English   /   Kannada   /   Nawayathi

صحافی رعنا ایوب نوبیل انعام یافتگان کے عالمی اجلاس میں خطاب کریں گی

share with us

حیدرآباد: رانا ایوب، بھارت کی ایک مسلم صحافی ہیں، جنہوں نے دائیں بازو کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی مبینہ مسلم کش پالیسیوں کو بے نقاب کیا ہے۔ انہوں نے گجرات فسادات پر اپنی تحقیقی پر مبنی کتاب گجرات فائلز لکھی ہے،جسے ناشرین کی طرف سے سردمہری کے بعد انہوں نے ازخود شائع کیا۔ وہ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کیلئے مضامین لکھتی ہیں۔

نوبیل کمیٹی کا اعلیٰ اجلاس امریکہ کے دارلحکومت واشنگٹن میں 24 سے 26 مئی تک منعقد ہورہا ہے جس میں دنیا بھر سے نوبیل انعام یافتگان اور چوٹی کے سائنسدان اور دانشور شرکت کریں کے۔ اس اجلاس میں رانا ایوب کو کلیدی خطبہ دینے والوں کے زمرے میں شامل کیا گیا ہے۔ اجلاس میں سچائی، اعتماد اور امید یعنی ٹروتھ، ٹرسٹ اینڈ ہوپ کے مرکزی موضوع پر بات کی جائیگی۔

اس اجلاس میں دنیا کے دیگر خطوں سے آنے والے نوبیل اسپیکرز جن میں فلپائن کی ماریا رسا اور سال پرل ماٹر بھی شامل ہیں، خطاب کریں گے۔ اجلاس میں دنیا بھر سے چیدہ ایوارڈ یافتہ جرنلسٹ اور پبلک اسپیکرز بھی مخاطب ہوں گے۔نوبل پرائز سمٹ کے منتظمین کے مطابق، نوبل انعام حاصل کرنے والوں، سائنسدانوں، پالیسی سازوں، کاروباری رہنماؤں اور دور حاضر کے نوجوان رہنماؤں کو اس سوال کا جواب تلاش کرنے کے لیے اکٹھا کرے گا کہ "ہم سچائی، حقائق اور سائنسی شواہد پر اعتماد کیسے پیدا کر سکتے ہیں تاکہ ہم سب کے لیے امید افزا مستقبل تخلیق کر سکیں۔؟

رانا ایوب نے نوبیل انعام گروپ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انسانی تاریخ کے کسی مرحلے پر دنیا کے لیے یہ تسلیم کرنا اتنا اہم نہیں تھا جتنا اس وقت ہے کہ ہم ایک ایسے مسئلے کا سامنا کررہے ہیں جو عالمی نطام کو تباہ کرنے کے درپے ہے۔ جعلی خبریں جان لے لیتی ہیں، غلط معلومات جنگوں، قتل و غارت کو ہوا دے رہی ہیں اور کچھ مضبوط جمہوریتوں میں نسل کشی کے رجحانات میں مدد کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے لیے ایسی کہانیاں سننا کبھی بھی اتنا اہم نہیں تھا کہ جنہیں پروپگیڈہ کے ذریعے مسخ کیا گیا۔ سچائی، بھروسہ اور امید کے اس اجلاس میں شرکت کرنے والوں کو کچھ غیر آرام دہ سچائیوں سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ انہیں غیر مقبول رائے سننے کی ضرورت ہے اگر وہ واقعی انسانی حقوق، شہری آزادیوں اور اس خیال کی پرواہ کرتے ہیں جسے ہم پسند کرتے ہیں اور جسے ہم جمہوریت کہتے ہیں۔

مزید پڑھیں: Rana Ayyub on Media Freedom صحافی رانا ایوب کی بھارت میں میڈیا کی آزادی پر اقوام عالم سے توجہ دینے کی اپیل

واضح رہے کہ بھارت کے صنعتی شہر ممبئی سے تعلق رکھنے والی رانا ایوب ہندوستان کی ہندو قوم پرست حکومت کی ایک کھلی نقاد ہیں۔ انہیں خاموش کرنے کے لیے حکومتی اداروں نے کئی کوششیں کیں، لیکن انہیں کامیابی نہیں ملی۔ کووڈ کے دوران ضرورت مند افراد میں ریلیف تقسیم کرنے کے معاملے میں ان کے خلاف غبن کا ایک کیس درج کیا گیا، جس کی بنا پر انہیں بیرون ملک سفر پر پابندی بھی عائد کی گئی تھی۔ لیکن اعلیٰ عدالت کے حکم پر ان کا پاسپورٹ بحال کردیا گیا۔ رانا ایوب نے اپنے ٹویٹس میں الزام عائد کیا ہے کہ حکومت نے انہیں اور ان کے اہل خانہ کو پریشان کرنے کے لیے کئی حربے استعمال کئے ہیں۔ رانا ایوب نے انڈر کور ہوکر گجرات کے اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی اور ان کے وزیر امت شاہ کے خلاف کئی شواہد جمع کئے لیکن تہلکہ نامی جس ادارے کے ساتھ وہ اس وقت وابستہ تھیں، انہوں نے ان کے سٹنگ آپریشن کو شائع نہیں کیا جس کے بعد رانا نے اسے گجرات فائلز کے نام سے ازخود شائع کیا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا