English   /   Kannada   /   Nawayathi

کیا وزیراعظم کا بیان ان کی خاموشی سے بھی بدتر تھا ؟

share with us

نئی دہلی: 77 دن کی خاموشی کے بعد وزیراعظم مودی کو منی پورتشدد کی انتہائی سنسنی خیز ویڈیو سامنے آنے کے بعد زبان کھولنے کو مجبور ہونا پڑا ، زیر اعظم نریندر مودی نے منی پور کے واقعہ پر دکھ ظاہر کرتے ہوئے اپوزیشن کے سوالوں کے درمیان اس واقعہ پر سخت موقف اختیار کیا اور کہا کہ منی پور میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ مہذب معاشرے کے لئے شرمناک ہے اس لیے ان واقعات کے ذمہ داروں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔ساتھ ہی وزیراعظم مودی نے منی پورواقعہ کے ساتھ دوسری ریاستوں کو لپیٹے میں لیا ، اور راجستھان اور چھتیس گڑھ کی ریاستوں میں خواتین کو تحفظ فراہم کرنے بھی مطالبہ کرڈالا، وزیراعظم مودی کے بیان سے ایسے لگا وہ بی جے پی رہنما کے طورپر بات کررہے ہیں وزیراعظم کی حیثیت سے نہیں۔

وزیر اعظم مودی نے مانسون اجلاس کے آغاز سے عین قبل آج نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا، 'میں جمہوریت کے مندر میں کھڑا ہوں اور منی پور میں جو واقعہ سامنے آیا ہے وہ کسی بھی مہذب معاشرے کے لیے شرمناک ہے۔ یہ گناہ کرنے والے کون ہیں، کتنے ہیں، یہ اپنی جگہ ہے، لیکن اس کی وجہ سے ملک کے 140 کروڑ لوگوں کو شرمندگی محسوس کرنی پڑ رہی ہے، ان واقعات کے ذمہ داروں کو بخشا نہیں جائے گا۔‘‘

ریاستی حکومتوں سے اس طرح کے واقعات کو روکنے اور خاص طور پر خواتین کے خلاف جرائم پر سخت موقف اختیار کرنے کی اپیل کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، "میں تمام وزرائے اعلیٰ سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اپنی ریاستوں میں امن و امان کو مضبوط بنائیں اور خاص طور پر خواتین کے تحفظ کے لیے سخت اقدامات کریں۔ سیاست سے اٹھ کر خواتین کا احترام کیا جانا چاہیے۔ میں ہم وطنوں کو یقین دلاتا ہوں کہ خواتین کے احترام کے لیے تمام اقدامات اٹھائے جائیں گے اور منی پور کی بیٹیوں کے ساتھ جو ہوا وہ قطعی معاف نہیں کیا جائے گا۔‘‘

قبل ازیں انہوں نے اپوزیشن جماعتوں پر پارلیمنٹ کو چلانے میں تعاون کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "یہ ساون کا مقدس مہینہ ہے اور جمہوریت کے مندر میں نیک کام کرنے کے لیے اس سے بہتر کوئی موقع نہیں ہو سکتا، مجھے یقین ہے کہ تمام معزز اراکین پارلیمنٹ اس اجلاس کو عوامی مفاد میں استعمال کریں گے اور پارلیمنٹ کی جو ذمہ داری ہے انہیں پورا کیا جائے گا"۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا