English   /   Kannada   /   Nawayathi

کرکٹ اور موبائل کا جنون: نوجوانوں کی تعلیم، مستقبل اور کیریئر کے لیے ایک سنگین خطرہ

share with us

حنیف محمد شفیع پور کر۔ مہاڈ ، کوکن

چند روز قبل میرے بھتیجے نے  سسرالی رشتہ داروں کو ہمارے گھر دوپہر کے کھانے پر مدعو کیا تھا۔ مہمانوں کے تاخیر سے پہنچنے کی وجہ سے ہم فوراً دسترخوان پر بیٹھ گئے۔ دورانِ طعام، ایک نوعمر لڑکا اپنے موبائل فون پر ہیڈ فون لگائے کچھ دیکھنے میں مصروف تھا۔ میں چونکہ اس کے سامنے بیٹھا تھا اس لیے اس کی اسکرین نہیں دیکھ پا رہا تھا اور یہ سمجھا کہ شاید وہ اپنی کسی آن لائن کلاس میں مشغول ہے۔ میں متاثر تو ہوا لیکن تجسس کے مارے پوچھ لیا کہ وہ کیا دیکھ رہا ہے۔ میری حیرت کی انتہا نہ رہی جب پتہ چلا کہ وہ گورے گاؤں علاقے کی مقامی ٹینس کرکٹ ٹورنامنٹ کو لائیو دیکھ رہا ہے۔ مجھے اس بچے اور اس کے والدین کے بارے میں بہت افسوس ہوا۔ وہ لڑکا کھانا کھانے کے بعد بھی تقریباً دو گھنٹے تک ہمارے ساتھ رہنے کے باوجود مسلسل میچ دیکھتا رہا۔

یہ کوئی ایک واقعہ نہیں ہے بلکہ ہم اس قسم کے جنونی رویے اکثر دیکھتے رہتے ہیں۔ یہ جنون ہمارے بچوں کا بچپن، تعلیم اور حتیٰ کہ صحت کو بھی برباد کر رہا ہے۔ موبائل ڈاٹا کی سستی دستیابی کی وجہ سے، ہمارے نوجوانوں کا ایک طبقہ دن رات ہر وقت اکیلے میں یا اپنے دوستوں کے ساتھ موبائل فون سے چپکے رہتا ہے۔ کرکٹ کی بات اپنی جگہ، وہ اور کئی گندگیوں میں ملوث ہو جاتے ہیں، نہ دنیا کی فکر ہے نہ آخرت کا ڈر۔

ابھی حال ہی میں آئی پی ایل کا سیزن ختم ہوا ہے اور ہم جانتے ہیں کہ آئی پی ایل دیکھنے کا شوق عوام میں اور خاصکر ہمارے نوجوانوں میں کس قدر عام ہے۔ آئی پی ایل ختم ہوتے ہی ورلڈ ٹی 20 چیمپئن شپ شروع ہوچکا ہے۔ یہ کرکٹ ٹورنامنٹس اور ان کا جنون ہمارے نوجوانوں کی زندگیوں پر گہرا اثر ڈال رہے ہیں۔ میچ کے پہلے، میچ کے دوران اور میچ کے بعد گھنٹوں تبصرے ہوتے ہیں گویا کہ اس کے بغیر زندگی بیکار ہے۔ہماری نوجوان نسل کس سمت بھٹک رہی ہے؟ہر سال ہر محلّے، گاؤں اور تعلقے میں بیک وقت کئی کئی ٹورنامنٹ منعقد ہوتے ہیں۔علاقائی سیاسی دنگلوں کے بیچ مسللسل کرکٹ کے بھی دنگل ہوتے رہتے ہیں۔ ہر میچ، ٹورنامنٹ کھیلنا یا دیکھنا اور گھنٹوں کرکٹ کے کھیل پر بحث کرنا اور موبائل یا ٹی وی پر وقت برباد کرنا کہاں کی عقلمندی ہے۔ اکثر والدین بھی اس میں شامل ہیں اور برابر کے ذمہ دار ہیں۔ تعلیم انسان کی فکری، سماجی اور روحانی نشونما کے لیے ضروری ہے۔ کھیل جسمانی صحت کے لیے مفید ہے مگر اس کا جنون تعلیمی ترقی میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔موجودہ حالات میں، جب نوجوان اپنا اکثر وقت کرکٹ کھیلنے یا موبائل پر کرکٹ یا کوئی اور چیز دیکھنے میں ضائع کر دیتے ہیں، تو ان کی تعلیمی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔ ایک تحقیقی مطالعہ کے مطابق، زیادہ موبائل استعمال سے نہ صرف تعلیمی نتائج کمزور ہوتے ہیں بلکہ ذہنی صحت بھی متاثر ہوتی ہے۔

ہم نے بھی اپنے بچپن اور نوجوانی میں کرکٹ کھیلا ہے۔ انجینئرنگ کے تیسرے سال بحیثیتِ کپتان میں نے یونیورسٹی ٹرافی جیتی، محلے کی ٹیم کے لیے بھی کھیلا۔ جبیل، سعودی عربیہ، میں میں کوکنی ٹیم کا افتتاحی بلّے باز اور جز وقتی بالر بھی تھا۔ تاہم، میں نے اسے ایک کھیل کے طور پر لیا، کرکٹ اور دوسرے کھیلوں میں دلچسپی کے ساتھ ساتھ اپنی تعلیم، کریئر اور خاندان پر بھی توجہ دی۔ ہمیشہ ایک توازن برقرار رکھا۔

یہاں اس بات سے انکار نہیں ہے کہ کھیل صحت کے لیے ضروری ہے اور کرکٹ، ایک جسمانی کھیل کے طور پر، شاندار ہے۔ اگر کسی کھیل کو اپنا کریئر ہی بنانا ہے تو یہ ایک الگ موضوع ہے۔ تاہم، کسی بھی کھیل کا جنون سراسر نقصان دہ ہے۔ والدین کو اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت میں ایک فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔ہمارے نوجوانوں کو بچپن سیہی صحیح رہنمائی کی ضرورت ہے۔  انہیں اس بات کو سمجھانا ہوگا کہ تعلیم کے ساتھ ساتھ کھیل ضروری تو ہے  مگر ان دونوں کے درمیان توازن برقرار رکھنا  بھی بہت اہم ہے۔ انہیں یہ سمجھنا ہوگا کہ کرکٹ یا کوئی بھی کھیل ایک سرگرمی ہے، نہ کہ زندگی کا مقصد۔  ہمارے محّلے و گاؤں کے ذمہ داران، مقامی افراد اور خاصکر سیاسی کارکنان ولیڈران کو اپنا محاسبہ کرنا چاہیے اور اس بات کو سمجھنا چاہیے کہ بے وقت ان گنت  کرکٹ ٹورنامنٹس منعقد کرواکر وہ نوجوانوں کا مستقبل داؤ ں پر لگا رہے ہیں۔

  کرکٹ و موبائل کا موجودہ جنون نقصان دہ ہے اور ہمارے بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے انھیں اس جنونی کیفیت سے نکالنا ضروری ہے۔ آئیے ہم اپنے نوجوانوں کی ایک متوازن زندگی کی طرف رہنمائی کریں، جہاں کھیل تعلیم اور ذاتی ترقی کو پورا کرے، نہ کہ اسے متاثر کرے۔ اب عمل کا وقت ہے۔ اگر ہم اس مسئلے کو فوری طور پر حل نہیں کرتے ہیں تو ایک ایسی نسل پیدا ہونے کا خطرہ ہے جو  بے دین، غیر ذمہ دار، آوارہ، غیر تعلیم یافتہ اور بے راہ و روی کا شکار ہو۔ اللّہ ہماری حفاظت کرے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا