English   /   Kannada   /   Nawayathi

باعزت بری کئے جانے کے باوجود کیوں رہانہیں ہونگے عمر خالد

share with us

دہلی:03/دسمبر2023(فکروخبر/ذرائع) قومی دارالحکومت دہلی کی ککڑڈوما عدالت نے جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے سابق طلباء رہنماؤں عمر خالد اور خالد سیفی کو دہلی فسادات کے ایک معاملے میں بری کر دیا ہے۔ ان دونوں کو چاند باغ میں پتھراؤ کے معاملے میں پہلے ہی ضمانت مل چکی تھی لیکن دوسرے معاملے میں عمر خالد اور خالد سیفی جیل میں ہیں۔ بتا دیں کہ دونوں کے خلاف فسادات کی سازش کا الزام لگایا گیا ہے۔ انہیں یو اے پی اے کے تحت کیس درج کر گرفتار کیا گیا تھا۔

اطلاعات کے مطابق ایک کانسٹیبل کے بیان کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ 24 فروری 2020 کو چاند باغ پلیا کے پاس ایک بڑا ہجوم جمع تھا، جس کی جانب سے پتھراؤ کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ سال 2020 میں شمال مشرقی دہلی میں فسادات ہوئے تھے۔ اس فسادات میں 53 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ سینکڑوں افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

حالانکہ اس معاملے میں عدالت کی طرف سے بری ہونے کے باوجود دونوں ملزمین فی الحال یو اے پی اے سے متعلق کیس میں عدالتی حراست میں ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ فروری 2020 میں شمال مشرقی دہلی میں سی اے اے-این آر سی کے خلاف احتجاجی مظاہروں کو لے کر تشدد پیدا ہو گیا تھا، جس نے فوراً ہی فرقہ وارانہ فسادات کی شکل اختیار کر لی تھی۔ ان فسادات میں 53 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور 700 سے زائد لوگ زخمی ہوئے تھے۔ اس دوران سی اے اے-این آر سی کے خلاف ہو رہے احتجاجی مظاہروں میں عمر خالد، خالد سیفی اور صفورا زرگر جیسے کئی طلبا لیڈروں نے حصہ لیا تھا، جنھیں دہلی پولیس نے گرفتار کیا تھا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا