English   /   Kannada   /   Nawayathi

دارالعلوم دیوبند کے ویب سائٹ سے کس فتوی کوقانون کی خلاف ورزی قراردیتے ہوئے ہٹانے کادیا گیا حکم

share with us

سہارنپور:08فروری2021(فکروخبرنیوز/ذرائع) نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (NCPCR) نے دارالعلوم کے کچھ فتوؤں خلاف یوپی کے چیف سکریٹری کو بھیجے گئے نوٹس میں دارالعلوم پر لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے فتویٰ جاری کرنے کا الزام ہے۔ دارالعلوم دیوبند کی طرف سے جاری کردہ فتویٰ میں کہا گیا ہے کہ گود لیے گئے بچے کو حقیقی بچے کے برابر حقوق نہیں مل سکتے۔ نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس کا کہنا ہے کہ ایسے فتوے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔

یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد سہارنپور کے ڈی ایم اکھلیش سنگھ نے دارالعلوم دیوبند کو حکم جاری کیا ہے کہ وہ بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے غیر قانونی فتوی کی تحقیقات مکمل ہونے تک اپنی ویب سائٹ سے ان فتوؤں کو بلاک کریں۔ انہوں نے کہا کہ دارالعلوم دیوبند کو نوٹس جاری کیا ہے، نوٹس جاری کرنے کے بعد ان لوگوں نے اپنا جواب دیا ہے اور جواب کی جانچ پڑتال کر رہے ہیں۔ قانونی جانچ کروانے کے بعد اس میں جو بھی قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے وہ کی جائیگی۔

ہفتہ کو سہارنپور کے ضلع مجسٹریٹ اکھلیش سنگھ نے دارالعلوم دیوبند کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تحقیقات ہونے تک متنازعہ فتووں کے لنکس کو ویب سائٹ سے ہٹانے کا حکم دیا ہے۔دیوبند ٹائمز سے بات کرتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ اکھلیش سنگھ نے کہا کہ نیشنل پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) کے نوٹس پر ہفتہ کو دارالعلوم دیوبند کو نوٹس جاری کیا گیا ہے، جس میں کئی متنازع فتووں کے لنکس کو ہٹانے کا حکم دیا گیا ہے۔ تاہم، ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ ویب سائٹ کو مکمل طور پر بند کرنے کا کوئی حکم نہیں دیا گیا ہے۔

اس سلسلے میں دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی سے رابطہ کرنے کے باوجود بات چیت نہیں ہوسکی، تاہم ادارے کے دیگر ذمہ داران نے بتایا کہ ویب سائٹ بدستور جاری ہے لیکن کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس سے شکایت کرتے ہوئے مبینہ طور پر کئی فتوے ملکی قوانین کے خلاف بتائے گئے ہیں۔ جس کے بعد ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی جانب سے ایک نوٹس موصول ہوا ہے، جس میں تحقیقات ہونے تک ان فتووں کے لنکس کو پبلک ڈومین سے ہٹانے کو کہا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ایسے 9 فتوے ہیں جن کے لنکس ویب سائٹ سے ہٹا دیے گئے ہیں۔

این سی پی سی آر کودارالعلوم دیوبند کی ویب سائٹ پر شائع کیے گئے ایک فتویٰ کے متعلق عوامی شکایت موصول ہوئی تھی۔ اس معاملہ میں کمیشن کی طرف سے سہارنپور کے ضلع مجسٹریٹ کو لکھے گئے خط میں دیوبند کے فتوے کا ذکر کیا گیا ہے۔ دارالعلوم دیوبند کے ویب سائٹ کے 9 لنکس بھی شیئر کیے گئے ہیں۔ ان میں سے ایک فتویٰ میں دارالعلوم دیوبند نے بتایا ہے کہ بچے کو گود لینا ناجائز نہیں ہےلیکن محض بچہ گود لینے سے اس پر اصل بچے کا قانون لاگو نہیں ہوگا، بلکہ یہ ضروری ہوگا کہ بالغ ہونے کے بعد وہ شریعت سے شرعی ہوجائے، پردے کی پیروی کریں۔

واضح رہے کہ فتویٰ شرعی مسائل کا حل ہے، جو شریعت کی روشنی میں زندگی گزارنے کا راستہ دکھاتا ہے اور یہ شریعت پر عمل کرنے والوں یا فتویٰ لینے والوں کے لیے ہی ہوتا ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا