English   /   Kannada   /   Nawayathi

مرکز نظام الدین کھولنے سے بین ممالک سفارتی تعلقات متاثر ہونگے : مودی حکومت کا ہائی کورٹ میں حلف نامہ

share with us

:14ستمبر 2021(فکروخبر/ ذرائع)مرکزی حکومت نے دہلی ہائی کورٹ میں کہا ہے کہ مرکز نظام الدین کے احاطے کو محفوظ رکھنا ضروی ہے، اس کو کھولنے سے سرحد پار بین ممالک سفارتی تعلقات بھی متاثر ہوں گے۔

دہلی ہائی کورٹ میں مرکز نظام الدین کو کھولنے کے معاملے میں مرکزی حکومت نے حلف نامہ داخل کر کے کہا ہے کہ مرکز نظام الدین کے احاطے کو محفوظ رکھنا ضروری ہے، کیونکہ اس کا اثر سرحد کے پار ہوگا اور دوسرے ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات بھی متاثر ہوں گے۔

حلف نامہ میں کہا گیا ہے کہ مرکز نظام الدین میں 1,300 غیر ملکی شہری رہتے تھے۔ مرکز کے احاطے کو بند رکھنے کا فیصلہ وقتی طور پر کیا گیا ہے، جو عام لوگوں کے حق میں ہے۔ یہ آئین کی مخالفت میں نہیں ہے۔ احاطے کے مسجد میں کم تعداد میں لوگوں کو نماز پڑھنے کی اجازت دی گئی ہے۔ تہواروں کے موقع پر ان کی تعداد بڑھا دی جاتی ہے۔ اس لیے بنیادی حقوق کی مخالف کی بات کہنا غلط ہے۔

جولائی میں ہائی کورٹ نے مرکز نظام الدین کو دوبارہ کھولنے کی مانگ پر مرکزی حکومت کو جواب داخل کرنے کا وقت دیا تھا۔

واضح رہے کہ رمضان المبارک کے وقت 16 اپریل میں دہلی ہائی کورٹ نے مرکز نظام الدین کو کھولنے کی اجازت دے دی تھی۔ کورٹ نے کہا تھا کہ جب دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی ہدایت کے مطابق، دوسرے مذہبی جگہوں میں عبادت پر کوئی پابندی نہیں ہے تو مرکز نظام الدین میں نماز پڑھنے والوں کی تعداد مختص کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ہے۔

کورٹ میں درخواست دہلی وقف بورڈ نے دائر کی ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ حضرت نظام الدین میں موجود وقف کی جائیداد پر لگے تالے کھولیں جائے، جس پر 31 مارچ 2020 سے تالے لگے ہیں۔

معلوم ہوکہ گذشتہ 12 اپریل کو عدالت نے کہا تھا کہ جب دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی ہدایت کے مطابق دوسرے مذہبی مقامات پر جانے پر کوئی پابندی نہیں ہے تو مرکز نظام الدین میں بھی عبادت کے لیے تعداد کو محدود نہیں کیا جا سکتا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا