English   /   Kannada   /   Nawayathi

چین نے اروناچل کے ۱۵ مقامات کانام کر دیا تبدیل ،کانگریس نے کب ٹوٹےگی حکومت کی خاموشی

share with us

نئی دہلی:یکم جنوری2022 (فکروخبرنیوز/ذرائع) کانگریس نے کہا ہے کہ ایک طرف چین ہندوستانی سرحد میں گھس کر اروناچل پردیش سمیت 15 مقامات کے نام بدل رہا ہے اور دوسری طرف حکومت حکومت چین سے لاکھوں کروڑوں روپے کا کاروبار کر رہی ہے۔کانگریس ترجمان گورو بلوو نے جمعہ کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ چین نے اروناچل پردیش کا نام بدل کر جنوبی تبت اور جونگ مونگ رکھ دیا ہے۔ اس کے علاوہ آٹھ رہائشی کمپلیکس اور چار ندیوں کے نام تبدیل کیے گئے ہیں۔

اس معاملے پر حکومت کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس نے ہندوستانی علاقے کے آٹھ پہاڑی سلسلوں کے نام بدل دیے ہیں لیکن حکومت اس سنگین مسئلے پر بھی خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔ترجمان نے بتایا کہ سرحدوں پر تجاوزات کے خلاف حکومت کی خاموشی کب ٹوٹے گی۔ انہوں نے کہا کہ چین مسلسل ہندوستانی سرحد میں دراندازی کر کے ہمیں للکار رہا ہے لیکن حکومت خاموش ہے اور سرحد پار سے آنے والے چیلنج کا کوئی جواب نہیں دیا جا رہا ہے۔

دریں اثنا، کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بھی اس معاملے پر حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہاکہ "کچھ دن پہلے ہی ہم 1971 میں ہندوستان کی شاندار جیت کو یاد کر رہے تھے۔ ملک کی سلامتی اور فتح کے لیے ذہین اور مضبوط فیصلوں کی ضرورت ہے۔ فتح خالی بیان بازی سے حاصل نہیں ہوتی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا