English   /   Kannada   /   Nawayathi

سی اےاے کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کی املاک کی قرقی پرسپریم کورٹ نے لگائی روک

share with us

:10جولائی 2021(فکروخبرنیوز/ذرائع)اتر پردیش میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف مظاہرہ کرنے والے افراد کو بڑی راحت دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے ریاست کی یوگی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ مظاہرین کی املاک کی قرقی کیلئے جو نوٹس جاری کرچکی ہے اس پر کارروائی نہ کرے۔تاہم حکومت کو یہ اختیار بھی دے دیا کہ نئے وضع کردہ قوانین کے تحت وہ کارروائی کرسکتی ہے۔  یاد رہے کہ اتر پردیش میں مظاہرین  کے خلاف پولیس نے انتہائی جارحانہ کارروائی کی تھی جس کی وجہ سے کئی مقامات پر تشدد پھوٹ پڑا تھا۔اس دوران سرکاری املاک کو پہنچنے والے نقصان کیلئے مظاہرین کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے ان سے ہرجانہ ادا کرنے کی مانگ کی گئی تھی۔ ہرجانہ ادا نہ کرنے پر متعدد مظاہرین کو ان کی املاک قرق کرنے کے نوٹس دیئے گئے ہیں۔ 
  جسٹس ڈی وائی چندر چڈ اور جسٹس ایم آر شاہ کی دورکنی بنچ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ’’پہلے جاری کئے گئے نوٹسوں پر کارروائی نہ کیجئے۔ اب جو بھی کارروائی ہو وہ نئے  قانون کےمطابق کی جائے۔‘‘ اس بیچ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل گریما پرساد نے کورٹ کو بتایا کہ سابقہ سماعت کے بعد سے اب تک کارروائی کرتے ہوئے ریاستی حکومت نے ٹربیونل بنا دیئے ہیں اور دیگر ضروریات کو پورا کردیاہے۔ عدالت نے معاملے کی سماعت دو ہفتوںکیلئے ملتوی کرتے ہوئے یوپی سرکار سے ٹربیونل کی تفصیلات مانگی ہیں۔
 سپریم کورٹ نے پرویز عارف نامی شخص کی پٹیشن پر یہ فیصلہ سنایا ہے۔ انہوں نے کورٹ سے اپیل کی تھی کہ مظاہروں کے دوران سرکاری املاک کے نقصان کی بھرپائی یا پھر ملکیت قرق کرنے کے تعلق سے ضلعی انتظامیہ   نے جو نوٹس جاری کئے ہیں انہیں کالعدم قرار دیا جائے۔ کورٹ کی توجہ اس جانب مبذول کرائی گئی تھی کہ یہ نوٹس من مانے طریقے سے بھیجے گئے ہیں۔ ایک ایسے شخص کے نام بھی نوٹس بھیجا گیا ہے جو ۶؍ سال قبل ۹۴؍ سال کی عمر میں انتقال کرچکاہے۔ ان کے علاوہ  کئی دیگر افراد جنہیں نوٹس جاری کئے گئے ہیں، کافی عمر رسیدہ ہیں جن میں سے ۲؍ کی عمریں ۹۰؍ سال سے بھی زائد ہیں۔ 

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا