English   /   Kannada   /   Nawayathi

حقوق کےلیے لڑنا ہے تو گاندھی جی کے نظریات کو اپنانا چاہئے، غلام نبی آزاد

share with us

:18ستمبر 2022(فکروخبرنیوز/ذرائع)اننت ناگ میں کانگریس کے سابق سرکردہ رہنما و جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلی غلام نبی آزاد نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے دور میں جموں و کشمیر کی ترقی ہوئی تھی اور نوجوانوں نے عسکریت کا راستہ ترک کردیا تھا۔

غلام نبی آزاد نے گذشتہ رات ضلع اننت ناگ کے ڈاک بنگلو کھنہ بل میں منعقدہ عوامی جلسہ سے خطاب کیا۔ اس موقع پر کانگریس کے سابق سینئر رہنما پیر زادہ محمد سید، محمد امین بٹ، گلزار احمد وانی کے علاوہ کئی سیاسی رہنما موجود تھے تاہم لوگوں کی بڑی تعداد نے جلسہ میں شرکت کی۔ خطاب کے دوران غلام نبی آزاد نے کہا کہ ان کے دور حکومت جموں کشمیر میں ترقی ہوئی تھی اور نوجوانوں نے عسکریت کا راستہ ترک کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مقامی سیاست داں اپنے سیاسی مفاد کے لئے آٹونامی و سیلف رول جیسے نعروں سے لوگوں کو گمراہ کیا جبکہ اس سلسلہ میں زمینی سطح پر کچھ نہیں کیا گیا، جس کا خمیازہ آج ہم بھگت رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان پھر سے عسکریت کا راستہ اپنا رہے ہیں جس سے تباہی اور بربادی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ملک نے یہاں کے نوجوانوں کو گمراہ کرکے ان کے ہاتھ میں بندوق تھما دی۔

آزاد نے کہا کہ اپنے حقوق کے لئے لڑنا ہے تو مہاتما گاندھی کے نظریہ کو اپنانے کی ضرورت ہے، بندوق سے تباہی اور بربادی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ریاست میں امن، ترقی، خوشحالی، کھوئے ہوئے وقار کو بلند کرنے، نوجوانوں کی پکڑ دھکڑ کے سلسلہ کو بند کرنے، روزگار، جموں و کشمیر کے ریاست کے درجہ کو بحال کرنے کے عہد کے پابند ہیں۔ آزاد نے کہا کہ انہوں نے کبھی یہ نہیں کہا کہ 370 قطعی طور بحال نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 کی بحالی کے کئی پہلو ہیں، ایک یہ کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو راضی کیا جائے جو میرے بس کی بات نہیں، دوسرا پارلیمنٹ میں انہیں اکثریت ملے، تیسرا یہ کہ سپریم کورٹ جلدی اس سلسلہ میں فیصلہ سنائے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ عدالت میں 370 کی فائل دھول چاٹ رہی ہے۔ آزاد نے کہا کہ کھوکھلے وعدوں سے لوگوں کو بے وقوف نہیں بنایا جاسکتا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا