English   /   Kannada   /   Nawayathi

ادار ہ فکروخبرنے اپنے مزید دو پروگرام ’’درسِ قرآن‘‘(ویڈیو)اور انگریز ی ویکلی آن لائن میگزین ’’اُمہ آبزور‘‘متعارف کرادیا(مزید ساحلی خبریں)

share with us

مولانا نے کہا کہ فکروخبر کے جو بھی شعبہ جات چل رہے ہیں اور آئندہ جو بھی پیش کیے جائیں گے یہ صرف اور صرف دعوتی تقاضوں کوپورا کرنے کے مقاصد کے تحت کیے جارہے ہیں اور الحمدللہ اس کے ذریعہ سے دعوتی فریضہ انجام دئیے جانے کی کوشش کی جارہی ہے ، مولانا نے ناظم ندوۃ العلماء وصدر مسلم پرسنل لاء بورڈ کے حوالہ سے کہا کہ جب حضرت مولانا موصوف کے سامنے فکروخبر کے زیر اہتمام انجام پانے والے کاموں کی تفصیلات سامنے رکھی گئی تو مولانا نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فکروخبر صرف جامعہ او ربھٹکل کی جانب سے دعوتی میدان میں نمائندگی نہیں کررہا ہے بلکہ ندوۃ العلماء کے دعوتی فریضہ کو بھی انجام دے رہا ہے۔ مولانا نے اس ضمن میں فکروخبر کے دیگر شعبۂ جات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ فکروخبر چند اشخاص کا،ذاتی یا خاندانی ادارہ نہیں ہے بلکہ ایک ملت کا سرمایہ ہے جس کی حفاظت کی ذمہ داری ہم سبھوں پر ہے۔صدر فکروخبر ، بانی وجنرل سکریٹری مولانا ابوالحسن علی ندوی اکیڈمی بھٹکل مولانا محمد الیاس ندوی نے کہا کہ ماشاء اللہ فکروخبر روز بروز رترقیوں کے منازل طئے کررہا ہے۔ میں نے یہ نہیں سوچا تھا کہ اتنے قلیل عرصہ میں کئی سارے شعبوں کے ساتھ فکروخبر اتنی تیزی سے ترقی حاصل کرے گا۔ یہ محض اللہ کا فضل وکرم ہے اور مولانا سید ہاشم نظام ندوی کی کوششوں اور حضرت مولانا عبدالباری ندوی رحمۃ اللہ علیہ ندوی کی دعاؤں کا ثمرہ ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ایڈیٹر مولانا انصار عزیز ندوی کی کوششوں کا بھی خاص دخل ہے جن کے کئی پروگراموں خصوصاً عالم اسلام کے حالات کے تناظر میں شائع ہونے والی سیدھی بات کی جو پذیرائی ہورہی ہے اس سے الحمدللہ بڑا اچھا دعوتی کام انجام دیا جار ہا ہے۔ مولانا موصوف نے کہا کہ آج اگر حضرت مولانا علی میاں ندوی رحمۃ اللہ زندہ ہوتے او راس کام کو دیکھتے تو بڑے خوش ہوتے اور اپنی پیرانہ سالی کے بعد باوجود اس کے پروگراموں میں شریک ہوتے ۔ میں سمجھتا ہوں کہ فکروخبر کے اس دعوتی کاموں کے ذریعہ سے ان کی روح کو ضرور خوشی محسوس ہورہی ہوگی۔ انہوں نے ندوۃ العلماء لکھنو کے معتمد تعلیمات حضرت مولانا سید محمد واضح رشید ندوی کے حوالہ سے کہا کہ حضرت مولانا علی میاں ندوی رحمۃ اللہ علیہ کا دعوتی فریضہ کا کام جس طرح جامعہ اور بھٹکل سے ہورہا ہے اس میں فکروخبر کا بھی ایک خاص حصہ ہے۔ مولانا نے اس موقع پر کہا کہ نئی نسل میں جو اخلاقی گراوٹ سے بڑھ کر اسلام پر اعتماد کی بحالی اور انحطاط کے ساتھ جو فکری ارتداد پھیل رہا ہے اس سلسلہ میں فکروخبر بھی اہم کردار ادا کرنے کی کوشش کرے گا۔ جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے مہتمم مولانا مقبول احمد کوبٹے ندوی نے کہا کہ مجھے بڑی خوشی محسوس ہورہی ہے کہ اس نشست کا آغاز بھی قرآن مجید سے ہو ا اور اس کا اختتام بھی قرآن کے ایک پیغام سے ہورہا ہے ، اور اس کے ذریعہ سے ہمیں یہ سبق مل رہا ہے ہم قرآنی پیغام کو عام کریں۔ ایڈیٹر فکروخبر مولانا انصار عزیز ندوی نے نظامت کے ساتھ ساتھ کئی اہم شعبوں کا تعارف پیش کرتے ہوئے ویڈیو درسِ قرآن کا بہترین انداز میں تعارف پیش کیا ۔ ملحو ظ رہے کہ فکروخبر فقہ شافعی کے ذمہ دار مولانا اظہر برماور ندوی کی تلاوت کلام پاک سے اس خصوصی نشست کا آغاز ہوا ، انگریزی میگزین کا تعارف جناب نوید مصبا نے پیش کیا اور قاضی جماعت المسلمین بھٹکل مولانا محمد اقبال ملا ندوی کی دعائیہ کلمات سے یہ نشست اپنے اختتام کو پہنچی۔ 

ٹمکور : نقاب پوش لٹیروں نے پہلے اے ٹی ایم کے سیکوریٹی کو باندھ کر بیس لاکھ روپئے لوٹ لیے 

ٹمکور 25؍ جنوری 2017(فکروخبرنیوز) شہر کے گبی نامی علاقہ میں واقع کرناٹکا میسور بنک کے اے ٹی ایم سے لٹیروں نے انوکھے انداز سے بیس لاکھ روپئے لوٹ لیے جانے کی واردات کل رات منظر عام پر آئی ہے۔ کل رات نقاب پوش چار افراد مذکورہ بنک کے اے ٹی ایم پہنچے اور وہاں موجود سیکوریٹی گارڈ کو باندھ کر نقلی چابی کا استعمال کرتے ہوئے اے ٹی ایم سے بیس لاکھ روپئے لوٹ کر فرار ہوگئے۔ صبح چار بجے پولیس تھانہ میں درج شدہ معاملہ کے مطابق رات قریب تین بجے چار افراد اے ٹی ایم مشین کے پاس پہنچے ، چاروں نے مل کر پہلے سیکوریٹی گارڈ کے ہاتھ پیر باندھ دئیے ، دو افراد اے ٹی ایم مشین کے اندر داخل ہوئے اور نقلی چابی کا استعمال کرتے ہوئے رقم نکالی جبکہ دو افراد باہر آنے جانے والی سواریوں پر نظر رکھے ہوئے تھے۔واردات کی خبر ملتے ہی شہری پولیس تھانہ کے انسپکٹر اور اس کا عملہ نے جائے وارادت کا معائنہ کیا اور تحقیقات شروع کردی ہیں۔ سی سی ٹی وی فوٹیج سے پتہ لگانے کے بعد سیکوریٹی گارڈ سمیت چار افرا د کو حراست میں لیا ہے جو متعلقہ ایجنسی کی جانب سے مذکورہ اے ٹی ایم مشین میں رقم ڈالنے کا کام انجام دیا کرتے تھے۔ پولیس کے مطابق ایک اور ملزم کی تلاش جاری ہے جو اس پورے معاملہ کا ماسٹر مائنڈ بتایا جارہا ہے۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ لٹیروں نے اے ٹی ایم مشین کے کمرے میں داخل ہونے سے پہلے سی سی ٹی وی کیمرہ کے تار کا ٹ دئیے تھے جس کی وجہ سے واردات کیمرہ میں قید نہیں ہوئی ہوسکی تھی ۔ فی الحال پولیس مزید تحقیقات کررہی ہے۔ 

ناصر قتل معاملہ میں سپریم کورٹ نے تین افراد کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی 

بنٹوال 25؍ جنوری 2017(فکروخبرنیوز) ساجیپا ناصر قتل معاملہ میں تین مشتبہ ملزمین کی ضمانت کرناٹکا ہائی کورٹ نے رد کرنے کے بعد سپریم نے ملزمین کی ضمانت کی عرضی خارج کردی ہے۔تفصیلات کے مطابق سال 2015 میں محمد ناصر آٹو رکشہ کے ذریعہ مصطفی نامی شخص کے یہاں جانے کے دوران چار افراد پر مشتمل ایک گروہ پر الزام ہے کہ انہوں نے ناصر پر قاتلانہ حملہ کیا اور اس کے بعد مصطفی پر بھی حملہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن مصطفی بچ نکلنے میں کامیاب ہوگیا تھا۔ پولیس نے اس معاملہ میں تین افراد کو حراست میں لیا تھا جن کی شناخت کرن پجاری ، وجیت کمار ، اور دھنو پجاری کی حیثیت سے کرلی گئی تھی۔ جب ضلعی عدالت نے تینوں ملزمین کو ضمانت دی تھی تو ناصر کے اہلِ خانہ نے ہائی کورٹ میں اس فیصلہ کو چیلنج کیا جس کے بعد ہائی کورٹ نے اس فیصلہ کو رد کرتے ہوئے تینوں کی ضمانت کی عرضی خارج کردی تھی۔ کرناٹکا ہائی کورٹ سے ضمانت رد کیے جانے کے بعد ملزمین نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا لیکن سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے فیصلہ کو برقرار رکھنے کا فیصلہ سنایا ہے۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا