English   /   Kannada   /   Nawayathi

مظفر نگر تھپڑ کانڈ : سپریم کورٹ نے کی یوپی حکومت کی سخت سرزنش

share with us

نئی دہلی ،11نومبر مظفر نگر کے ایک پرائمری اسکول میں مسلم بچے کو اس کے ساتھیوں کے ذریعہ تھپڑ  مارے جانے کے معاملے میں یوپی حکومت کی جانب سے کی جا رہی لاپروائی پر سپریم کورٹ نے پھٹکار لگائی ہے ۔ سپریم کورٹ نے جمعہ کو اتر پردیش حکومت اور اس کے محکمہ تعلیم کو متاثرہ مسلم بچے کی کونسلنگ اور داخلے سے متعلق جاری کردہ احکامات کی عدم تعمیل پر سرزنش کی۔

جسٹس ابھے ایس اوکا اور پنکج مٹھل پر مشتمل بنچ سماجی کارکن تشار گاندھی کی طرف سے دائر درخواست کی سماعت کر رہی تھی جس میں ٹیچر کے خلاف معاملے میں مناسب تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا، جس نے کلاس میں طالب علموں کو ایک مسلم لڑکے کو تھپڑ مارنے پر اکسایا تھا۔لائیو لا کی خبر کے مطابق، سپریم کورٹ نے بچے اور دیگر طلباء کو فراہم کردہ مناسب مشاورت کے فقدان پر سخت عدم اطمینان کا اظہار کیا۔

رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے   ایک سخت حکم میں بچے اور دیگر طلباء کو مناسب مشاورت فراہم نہ کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ اس ناکامی کو دور کرنے کے لیے، عدالت نے ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز (ٹی آئی ایس ایس) کو مشاورت میں مدد کے لیے مقرر کیا۔ عدالت نے محکمہ تعلیم کے پرنسپل سکریٹری کو  اگلی سماعت کے لیے عملی طور پر حاضر ہونے کی ہدایت کی۔

عدالت نے کہا، ’’ہمیں معلوم ہوا ہے کہ ریاست یوپی اور خاص طور پر محکمہ تعلیم نے 25 ستمبر سے وقتاً فوقتاً عدالت کی طرف سے مختلف احکامات کی تعمیل نہیں کی ہے۔ متاثرہ اور اس میں شامل دیگر بچوں کو کوئی مناسب کونسلنگ نہیں دی گئی۔ کم از کم کہنے کے لئے، ریاست کا نقطہ نظر، جیسا کہ حلف نامے میں دیکھا جا سکتا ہے، چونکا دینے والا ہے۔” بنچ نے مزید حکم دیا، "اس لیے ہم ٹی آئی ایس ایس کا تقرر کررہے ہیں کہ وہ طالب علموں کو مشورہ دینے کا طریقہ اور طریقہ کار تجویز کریں۔” ٹی آئی ایس ایس بچوں کے ماہر مشیروں کے نام بھی تجویز کرے گا جو TISS کی نگرانی میں مشاورت کو بڑھا سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ  اس واقعے کا ایک ویڈیو جس میں ترپتا تیاگی نامی ایک پرائمری اسکول ٹیچر مبینہ طور پر متاثرہ کے مذہب کو نشانہ بناتے ہوئے فرقہ وارانہ تبصرے کرتی نظر آرہی ہے، اگست کے مہینے میں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا