English   /   Kannada   /   Nawayathi

وزیراعظم عصمت دری کرنے والوں کے ساتھ کھڑے ہیں : بلقیس بانو معاملہ پر راہل گاندھی کی شدید تنقید

share with us

:18اکتوبر2022(فکروخبر/ذرائع)کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے منگل کو کہا کہ بلقیس بانو کیس کے 11 مجرموں کو رہا کرنے کی مرکز کی منظوری سے خواتین کے احترام پر وزیر اعظم نریندر مودی کے قول اور فعل میں فرق ظاہر ہوتا ہے۔

گجرات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی حکومت نے پیر کو ایک حلف نامہ میں سپریم کورٹ کو بتایا کہ مرکزی وزارت داخلہ نے مجرموں کی عمر قید کی سزاؤں میں معافی کی منظوری دے دی ہے کیونکہ وہ 14 سال سے جیل میں تھے اور جیل میں ان کا رویہ اچھا تھا 

راہل گاندھی نے منگل کو ہندی میں ٹویٹ کیا، "لال قلعہ سے خواتین کے احترام کی باتیں کی جاتی ہیں، لیکن حقیقت میں وہ عصمت دری کرنے والوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔" وزیر اعظم کے وعدوں اور نیتوں میں فرق واضح ہے۔ وزیراعظم نے صرف خواتین کو دھوکہ دیا ہے۔

اس سال اپنی یوم آزادی کی تقریر میں وزیراعظم مودی نے خواتین کو بااختیار بنانے کی بات کی تھی۔

وزیراعظم مودی نے کہا کہ ’’ہم اتفاقاً ایسی زبان اور الفاظ استعمال کر رہے ہیں جو خواتین کی توہین کرتے ہیں۔ "کیا ہم اپنے رویے، ثقافت اور روزمرہ کی زندگی میں ہر اس چیز سے چھٹکارا حاصل کرنے کا عہد نہیں کر سکتے جو خواتین کی تذلیل اور توہین کرتی ہے؟ 

تاہم، اسی دن، بلقیس بانو اجتماعی عصمت دری اور قتل کیس کے 11 مجرموں کو گودھرا جیل سے رہا کر دیا گیا جب گجرات حکومت نے اپنی معافی کی پالیسی کے تحت ان کی درخواست منظور کر لی۔

سپریم کورٹ ترنمول کانگریس ایم پی مہوا موئترا، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) لیڈر سبھاسینی علی، آزاد صحافی اور فلمساز ریوتی لاول کے ساتھ ساتھ پروفیسر روپ ریک ورما کی طرف سے دائر قیدیوں کی رہائی کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی سماعت کر رہی ہے ۔

جسٹس اجے رستوگی اور سی ٹی روی کمار کی بنچ نے درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے سماعت منگل کو 29 نومبر تک ملتوی کر دی۔

بلقیس بانو کو 3 مارچ 2002 کو گجرات میں فسادات کے دوران اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ وہ اس وقت 19 سال کی تھیں اور حاملہ تھیں۔ احمد آباد کے قریب فسادیوں نے اس کی تین سالہ بیٹی سمیت اس کے خاندان کے چودہ افراد کو قتل کر دیا تھا۔

ایک آدمی نے لڑکی کو اس کی ماں کے بازو سے چھین لیا اور اس کا سر پتھر پر مار دیا۔ اس وقت مودی ریاست کے وزیر اعلیٰ تھے۔

سدارامیا نے امیت شاہ سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔

کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس لیڈر سدارامیا نے منگل کو مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے 11 قصورواروں کی سزاؤں کی معافی کو منظور کرنے کے لیے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے منگل کو ٹویٹ کیا، "بلقیس بانو کیس کے مجرموں کو رہا کرنے کا ہوم منسٹر آفس کا حکم، بی جے پی لیڈروں کی ظالمانہ ذہنیت کو بے نقاب کرتا ہے۔" "انہوں نے ان غیر انسانی گدھوں کو معافی دے کر پورے ملک کو شرمندہ کیا ہے۔ امت شاہ کو استعفیٰ دے دینا چاہئے اور پوری قوم سے معافی مانگنی چاہئے۔

سدارامیا نے یہ بھی الزام لگایا کہ گجرات اسمبلی انتخابات سے مہینوں قبل، قبل از وقت معافی یہ ظاہر کرتی ہے کہ بی جے پی حساس معاملات کو چھیڑ کر الیکشن جیتنا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا، ’’ان غیر انسانی عصمت دری کرنے والوں اور قاتلوں کی رہائی گجرات کے انتخابات سے قبل ووٹروں کو پولرائز کرنا ہے۔ بی جے پی کے لیے انتخابات اس ملک کی خواتین کی فکر سے زیادہ اہم ہو گئے ہیں۔

سیاستدان نے مجرموں کی رہائی پر بی جے پی کی خواتین ممبران پارلیمنٹ نرملا سیتارامن اور شوبھا کرندلاجے سے بھی جواب طلب کیا۔

"اگر وہ خواتین کے مقاصد کے لیے بھی کھڑے نہیں ہو سکتے، تو وہ اپنے عہدوں پر رہنے کے لیے نااہل ہیں،" کانگریس لیڈر نے کہا۔ "کیا وہ یہ جان کر سکون سے سو سکتے ہیں کہ ریپ کرنے والوں کو ان کی پارٹی نے سیاسی وجوہات کی بنا پر رہا کیا؟

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا