English   /   Kannada   /   Nawayathi

جمہوریت کے لئے ہر قیمت چکانے کو تیار :جنترمنترپر اپوزیشن لیڈران کی جذباتی تقاریر

share with us

پارلیمنٹ سے اپوزیشن کے ۱۴۶؍اراکین کی معطلی کے خلاف اپوزیشن نے جمعہ کو ’جمہوریت بچاؤ‘ بینر تلے ملک گیر احتجاج  اورمظاہرے کرتے ہوئےمودی  سرکار کے اقدام کو ملک سے جمہوریت ختم کرنے کی کوشش قرار دیا اور اس کیخلاف جتماعی طور پر جدوجہد کا اعلان کیا۔اپوزیشن لیڈروں نے اس احتجاج کو ملک کے وجود کی جنگ قرار دیتے ہوئے جمہوریت کو بچانے کیلئے ہر قیمت ادا کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔  نہایت جذباتی انداز میں تقریریں کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈران نے مودی حکومت کے اقدامات کو جمہوریت کے قتل سے تعبیر کیا اور کہا کہ مودی حکومت کو اقتدار سے ہٹانےتک جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔
کن کن لیڈروں نے شرکت کی ؟
اس احتجاج میں راہل گاندھی ، شرد پوار، سیتا رام یچوری،ملکارجن کھرگے ، ڈی راجہ ،کے سی وینو گوپال ، تروچی شیوا ، منوج جھا ، شاہد صدیقی اور ادھیر رنجن چودھری کے علاوہ متعدد لیڈران نے شرکت کی۔ جنتر منتر ہونے والے احتجاج کے بعد بھی میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ  حکومت نے لوگوں کے گھروں پر بلڈوزچلانے کے بعد اب جمہوریت اور آئین کے سب سے اعلیٰ مرکز پر بھی بلڈوزر چلانے کی کوشش کی ہے لیکن ہم اسے ناکام بنائیں گے۔
کانگریس صدر کا خطاب 
 ’جمہوریت بچاؤ‘بینر تلے ملک گیر احتجاج ومظاہرے کے علاوہ اپوزیشن کے سینئر رہنماؤں نے جنتر منتر پر جمع ہوکرمرکزی حکومت کی کوششوں کے خلاف اپنے خیالات کا اظہارکرتے ہوئے جذباتی تقاریر کیں۔ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے  کہا کہ وزیر اعظم مودی اور امیت شاہ ملک کی جمہوریت اور آئین کو تباہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔آئین میں اظہار رائے کی آزادی مہاتما گاندھی، جواہر لال نہرو اور ڈاکٹر امبیڈکر جیسے بڑےاذہان کی دین ہے لیکن  مودی حکومت  نے اپوزیشن کو پارلیمنٹ سے نکال کر سبھی قوانین کسی مخالفت کے بغیر پاس کرالئے۔ یہ طریقہ جمہوریت کیلئے اچھا نہیں ہے۔کھرگے نے کہا کہ ہم خوفزدہ ہونے والے نہیں۔اس  کوشش کا ڈٹ کا مقابلہ کریں گے۔
شرد پوار کی للکار 
  این سی پی سپریمو شرد پوار نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم نے اس ملک کی جمہوریت کو اپنے خون پسینے سے سینچا ہے اس لئے اس تحفظ کے لئے ہمیں جو بھی قیمت چکانی پڑے ہم اسے چکائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ملک میں کسان خودکشی کررہے ہیں، مزدوروں کو مناسب اجرت نہیں مل رہی۔اس  لئے ہمیں ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہو گا اور جمہوریت پر حملہ کرنے والی  قوتوں کو ہٹانے کے  لئے سخت محنت کرنی ہو گی۔
راہل گاندھی کی کھری کھری 
 راہل گاندھی نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ جنگ نفرت اور محبت کے درمیان ہے۔ہم نفرت  کے بازار میں محبت کی دکان کھول رہے ہیں۔بی جے پی جتنی نفرت پھیلائے گی، انڈیا اتحاد  اتنی ہی محبت پھیلائے گا۔انہوںنے مزید کہا کہ حکومت نے اراکین کی معطلی کرکے ہندوستان کی ۶۰؍فیصد آواز کو کچلنے کی کوشش کی ہے جبکہ ملکی میڈیا بے روزگاری پر بات نہیں کرتا، صرف توجہ ہٹانے کی کوشش کرتا ہے۔جن اراکین پارلیمنٹ کو معطل کیا گیا وہ صرف فرد نہیں بلکہ ہندوستان کے عوام کی آواز ہیں۔ مودی حکومت کی جانب سےاراکین پارلیمنٹ کی توہین نہیں کی گئی بلکہ ہندوستان کے لوگوں کوخاموش کرانے کی کوشش ہوئی ہے جس کا ہم منہ توڑ جواب دیں گے۔
کمیونسٹ پارٹیوں نے فتح کانسخہ بتایا 
 سی پی  ایم کے سینئر لیڈر سیتا رام یچوری نے کہا کہ پورے ملک میں جمہوریت کا قتل ہو رہا ہے۔اگر ہم ملک میں جمہوریت اور آئین کو بچانا چاہتے ہیں تو ہمیں مودی حکومت کو اقتدار سے ہٹانا ہوگا اور اس کا واحد ذریعہ انڈیا اتحاد کو اقتدار سونپنا ہے۔سی پی آئی کے لیڈر ڈی راجہ  نےپارلیمنٹ کو سپریم قرا ردیتے ہوئے کہا کہ یہ عوام کی خود مختاری کی نمائندگی کرتی ہے۔ اگرپارلیمنٹ بے کار ہو گئی تو جمہوریت ختم ہوجائے گی۔انہوں نے سوال کیا کہ آیاہم ایسی فسطائی آمریت کو ملک پر قبضہ کرنے کی اجازت دے سکتے ہیں؟انہوںنے اس بات پر زوریا کہ اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ کو بی جے پی اورآر ایس ایس کے خلاف اجتماعی لڑائی لڑنی چا ہئے۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا