English   /   Kannada   /   Nawayathi

ادے پور کے درزی کے قاتلوں کا تعلق بی جے پی سے ہی تھا : اشوک گہلوت

share with us

راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے اتوار کو الزام لگایا کہ جن لوگوں نے پچھلے سال ادے پور میں ایک درزی کو قتل کیا تھا، ان کا تعلق بھارتیہ جنتا پارٹی سے تھا۔

درزی، کنہیا لال کو گزشتہ سال 28 جون کو مبینہ طور پر بی جے پی کی معطل ترجمان نوپور شرما کی حمایت میں ایک سوشل میڈیا پوسٹ شیئر کرنے پر قتل کر دیا گیا تھا۔ اس نے ایک ماہ قبل ایک ٹیلی ویژن مباحثے کے دوران پیغمبر اسلام محمد کے بارے میں توہین آمیز تبصرے کیے تھے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر ریاستی پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ نے قومی تحقیقاتی ایجنسی کے بجائے کیس کو ہینڈل کیا ہوتا تو معاملہ منطقی انجام تک پہنچ جاتا۔ ان کا یہ بیان راجستھان میں 25 نومبر کو ہونے والے اسمبلی انتخابات سے کچھ دن پہلے آیا ہے۔

گہلوت نے اتوار کو جودھ پور میں نامہ نگاروں سے کہا، ’’کوئی نہیں جانتا کہ این آئی اے نے کیا کارروائی کی ہے۔‘‘ "اگر ہماری ایس او جی اس کیس کی پیروی کرتی تو اب تک مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جاتا۔"

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جیسے ہی انہیں قتل کی خبر ملی، وہ اپنے تمام طے شدہ پروگرام منسوخ کر کے ادے پور روانہ ہو گئے۔ "تاہم، بی جے پی کے کئی سرکردہ لیڈروں نے ادے پور واقعہ کی اطلاع کے بعد بھی حیدرآباد میں ایک تقریب میں شرکت کا انتخاب کیا۔"

پچھلے مہینے، وزیر اعظم نریندر مودی نے اس قتل کا حوالہ دیا تھا، اور الزام لگایا تھا کہ کانگریس کو اس قتل کے پس منظر میں بھی اپنے ووٹ بینک کی فکر ہے۔

7 نومبر کو، مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے الزام لگایا کہ گہلوت حکومت نے تشٹی کرن کی پالیسی کی وجہ سے تمام حدیں پار کر دی ہیں

ریاض اختری اور غوث محمد نامی دو افراد نے 28 جون کو قتل کی ایک ویڈیو آن لائن پوسٹ کی تھی۔ انہیں گھنٹوں بعد گرفتار کر لیا گیا۔

راجستھان پولیس نے لال کے قتل کے بعد ابتدائی مقدمہ درج کیا تھا۔ تاہم بعد ازاں قومی تحقیقاتی ایجنسی نے اس معاملے کو اپنے ہاتھ میں لیا اور گزشتہ سال 29 جون کو ایک الگ مقدمہ درج کیا۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا