English   /   Kannada   /   Nawayathi

کیا گجرات انتخابات سے قبل کانگریس نے دہرادی اپنی پرانی غلطی

share with us

:29نومبر2023(فکروخبر/ذرائع)انتخابات سےعین قبل کانگریس کا کوئی نہ کوئی رہنما ایسا بیان دے ہی دیتا ہے جس کی وجہ سےپارٹی کو بڑی مشکلات کا سامنا کرناپڑتا ہے ۔اور بی جے پی اسے ہی مدعہ بنا کراسے ووٹ حاصل کرنے کے لئے ہتھیار کے طور پر استعمال کرتی ہے۔ اس مرتبہ بھی ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی کو اب اسی طرح کا ایک ہتھیار مل گیا ہے،اس ریاستی انتخابات میں پھونک پھونک کر قدم رکھنے والی کانگریس نے اب ایسا موقع فراہم کردیا ہے کہ کانگریس کو اس کا نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔

کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے پیر کو گجرات میں ایک انتخابی ریلی میں وزیر اعظم نریندر مودی کا موازنہ راون سے کیا جس پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈروں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا۔

کانگریس لیڈر نے بی جے پی پر تنقید کی کہ وہ اپنے علاقائی لیڈروں کو فروغ دینے کے بجائے ہر الیکشن میں مودی پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہے۔

کھرگے نے کہا، ’’ہمیں کارپوریشن کے انتخابات، ایم ایل اے کے انتخابات یا ایم پی کے انتخابات، ہر جگہ آپ کا [مودی] چہرہ نظر آتا ہے۔ "کیا آپ کے پاس راون جیسے 100 سر ہیں؟ امیدوار کے نام پر ووٹ مانگیں۔ کیا مودی میونسپلٹی میں آکر کام کریں گے؟ کیا وہ آپ کی ضرورت کے وقت آپ کی مدد کرے گا؟"

گجرات میں اسمبلی انتخابات دو مرحلوں میں یکم اور 5 دسمبر کو ہوں گے اور نتائج کا اعلان 8 دسمبر کو کیا جائے گا۔

بی جے پی نے کھرگے کے بیان کی سرزنش کی ہے اور گجرات کے ووٹروں سے مودی کی "توہین" کا "بدلہ" لینے اور کانگریس کے خلاف ووٹ دینے کی اپیل کی ہے۔

بی جے پی کے ترجمان سمبیت پاترا نے کہا کہ کھرگے نے جو کہا وہ قابل مذمت ہے اور کانگریس کی ذہنیت کو ظاہر کرتا ہے۔ ’’یہ محض مودی کی نہیں بلکہ ہر گجراتی کی توہین ہے۔‘‘

یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کانگریس نے الیکشن جیتنے کے لیے مودی پر بھروسہ کرنے پر بی جے پی کے خلاف حملہ کیا ہو۔

ہماچل پردیش میں 12 نومبر کو ہونے والے اسمبلی انتخابات سے پہلے مودی نے کہا تھا کہ ووٹروں کو اپنے حلقے سے پارٹی کے امیدوار کو یاد رکھنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ صرف یہ یاد رکھنے کی ضرورت ہے کہ انہیں بھارتیہ جنتا پارٹی کے کمل کے نشان کو دبانا ہے۔

کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے مودی پر الزام لگایا تھا کہ وہ ووٹروں سے پارٹی کو ووٹ دینے کے لیے کہہ کر حلقے پر مبنی پارلیمانی جمہوریت کی بنیاد کو کمزور کر رہے ہیں نہ کہ امیدوار کو۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا