:اور ہر طرح کے
مولانا اطہر حبیب صاحب اور جناب سراج عظیم صاحب کی د ... دہلی ؛ ایم سی ڈی میئر کا انتخاب تیسری مرتبہ ملتوی ... کم عمری کی شادی کے خلاف آسام حکومت کا کریک ڈاون ، ... پاکستان کے سابق صد پرویز مشرف انتقال کرگئے ... اپنے اِدارے قائم کرو اپنے بچوں کے دین و ایمان، عفت ... نفرت پھیلانے والی تقاریرکرنے والوں کے خلاف ہوگی س ... پاکستان کے حق میں نعرہ بازی کے الزام میں طلبا پر م ... مدھیہ پردیش میں پی ایف ائی کے تین اراکین گرفتار ...
:اور ہر طرح کے
مولانا اطہر حبیب صاحب اور جناب سراج عظیم صاحب کی د ... دہلی ؛ ایم سی ڈی میئر کا انتخاب تیسری مرتبہ ملتوی ... کم عمری کی شادی کے خلاف آسام حکومت کا کریک ڈاون ، ... پاکستان کے سابق صد پرویز مشرف انتقال کرگئے ... اپنے اِدارے قائم کرو اپنے بچوں کے دین و ایمان، عفت ... نفرت پھیلانے والی تقاریرکرنے والوں کے خلاف ہوگی س ... پاکستان کے حق میں نعرہ بازی کے الزام میں طلبا پر م ... مدھیہ پردیش میں پی ایف ائی کے تین اراکین گرفتار ...
دہلی:03/دسمبر2023(فکروخبر/ذرائع) قومی دارالحکومت دہلی کی ککڑڈوما عدالت نے جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے سابق طلباء رہنماؤں عمر خالد اور خالد سیفی کو دہلی فسادات کے ایک معاملے میں بری کر دیا ہے۔ ان دونوں کو چاند باغ میں پتھراؤ کے معاملے میں پہلے ہی ضمانت مل چکی تھی لیکن دوسرے معاملے میں عمر خالد اور خالد سیفی جیل میں ہیں۔ بتا دیں کہ دونوں کے خلاف فسادات کی سازش کا الزام لگایا گیا ہے۔ انہیں یو اے پی اے کے تحت کیس درج کر گرفتار کیا گیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق ایک کانسٹیبل کے بیان کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ 24 فروری 2020 کو چاند باغ پلیا کے پاس ایک بڑا ہجوم جمع تھا، جس کی جانب سے پتھراؤ کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ سال 2020 میں شمال مشرقی دہلی میں فسادات ہوئے تھے۔ اس فسادات میں 53 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ سینکڑوں افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔
حالانکہ اس معاملے میں عدالت کی طرف سے بری ہونے کے باوجود دونوں ملزمین فی الحال یو اے پی اے سے متعلق کیس میں عدالتی حراست میں ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ فروری 2020 میں شمال مشرقی دہلی میں سی اے اے-این آر سی کے خلاف احتجاجی مظاہروں کو لے کر تشدد پیدا ہو گیا تھا، جس نے فوراً ہی فرقہ وارانہ فسادات کی شکل اختیار کر لی تھی۔ ان فسادات میں 53 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور 700 سے زائد لوگ زخمی ہوئے تھے۔ اس دوران سی اے اے-این آر سی کے خلاف ہو رہے احتجاجی مظاہروں میں عمر خالد، خالد سیفی اور صفورا زرگر جیسے کئی طلبا لیڈروں نے حصہ لیا تھا، جنھیں دہلی پولیس نے گرفتار کیا تھا۔
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |