English   /   Kannada   /   Nawayathi

تشدد متاثرہ ریاست منی پور میں آج سے موبائل انٹرنیٹ خدمات بحال

share with us

منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ نے کہا کہ منی پور میں ۳؍ مئی سے جاری تشدد کی وجہ سے معطل کی گئی انٹرنیٹ خدمات کو آج سے بحال کر دیا جائے گا۔انہوں نے اس آزادنہ نقل و حمل کے نظام کو بھی ختم کرنے کا مطالبہ کیا جس کےذریعے میانمار اور ہندوستان کی سرحد کے قریب بسنے والے افراد دونوں ممالک کی اس آزاد تحریک کے نظام کو بھی منسوخ کرنے کا حکم دیا جس کے ذریعے میانمار اور ہندوستان کے سرحدوں کے کنارے بسنے والے افراد کو بغیر کسی دستاویز کے ایک دوسرے کے علاقے میں ۱۶؍ کلومیٹر تک گہرائی میں جانے کی اجازت ہے۔انہوں نے یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت نے ۳؍ مئی کو یہاں تشددکے آغاز کی وجہ سے فیک نیوز، نازیبا تقاریر اور پروپیگنڈہ کی تشہیر کوروکنے کیلئے انٹرنیٹ خدمات معطل کی تھی۔ تاہم ، حالات کی بہتری کو مد نظر رکھتے ہوئے ریاست بھر میں آج سےموبائل انٹرنیٹ خدمات بحال کر دی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت غیر قانونی تارکین وطن کی درآمدات کاسامنا کرنے کیلئے تیار رہے گی اور ہندوستان ۔ میانمار سرحد پر بھی مکمل طور پر احاطہ بندی کی ضرورت پر زور دے گی۔وزرات داخلہ منی پور میں ۶۰؍ کلومیٹرتک عالمی سرحد پر احاطہ بندی کرنے کیلئے اقدام کر رہی ہے۔ 
بیرن سنگھ نے دعویٰ کیا کہ ریاست کی حالیہ حالت سابقہ حکومت کی غیر منصوبہ بند پالیسیوں کا نتیجہ ہے نہ کہ کسی حال ہی میں لئے گئے فیصلے کا فوری نتیجہ ۔ 
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری حکومت نے وزرات داخلہ سے درخواست کی ہے کہ وہ آزادنہ نقل و حمل کے نظام پر بھی پابندی لگائےاوریہ بھی کہا کہ سیکوریٹی فورسیز سرحد پر درست طریقے سے نگرانی نہیں کر رہی ہیں۔ زیرو پوائنٹ پر تعینات ہو نے کے بجائے انہیں ہندوستانی ٹیریٹری کے ۱۴؍ تا ۱۵؍ کلومیٹر اندر سے سرحد کی نگرانی کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔انہوں نے منی پور تشدد کے تعلق سے کہا کہ ’’ آخری ۲؍ ماہ میں ریاست کی حالت بہتر ہوئی ہےاور حساس علاقوں میں سیکوریٹی فورسیز تعینات کرنے کے سبب فائرنگ حادثات میں بھی کمی ہوئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ملک بھر کے سروے سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ ریاست میں نوجوانوں میں منشیات کے استعمال اور مادوں کے غلط استعمال میں اضافہ دیکھا گیا ہے جس کی وجہ سےان کی حکومت نے ۲۰۱۸ء میں ’’ وار آن ڈرگس‘‘ لانچ کیا تھا۔ یہ جاری رہے گا اور پہاڑوں میں پوست کی کاشت کوختم کرنے کیلئے مزید سختی سے کام کیا جائے گا۔انہوںنے نشاندہی کی کہ ریاست میں پولیسکا روپ دھار کرشرپسندوں کی جانب سے استحصال، اغوا اور ارتکاب کے جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوںنے مزید کہا کہ ہمیں ریاست میں اہم معاملات پرتوجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ غیرقانونی تارکین وطن کی درآمدات کو روکنا، بے گھر افراد کیلئے راحت رسانی کا 
انہوں نے دعویٰ کیاکہ چورا چند ر پور ، کانگوپی ، مورح اور امپھال جیسے اضلاع میں قانون کی حکمرانی کو قائم کرنے کے ساتھ ان کی حکومت اور بھی کئی اقدامات کر رہی ہے۔ 
خیال رہے کہ منی پورمیں ۳؍ مئی سے جاری تشدد میں اب تک ۱۷۶؍ سے زائد افراد کی موت ہوئی ہے جبکہ ۳۰۰؍ سے زائد افراد خمی ہوئے ہیں۔ تشدد کے سبب کئی افرادبے گھر بھی ہوئے ہیںاور خواتین پر مظالم کی کئی وارداتیں سامنے آئی ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا