English   /   Kannada   /   Nawayathi

ہلدوانی انہدامی کارروائی پر مزید آٹھ ہفتے کا بریک، اگلی سماعت دو مئی کو

share with us

نینی تال:07فروری2023(فکروخبر/ذرائع) ہلدوانی میں مبینہ طور پر ریلوے کی زمین پر تجاوزات کے معاملے پر آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ گزشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے 7 فروری کی تاریخ دی تھی۔ آج جیسے ہی سماعت شروع ہوئی اے ایس جی ایشوریہ بھاٹی نے اپنی بات رکھی۔ ایشوریہ بھاٹی نے سپریم کورٹ سے اس کا حل نکالنے کے لیے مزید 8 ہفتے کا وقت دینے کے لیے سپریم کورٹ سے اپیل کی۔ سپریم کورٹ نے ان کی درخواست منظور کر لی۔

سپریم کورٹ میں آج کیا ہوا: اے ایس جی ایشوریہ بھاٹی نے سپریم کورٹ سے مزید وقت دینے کی درخواست کی۔ اے ایس جی ایشوریہ بھاٹی نے کہاکہ حکومت کو حل تلاش کرنے کے لیے مزید وقت درکار ہے۔ اے ایس جی نے کہا کہ ہمیں مزید 8 ہفتے کا وقت دیں۔ سینئر ایڈوکیٹ کولن گونسالویس نے کہا کہ یہ ایک مصنوعی طور پر پیدا کیا گیا مسئلہ ہے۔ یہ فوری طور پر حل کیا جا سکتا ہے۔ اس پر جسٹس کول نے انہیں اے ایس جی سے بات کرنے اور غو و فکر کرنے کو کہا۔

ایس اے جی ایشوریہ بھا ٹی نے کہا کہ براہ کرم ہمیں کوئی قابل عمل حل تلاش کرنے کے لیے آٹھ ہفتے دیں۔ اس پر سینئر ایڈوکیٹ سدھارتھ لوتھرا نے کہا کہ اگر پہلے ہو سکتا ہے تو۔ اس پر ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن نے کہا کہ ٹائٹل سے پتہ چلتا ہے کہ زمین ہماری ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر کسی کے پاس ٹائٹل ہے، اگر کوئی تجاوز کر رہا ہے تو اسے قابل عمل حل کی ضرورت ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ آپ سینئر ہیں، انہیں کافی کے لیے مدعو کریں اور غور کریں۔ غور و فکر کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ اے ایس جی نے اس پر خوشی کا اظہار کیا۔ سپریم کورٹ کے جسٹس کول نے کہا کہ جو بھی پہل کرنا چاہتا ہے، سینڈوچ کا آرڈر دیں۔ اس کے بعد جج نے معاملہ مئی میں درج کرنے کا حکم دیا۔

بتادیں کہ اس قبل سپریم کورٹ نے ہلدوانی کے بنبھول پورہ سے ریلوے کی زمین پر تجاوزات ہٹانے کے ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگادی تھی۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں ریاستی حکومت سے جواب بھی طلب کیا ہے اور ریاستی حکومت سے بازآباد کاری اسکیم کے بارے میں بھی جانکاری مانگی ہے۔ مزید سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ ریلوے کی ترقی بھی نہیں رکنی چاہیے، لیکن راتوں رات 50 ہزار لوگوں کو بے گھر نہیں کیا جاسکتا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا