English   /   Kannada   /   Nawayathi

2024الیکشن کی تیاریاں ،حزب اختلاف کی سب سے بڑی میٹنگ ، ملک بھر میں احتجاج کامنصوبہ

share with us

:21 اگست 2021(فکروخبر/ ذرائع)کانگریس کی سربراہ اور یوپی اے چیئرپرسن سونیا گاندھی کے ذریعہ جمعہ کی شام طلب کی گئی اپوزیشن کی میٹنگ میں مختلف پارٹیوں کے لیڈر اس بات پر متفق نظر آئے کہ موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے  اپنی اپنی مجبوریوں کو بالائے طاق رکھ کر اور متحد ہوکر منظم طریقے سے ۲۰۲۴ء کی تیاری کرنی ہوگی۔اس دوران شرد پوار نے جہاں سیکولر ازم اور جمہوریت پر یقین رکھنےوالے لیڈروں کو متحد ہوکر ’’معینہ مدت  میں نتیجہ دینے والی حکمت عملی‘‘ تیار کرنے کی صلاح دی تو وہیں  ٹی ایم سی لیڈر ممتا بنرجی نے اس کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا مشورہ دیا۔ میٹنگ میں اپوزیشن کی  ۱۹؍ پارٹیوں کے لیڈروںکو مدعو کیا گیاتھا جن میں عام آدمی پارٹی شامل نہیں تھی۔ اس دوران اپوزیشن  نے اپنی طاقت کے مظاہرہ کیلئے آئندہ ماہ ۲۰؍ سے ۳۰؍ ستمبر کے دوران ملک گیر مشترکہ مظاہروں کا بھی اعلان کیا۔ 
 آئینی قدروں میں یقین رکھنے والی حکومت کی ضرورت
 کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے اپوزیشن  کی ۱۹؍ پارٹیوں کے لیڈروں  سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے عوام مودی حکومت سے آزادی چاہتے ہیں لہٰذا اپوزیشن پارٹیوں کو متحد ہو کر۲۰۲۴ء کے  لوک سبھا الیکشن پر توجہ دینی ہے۔   اپوزیشن  کے اہم لیڈروں  اور وزرائے اعلیٰ  کے ساتھ  ورچول میٹنگ میں سونیاگاندھی نے ۲۰۲۴ء کے الیکشن میں فتح کو ہدف قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس کیلئے منظم طریقے سے پلاننگ کرنی ہوگی۔ سونیاگاندھی نے کہا کہ ’’ بلا شبہ ہماراہدف ۲۰۲۴ء کا لوک سبھا  الیکشن ہے،جس کیلئے ہمیں منظم طریقے سے منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے۔اس کیلئے ہمارے ذہن میں  یک نکاتی ہدف یہ ہونا چاہئے کہ ہمیں ملک کو ایسی حکومت دینی ہے جو  جنگ آزادی کی قدروں اور ملک کے آئین میں  یقین رکھتی ہو۔‘‘
’متحدہوکر ہم  اپنا ہدف حاصل کرسکتے ہیں‘
 سونیاگاندھی نے اپوزیشن کے اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ’’یہ ایک چیلنج ہے مگر مل کر ہم اس میں  کامیابی حاصل کرسکتے ہیں۔ ہمیں اس کیلئے اٹھ کھڑا ہونا پڑے گا کیوں کہ اب ساتھ مل کر کام کرنے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں  بچا ہے۔ہم سب کی اپنی اپنی مجبوریاں ہیں،مگر واضح طورپر اب وقت آگیا ہے اور قومی مفاد ہم سے مطالبہ کررہا ہے کہ ہم اپنی مجبوریوں سے اوپر اٹھیں۔‘‘سونیاگاندھی نے زور دیا کہ آزادی کا ۷۵؍ واں سال اس بات کیلئے سب سے مناسب وقت ہےکہ ’’ہم اپنے انفرادی اور اجتماعی عزم‘‘ کیلئے متحد ہوجائیں۔ انہوں  نے اپوزیشن  کے دیگر لیڈروں کو یقین دہانی کرائی کہ وہ کانگریس کو اس معاملے میںپیچھے نہیں پائیں گے۔   
حالیہ دنوں میں اپوزیشن کی سب سے بڑی میٹنگ
  جمعہ کو ہونے والی یہ میٹنگ حالیہ دنوں میں  اپوزیشن کی سب سے بڑی میٹنگ تھی۔ اس میں شرکت کرنے والوں  میں  این سی پی سربراہ شرد پوار، ٹی ایم سی لیڈر ممتا بنرجی، شیوسینا لیڈر ادھو ٹھاکرے اور ڈی ایم کے کے، ایم کے اسٹالن شامل تھے۔ ممتا بنرجی نے بھی سونیاگاندھی سے اتفاق کرتے ہوئے میٹنگ کے شرکاء سے  باہمی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ساتھ مل کر کام کرنے کی اپیل کی۔انہوں نے اس کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دینے کی بھی سفارش کی اور مشورہ دیا کہ ابھی یہ نہ سوچیں  کہ کون لیڈر ہوگا اور کو ن نہیں۔ 
شرد پوارنے ’’میعادی لائحہ عمل ‘‘ پر زور دیا
  این سی پی صدر شرد پوار نے بھی جمہوریت اور سیکولرازم پر یقین رکھنے والے لیڈروں کے متحد ہونے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ سب کو مل کر ایک ایسا میعادی لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا جس کے نتائج طے شدہ مدت میںظاہر ہوں۔ انہوں نے اپوزیشن کی میٹنگ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ’’حالات  مایوس کن ہیں۔ کسان مہینوں سے احتجاج کررہے ہیں، ہندوستان جیسے ملک کی یہ اچھی تصویر نہیں پیش کررہاہے۔ ‘‘ انہوں نے نشاندہی کی کہ ملک کو متعدد مسائل کا سامنا ہے جن میں معاشی سست روی، مہنگائی، کورونا کی بگڑتی صورتحال، بے روزگاری اورسرحدی تنازع کے ساتھ ساتھ اقلیتوں کے مسائل اہم ہیں۔ 
 مشترکہ اعلامیہ میں متحدہوکر احتجاج کرنے کا اعلان
  میٹنگ کے بعد اپوزیشن کی جانب سے جاری کئے گئے مشترکہ اعلامیہ میںعوام سے بہتر کل کیلئے ملک کو بچانے کی اپیل کی گئی   ہے اور کہاگیا ہے کہ اپوزیشن  ۲۰؍ سے ۳۰؍ستمبر کے دوران پورےملک میں متحد ہوکر مظاہرے کریگی۔ پارٹی لیڈروں نے واضح کیا ہے کہ یہ مظاہرے کس طرح کے ہوں گے اس کا فیصلہ پارٹیوں کی ریاستی اکائیاں اُس وقت کورونا کی صورتحال کو ملحوظ رکھتے ہوئے کریں گی۔ بیان میں کہاگیاہے کہ یہ مظاہرے دھرنے، ہڑتال اور احتجاج کی شکل میں ہوسکتے ہیں۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا