English   /   Kannada   /   Nawayathi

یہاں جئے شری رام کہنا ہوگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آرایس ایس لیڈر کی حجاب گرل مسکان کو دھمکی اور پھر ۔۔۔۔۔۔۔۔

share with us

نئی دہلی ،25 دسمبر : کرناٹک  میں حجاب معاملہ ایک بار پھر سرخیوں میں ہے ۔آر ایس ایس لیڈر نے ہندوتوادی شر پسندوں کے سامنے اللہ اکبر کا نعرہ لگانے والی باحجاب لڑکی مسکان کو دھمکی دی ہے اور وزیر اعلیٰ سدارمیا کوحجاب پر پابندی ختم کر کے دکھانے کا چیلنج بھی کیا ہے ۔جس کے بعد اب اس پر مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔

رپورٹ کے مطابق آر ایس ایس کے سینئر لیڈر نے شدید اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ سدا رمیا حجاب پر پابندی ختم کر کے دکھائیں۔آر ایس ایس لیڈر کلڈکا پربھاکر بھٹ نے حجاب کے معاملہ پر ریاست میں احتجاج کے دوران اللہ اکبر کا نعرہ بلند کرنے والی مسلم طالبہ بی بی مسکان کو دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہا گر اس میں ہمت ہے تو کالج آکر دکھائے ۔اگر اسے اللہ اکبر کہنا ہے تو اہ اپنے گھر اور مسجد میں کہے ، اسے یہاں جے شری رام کہنا پڑے گا۔

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے رہنما کلڈکا پربھاکر بھٹ کے خلاف منڈیا پولیس نے تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی مختلف دفعات کے تحت ایک مقامی سماجی کارکن نجمہ نذیر کی شکایت کے بعد مقدمہ درج کیا ہے۔

شکایت کنندہ نے کلڈکا پربھاکر بھٹ پر سنکیرتنا یاترا کے دوران ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مسلم خواتین کو نشانہ بنانے اور مسلمانوں کے خلاف مذہبی منافرت کو فروغ دینے کا الزام لگایا، جس کا اہتمام ہندو جاگرانا ویدیکے نے 24 دسمبر کو سری رنگا پٹنہ میں ہنوما جینتی کی تقریبات کے حصہ کے طور پر کیا تھا۔

 

 24 دسمبر بروز اتوار منڈیا ضلع کے سری رنگا پٹنہ تعلقہ میں ہنومان جینتی کی تقریبات کے ایک حصے کے طور پر منعقد 'سنکیرتھن یاترا' کے دوران بھٹ نے مبینہ طور پر خواتین کی توہین کی تھی اور ایک عوامی جگہ پر ان کے بارے میں فحش باتیں کی تھیں۔ شکایت کنندہ نے کہا کہ مزید، مسٹر بھٹ نے اس انداز میں بات کی تھی جس سے ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان دشمنی کو فروغ ملے گا، جس سے معاشرے میں امن خراب ہوگا۔

 

بھٹ نے اپنی تقریر میں وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت اور اس کے اقدامات کی ستائش کی، خاص طور پر تین طلاق کے عمل کو مجرمانہ بنانے کے فیصلہ کی ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ تین طلاق کو جرم قرار دے کر مسلم خواتین کو "مستقل شوہر" دیے گئے، یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ اس مداخلت سے پہلے مسلم خواتین کی شادیاں مستحکم نہیں تھیں۔

اپنے بیانات میں، بھٹ نے ہندو آبادی میں اضافے کی اہمیت پر زور دیا، اور ہندوؤں کے اقلیت میں ہونے کے خدشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کے نعرے لگیں گے۔

واضح رہے کہ بی بی مسکان نے کرناٹک میں حجاب پر پابندی ختم کرنے کے اعلان کے بعد خوشی ظاہر  کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب وہ کالج میں دوبارہ تعلیم حاصل کر سکتی ہے ۔کلڈکا پربھاکر بھٹ نے مزید کہا کہ سدا رمیا اس قدر طاقتور ہے کہ وہ حجاب پر پابندی ہٹا سکتے ہیں تو وہ یہ کر کے دکھائیں ،ان میں اتنی طاقت نہیں کہ وہ پابندی ہٹا سکیں،

واضح رہے کہ سدا رمیا کے ذریعہ حجاب پر پابندی ختم کرنے کے اعلان کے ایک دن بعد بی جے پی اور دائیں بازو کی دیگر تنظیموں نے ریاست کی کانگریس سرکار پر چو طرفہ حملہ شروع کر دیا تھا جس کے بعد وزیر اعلیٰ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ابھی اس سلسلہ میں کوئی حکم جاری نہیں کیا گیا بلکہ ابھی حکومت اس پر غور و خوض کر رہی ہے ۔ بی جے پی اس پورے معاملے میں فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کر رہی ہے  آئندہ 2024 کے انتخابات کے پیش نظر بڑے پیمانے پر بی جے پی اس معاملے کو ہندو اکثریت کو لبھانے کے لئے استعمال کر رہی ہے ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا