:اور ہر طرح کے
ہندوستانی مسلمانوں کی نمائندگی کے لیے پاکستانی پ ... دبئی سے منگلور کے اڑان بھرنے والے طیارہ میں مسافر ... گیانواپی مسجد کے مقام پر مندر کی تعمیر کے لیے لوک ... وزیر اعظم جھوٹ کے ماسٹر مائینڈ : وزیراعلیٰ سدارام ... وزیراعظم مودی کی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقری ... میں وزیراعظم مودی کے ساتھ بحث کو تیار : راہل گاندھ ... گجرات: احمد آباد میں پیرانہ درگاہ میں قبریں مسمار ... یہ صرف اپوزیشن لیڈروں کو نہیں یوگی ادتیاناتھ کو ب ...
:اور ہر طرح کے
ہندوستانی مسلمانوں کی نمائندگی کے لیے پاکستانی پ ... دبئی سے منگلور کے اڑان بھرنے والے طیارہ میں مسافر ... گیانواپی مسجد کے مقام پر مندر کی تعمیر کے لیے لوک ... وزیر اعظم جھوٹ کے ماسٹر مائینڈ : وزیراعلیٰ سدارام ... وزیراعظم مودی کی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقری ... میں وزیراعظم مودی کے ساتھ بحث کو تیار : راہل گاندھ ... گجرات: احمد آباد میں پیرانہ درگاہ میں قبریں مسمار ... یہ صرف اپوزیشن لیڈروں کو نہیں یوگی ادتیاناتھ کو ب ...
مولانا نے لفظِ حمد کی تعریف اور اس کی تشریح بیان کرتے ہوئے کہا کہ اللہ نے اپنی تعریف لفظِ حمد سے کی ہے، جو خوبی، خوبی ہوسکتی ہے اور جو صفت ، صفت ہوسکی ہے وہ اللہ کی ذات میں ہے اور جو نقائص ہیں اس سے اللہ کی ذات مبرّا ہے ، مولانا نے ہر حال میں اللہ کی تعریف کرنے کی نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا حال یہ ہونا چاہیے کہ ہم اٹھتے بیٹھتے اللہ کا ذکر اس تصور کے ساتھ کریں کہ اللہ ہمیں جس حال میں رکھیں اس پر اللہ ہی کی تعریف بیان کرتے ہیں۔ مہمانِ خصوصی مولانا محمد اقبال نائطے ندوی نے مختلف قرآنی آیات کے حوالہ سے کہا کہ انسان سمجھتا ہے کہ وہی اللہ کی بڑائی اور کبریائی بیان کرتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ دنیا کی ہر چیز اس میں مشغول ہے۔ اللہ کے نبی ﷺ نے اس اس انسان کی تعریف کی ہے جو اللہ کا ذکر اور اس کی بڑائی اور کبریائی بیان کرتے ہیں۔ مولانا نے قرآن اور حدیث کے حوالہ سے حاضرین کو اس بات کی دعوت دی کہ ہمیں اللہ کی مخلوقات پر غور کرتے ہوئے اللہ کی تعریف اور توصیف بیان کرنی چاہیے۔ ملحوظ رہے کہ اس حمدیہ مسابقہ کا آغاز حسن رباح عسکری کی تلاوت کلام پاک سے ہوا اور نعت حسن ڈی ایف نے پیش کی۔ مسابقہ دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا تھا جس میں مدارس او راسکول کے طلبا نے مختلف شعراء کے حمدیہ کلام بڑے بہترین انداز میں پیش کیے ، مدارس کے مابین گروپ میں اول انعام سید نبیغ ابن سید نور الہدیٰ برماور اور زفیف ابن زبیر شنگیری ، دوم انعام کے حقدار اصغر احمد ابن مولانا اسامہ صاحب صدیقی اور سوم انعام دانش ابن محمد غوث شنگیٹی کے نام رہا۔ اسکول کے مابین ہوئے مسابقہ میں اول انعام حسن ابن عبدالعزیز سدی باپا ، دوم محمد عرباض اور سوم حسن ابن عبدالعظیم قاضیا قرار دئیے گئے۔ حاضرین کے لیے انعامی ٹوکن کا بھی اہتمام کیا گیا تھا ، جلسہ کی صدارت جناب عبدالقادر سلطان خلیفہ نے کی اور شکریہ کلمات مولانا عثمان خلیفہ ندوی نے ادا کیے ۔
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |