English   /   Kannada   /   Nawayathi

کیوں بنایا گیا ایڈی یوروپا کے بیٹے کو کرناٹک بی جے پی کا صدر؟؟

share with us
Yediyurappa, vijayandra, karnataka latest news, karnataka bjp, bjp in karnataka, bjp chief in karnataka,

عتیق الرحمن ڈانگی ندوی

کرناٹک میں بی جے پی کے صدارتی عہدہ پرسابق وزیر اعلیٰ ایڈی یوروپا کے بیٹے وجیاندرا کو فائزکیا گیا ہے۔ 2023 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی اقتدار سے بے دخل ہوگئی اور عوام نے انہیں کھلا سبق سکھایا۔ 224 سیٹوں میں سے صرف 66 سیٹیں بی جے پی کے حصہ میں آئیں۔

موجودہ صدر وجیاندار کے والد وزیر اعلیٰ ایڈی یوروپا تین مرتبہ بی جے پی کے صدر رہ چکے ہیں۔ 1988 سے 1991 تک تین سال تک صدر رہے ۔ اس کے بعد 1998 سے 1999 تک ایک سال کے لیے اور 2016 سے 2019 تک تین سال کے لیے وہ بی جے پی کے صدر رہے۔

یقینی طور پر یہ بات کہی جاسکتی ہے کہ کرناٹک میں بی جے پی کو مضبوط بنانے کے لیے ایڈی یوروپا نے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ وہ تین مرتبہ بی جے پی کی طرف سے نمائندگی کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں ۔ بھلے وہ پانچ سالہ پوری میعاد ایک مرتبہ بھی پوری نہ کرسکے لیکن پارٹی کی جڑیں کرناٹک میں مضبوط کیں۔ ان کا تعلق لنگایت برادری سے ہے اور جب تک وہ بی جے پی کے چیف یا وزیر اعلیٰ کے عہدے پر رہے ان کی برادری نے ان کا بھرپور ساتھ دیا اور جب ان کو کنارہ لگانے کی کوشش کی گئی تو ان کی برادری نے بی جے پی کو کنارہ لگانے میں اپنا اہم کردار ادا کیا۔

کرناٹک میں سال 2013 سے 2018 تک کانگریس کی حکومت رہی ہے اور اس وقت کانگریس نے اکثریت کے ساتھ رہ کر پانچ سال مکمل کیے۔ اس وقت کے اسمبلی انتخابات کے عین موقع پر بی جے پی اختلافات کا شکار ہوگئی اور ایڈی یوروپا نے کے جے پی پارٹی کے قیام سے بی جے پی کو سبق سکھایا اور انہیں اقتدار سے دور رکھنے میں کامیاب ہوگئے۔ مجبوراً مرکزی اور ریاستی قیادت نے ایڈی یوروپا کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے اوردوبارہ باعزت طریقہ سے انہیں بی جے پی میں شامل کرنا پڑا۔

حالیہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو کراری شکست ہوئی اور ریاست کے بڑے بڑے لیڈران کو ہار کا سامنا کرنا پڑا۔ اس وقت بی جے پی ریاستی قیادت پر چودہ طرفہ تنقید کی گئی اور بی جے پی کی مرکزی قیادت نے اپنے غصہ کا عملی اظہار بھی کیا جس میں ایک یہ ہے کہ کانگریس کے اقتدار پر آنے کے چھ ماہ گذرنے کے باوجود بھی اپوزیشن لیڈر کا انتخاب عمل میں نہیں آیا ہے۔

اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی شکست کی اہم وجہ ایڈی یوروپا کو وزیر اعلیٰ کی کرسی سے بے دخل کرکے بساوراج بومئی کو اقتدار پر لانا ہے۔ مرکزی قیادت کے اس فیصلے سے لنگایت برادری جو کرناٹک کی آبادی کی 16 فیصد ہے انہوں نے بی جے پی سے اپنی بیزاری کا اظہار کیا اور حالیہ اسمبلی انتخابات میں کھل کر کانگریس کی حمایت کا اعلان کیا۔

اب بی جے پی کی مرکزی قیادت کو کرناٹک میں ایڈی یوروپا کی طاقت کا اندازہ ہوگیا ہے۔ کرناٹک کی 28 پارلیمانی نشستوں میں سے 25 نشستوں پر بی جے پی قابض ہے۔ انہیں یہ خوف ستانے لگاہے کہ اب کی مرتبہ اگر ایڈی یوروپا کو الگ تھلگ کرکے لوک سبھا انتخابات لڑنے کے لیے میدان میں اتریں گے تو وہ 2013 کا کھیل دوبارہ کھیل سکتے ہیں اور اندرونی کوششوں سے بی جے پی کو نقصان پہنچاسکتے ہیں جس کا خمیازہ مرکزی حکومت کو بھگتنا پڑسکتا ہے۔

دوسری بات ایڈی یوروپا اب کمزور ہوچکے ہیں، ان کی عمر اسی سے تجاوز کرچکی ہے، ان میں دوبارہ بی جے پی قیادت کا بار اٹھانے کی طاقت نہیں ہے۔ بی جے پی کی مرکزی قیادت کو اس بات کا احساس ہوگیا ہے کہ ایڈی یوروپا کے جیتے ہی دوبارہ کرناٹک میں بی جے پی کو مضبوط کیا جائے اور ان کے سامنے ان کے بیٹے وجیاندرا کے علاوہ کوئی دوسرا آپشن نہیں ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا