English   /   Kannada   /   Nawayathi

منی پور کی صورتحال پر خاموش وزیراعظم مودی کو پسماندہ مسلمانوں کی ستانے لگی فکر ،کیا اب مدھیہ پردیش میں بی جے پی مسلمانوں کے سہارے لڑے گی الیکشن

share with us

بھوپال: مدھیہ پردیش میں اس سال اسمبلی انتخابات ہونے ہیں اور سیاسی جماعتوں نے ووٹروں کو مائل کرنا شروع کر دیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی انتخابی مہم کا آغاز کرنے وزیر اعظم نریندر مودی خود بھوپال پہنچ گئے۔ یہاں انہوں نے رانی کملا پتی ریلوے اسٹیشن پر بیک وقت 5 وندے بھارت ٹرینوں کو ہری جھنڈی دکھائی۔ ایسا پہلی بار ہوا جب ایک ساتھ 5 وندے بھارت ایکسپریس ٹرینیں چلائی گئیں۔

اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے پسماندہ مسلمانوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ پسماندہ مسلمان ووٹ بینک کی سیاست کا شکار ہیں۔ اس کے علاوہ یکساں سول کوڈ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی یکساں سول کوڈ پر عوام کی الجھن کو دور کرے گی۔

افتتاحی سیشن کے بعد وزیر اعظم مودی نے 'میرا بوتھ، سب سے مضبوط' پروگرام کے تحت کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ ایک کامیاب پالیسی بناتے ہیں تو مان لیں کہ بوتھ لیول کی معلومات ایک بہت بڑی طاقت ہے۔ انہوں نے کہا ’’ہم اے سی کمروں میں بیٹھ کر پارٹیاں چلانے اور فتوے دینے والوں میں شامل نہیں ہیں۔ ہم وہ لوگ ہیں جو گاؤں گاؤں جاتے ہیں اور ہر موسم اور ہر حال میں لوگوں کے درمیان گزارتے ہیں۔‘‘

 

وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو کہا کہ ہندوستان میں مسلمانوں کو یکساں سول کوڈ کے خلاف اکسایا جا رہا ہے اور انہوں نے اپوزیشن کو تعلیم اور ملازمتوں میں ان کی "پسماندگی" کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

ایک یکساں سول کوڈ میں تمام ہندوستانیوں کے لیے شادی، طلاق، جانشینی اور گود لینے کے قوانین کا ایک مشترکہ مجموعہ شامل ہے، بجائے اس کے کہ مختلف عقائد کے لوگوں کے لیے مختلف ذاتی قوانین کی اجازت دی جائے۔ اس طرح کی یکسانیت کا مقصد خاص طور پر خواتین کے لیے مساوات اور انصاف کو یقینی بنانا ہے، جنہیں پدرانہ ذاتی قوانین کے تحت اکثر شادی، طلاق اور وراثت میں ان کے حقوق سے محروم رکھا جاتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پسماندہ مسلمان – خاص طور پر کمیونٹی کی نچلی ذاتوں سے تعلق رکھنے والے – ووٹ بینک کی سیاست کی وجہ سے ان کے ساتھ برابری کا سلوک نہیں کیا جاتا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے پسماندہ مسلمان بھائیوں اور بہنوں کی زندگیوں کو ووٹ بینک کی سیاست کرنے والوں نے جہنم بنا دیا ہے۔ "وہ جدوجہد کی زندگی گزارتے ہیں۔ ان کی کوئی نہیں سنتا۔ ان کے ساتھ بہت زیادہ امتیازی سلوک کیا گیا ہے، لیکن اس پر کوئی بحث نہیں ہوئی ہے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ پسماندہ مسلمانوں کو معاشرے میں مساوی حصہ نہیں دیا جاتا اور اکثر انہیں "اچھوت" سمجھا جاتا ہے۔

حالیہ دنوں میں بی جے پی پسمانداس تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے۔ مئی میں، پارٹی نے اتر پردیش کے شہری باڈی انتخابات میں 395 مسلم امیدواروں کو ٹکٹ دیا تھا۔ پارٹی کے ریاستی رہنماؤں کے مطابق ان میں سے تقریباً 90% پسماندہ مسلمان تھے۔

 

ضابطہ کو نافذ کرنا برسوں سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایجنڈے میں شامل ہے۔ اس ماہ کے شروع میں، لاء کمیشن نے اس معاملے پر شہریوں اور مذہبی گروہوں سے رائے طلب کی تھی۔

انہوں نے کہا ’’بی جے پی کی بوتھ کمیٹی کی شناخت خدمت سے ہونی چاہئے، خدمت کے جذبہ سے ہونی چاہئے۔ بوتھ کے اندر جدوجہد کی ضرورت نہیں، خدمت ہی واحد ذریعہ ہے۔ بوتھ اپنے آپ میں ایک بہت بڑی اکائی ہے اور ہمیں بوتھ کی اس اکائی کو کبھی کم نہیں سمجھنا چاہیے۔ ایسی بہت سی چیزیں ہیں جہاں زمینی رائے بہت اہم ہے اور اس میں ہمارے بوتھ کے ساتھیوں کا بڑا کردار ہے۔‘‘

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا