English   /   Kannada   /   Nawayathi

کانگریس سے علیحدہ ہونے والے غلام نبی آزاد بنائیں گے اپنی آزاد پارٹی

share with us

جموں:04ستمبر 2022(فکروخبرنیوز/ذرائع) جموں و کشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں کے سینک فارمز میں ایک میگا ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس پارٹی کے سابق سینیئر رہنما غلام نبی آزاد کہا کہ انہوں نے کانگریس کے لیے اپنا خون دیا، لیکن پارٹی بھول گئی کہ انہوں نے کس طرح مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کانگریس پارٹی کو کمپیوٹر سے نہیں یا ٹویٹر سے نہیں بلکہ اپنے خون سے تیار کیا ہے۔ لوگ ہمیں بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ان کی رسائی کمپیوٹر اور ٹویٹس تک محدود ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کانگریس زمین پر کہیں نظر نہیں آرہی ہے۔ غلام نبی آزاد نے کہا کہ ہماری نئی پارٹی ریاستی کی ترقی کے لئے کام کرے گی اور اس پارٹی میں ہندو، مسلم، سکھ اور عیسائی سب کی گنجائش ہوگی جبکہ پارٹی کے نام اور پرچم کا انتخاب جموں و کشمیر کے عوام کرے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے ابھی تک اپنی پارٹی کے نام کا فیصلہ نہیں کیا ہے۔ جموں و کشمیر کے لوگ پارٹی کے نام اور جھنڈے کا فیصلہ کریں گے۔ میں اپنی پارٹی کو ایک ہندوستانی نام دوں گا جسے ہر کوئی سمجھ سکے"۔ انہوں نے کہا کہ میری لڑائی جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے انصاف کے لیے ہے۔ کانگریس کے لوگ اب بسوں میں جیل جاتے ہیں، وہ ڈی جی پی اور کمشنرز کو کال کرتے ہیں اور ایک گھنٹے کے اندر رہا ہوجاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کانگریس ترقی کرنے میں ناکام رہی ہے۔ آزاد کا دعویٰ ہے کہ میری کوششوں سے جموں و کشمیر میں چھ ایمس بنائے گئے، میں نے جموں و کشمیر میں تین ماہ میں حج ہاؤس تعمیر کرایا اور میں یہ فخر سے اعلان کرتا ہوں کہ میں نے جموں و کشمیر میں بھارت کا پہلے ٹیولپ گارڈن تیار کرایا۔

واضح رہے کہ غلام نبی آزاد کی حمایت میں سابق ڈپٹی چیف منسٹر، آٹھ سابق وزرا، ایک سابق رکن پارلیمان، نو ایم ایل ایز اور بڑی تعداد میں پنچایتی راج سنستھان کے اراکین، میونسپل کونسلروں اور نچلی سطح کے کارکنوں نے کانگریس سے تعلقات منقطع کر لیے ہیں۔ جموں ہوائی اڈے سے جلسہ گاہ کی طرف جانے والی سڑک اور ستواری چوک پر آزاد کے استقبال کے لیے ہورڈنگز اور بینرز لگائے گئے تھے۔ جلسہ گاہ پر تقریباً 20 ہزار لوگوں کے بیٹھنے کا انتظام کیا گیا تھا۔ سروری پچھلے ایک ہفتے سے جلسہ عام کی تیاریوں میں مصروف تھے۔ اس دوران جن لوگوں نے آزاد کی حمایت میں استعفیٰ دیا ہے وہ جلسہ عام میں موجود تھے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا