کنار کرنے میں تمام کا رکنان جمعیت کے ساتھ ساتھ مولانا عبد الصمد صاحب ثا قب بھائی ،ڈاکٹر ریحان صاحب عبد القیوم بھائی ڈاکٹر وجاہت مر زا صاحب ڈاکٹر ندیم صاحب و دیگر بھر تعاون کیا ۔ اجلاس میں علاقے علماء کرام کے علاوہ عوام کی بہت بڑی تعداد مو جود تھی ۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا