English   /   Kannada   /   Nawayathi

اب مرکزی حکومت نے قطب مینار کی مغل مسجد میں نماز کی مخالفت کی

share with us

نئی دہلی:26؍ جولائی 2022(فکروخبرنیوز/ذرائع) قطب مینار کے کیمپس میں واقع مغل مسجد میں نماز پڑھنے کے مطالبہ کا مرکزی حکومت کے وکیل نے مخالفت کی ہے۔ سرکار کی جانب سے پیش وکیل کرتیمان سنگھ نے دہلی ہائی کورٹ کو بتایا ہے کہ 'یہ مسجد قومی ورثہ ہے اور ساکیت کورٹ میں یہ معاملہ پینڈنگ ہے۔'

مرکزی حکومت کے وکیل کی دلیل کو وقف بورڈ کے وکیل نے مخالفت کی۔ وقف بورڈ نے کورٹ کو بتایا کہ ساکیت کورٹ میں کیس قطب مینار کیمپس میں ہی موجود ایک دوسری مسجد قوۃ الاسلام کو لے کر ہے نہ کہ مغل مسجدکو لے کر، انہوں نے دلیل دی کہ مغل مسجد قومی ورثوں کی لسٹ میں شامل نہیں ہے اور وہاں پر نماز پڑھنے کو روکا جانا یکطرفہ غیر قانونی اور منمانہ فیصلہ ہے۔'

اس پر مرکزی حکومت کے وکیل نے ہائی کورٹ سے آگے جرح رکھنے کے لیے اور وقت مانگا۔ دہلی ہائی کورٹ نے سماعت 12 ستمبر تک کے لیے ملتوی کردی ہے۔ وہیں اے ایس آئی کے افسران کا کہنا ہے کہ ہماری طرف سے اس مسجد میں کبھی نماز کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ مغل مسجد کے بارے میں کوئی سرکاری ثبوت اس طرح کے نہیں ملے ہیں۔ حالانکہ اس پورے معاملے میں دہلی وقف بورڈ کا کہنا ہے کہ ہماری طرف سے یہاں کے امام کو 46 سال سے گزارہ بھتہ اور تنخواہ دی جارہی ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا