English   /   Kannada   /   Nawayathi

اترپردیش : پنچایت انتخابات کی ڈیوٹی کے دوران ۷۰۰ سے زائد ملازموں کی گئی جان

share with us

:یکم مئی(فکروخبرنیوز/ذرائع)اتر پردیش پرائمری اساتذہ یونین نے جمعرات کووزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور ریاستی الیکشن کمیشن کوخط بھیج کر پنچایتی انتخاب میں ڈیوٹی کے دوران 706پرائمری اساتذہ اور بیسک ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے ملازمین کی موت کی جانکاری دیتے ہوئے مانگ کی ہے کہ پنچایتی انتخاب کی دو مئی کو ہونے والی گنتی  ٹال دی جائے۔

وزیر اعلیٰ ،ریاستی الیکشن کمیشن اوروزیر تعلیم کو یہ خط بھیجے جانے کی تصدیق اساتذہ یونین کے ریاستی صدر ڈاکٹر دنیش چندر شرما نے کی ہے۔ اساتذہ یونین کی جانب سے دی گئی اس فہرست میں72اضلاع میں706اساتذہ اور ملازمین کے نام درج ہیں، جن کی الیکشن  ڈیوٹی کے دوران کورونا انفیکشن  کی وجہ سےموت ہوئی ہے۔

اس فہرست کے مطابق سب سے زیادہ اعظم گڑھ میں34اساتذہ اور ملازمین کی موت ہوئی ہے۔گورکھپور اور الہ آباد میں28-28، لکھنؤ میں 20، رائےبریلی میں26، جون پور میں23اساتذہ اور ملازمین کی کوروناانفیکشن سے موت ہوئی ہے۔

ڈاکٹر شرما نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر بھی اس بارے میں لکھا ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ،چیف سکریٹری ، وزیر اعلیٰ دفتر کے ساتھ ساتھ کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی،سابق وزیر اعلیٰ  اورسماجوادی پارٹی  کے قومی صدر اکھلیش یادو کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ‘ہر گھنٹے بیسک اساتذہ کی موت ہو رہی ہے۔یہ تعداد جمعرات صبح تک 600تھی جو اب 700 ہو گئی ہے۔اساتذہ  کی جان کی حفاظت کے لیے ریاستی الیکشن کمیشن دو مئی کی گنتی کو ملتوی کرانے کی مہربانی کریں۔’

यूपी पंचायत चुनावों की ड्यूटी में लगे लगभग 500 शिक्षकों की मृत्यु की खबर दुखद और डरावनी है।

चुनाव ड्यूटी करने वालों की सुरक्षा का प्रबंध लचर था तो उनको क्यों भेजा?

सभी शिक्षकों के परिवारों को 50 लाख रु मुआवाजा व आश्रितों को नौकरी की माँग का मैं पुरजोर समर्थन करती हूँ। pic.twitter.com/ihxRZtNJKS

— Priyanka Gandhi Vadra (@priyankagandhi) April 29, 2021

 

کانگریس کی جنرل سکریٹری  پرینکا گاندھی نے بھی ٹوئٹ کیا ہے، ‘یوپی پنچایت الیکشن کی ڈیوٹی میں لگے لگ بھگ 500اساتذہ  کی موت  کی خبر افسوسناک اور ڈراؤنی ہے۔ الیکشن  ڈیوٹی کرنے والوں کی حفاظت کا انتظام ناقص تھا تو ان کو کیوں بھیجا؟تمام اساتذہ  کے گھروالوں  کو 50 لاکھ روپے معاوضہ اور نوکری کی مانگ کی  میں پرزور حمایت کرتی ہوں۔’

وزیر اعلیٰ  اور ریاستی الیکشن کمیشن کو بھیجے گئے خط میں اتر پردیش پرائمری اساتذہ یونین نے کہا ہے کہ ‘ان کی ضلعی شاخوں کے ذریعےریاستی ورکنگ کمیٹی کوخط بھیج کرکورونا مہاماری اورسہ سطحی پنچایتی انتخاب کے دوران بیسک ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں ہلاک ہوئے اساتذہ  اور ملازمین کی فہرست بھیجی جا رہی ہے۔اساتذہ  میں موت کا ڈرپھیل چکا ہے اورریاستی ورکنگ کمیٹی  سے لگاتار گزارش کی جا رہی ہے کہ گنتی  کے کام کے بائیکاٹ  کا فیصلہ لیا جائے۔’

पंचायत चुनावों में इलेक्शन ड्यूटी में जिन अधिकारियों, शिक्षकों व कर्मचारियों की मृत्यु कोरोना संक्रमण से हुई है उनके परिवारों को उप्र सरकार तत्काल 50 लाख की सहायता राशि प्रदान करे।

भाजपा सरकार सुरक्षा दे अन्यथा सरकारी कर्मी व शिक्षक मतगणना का बहिष्कार करने पर बाध्य हो जाएँगे।

— Akhilesh Yadav (@yadavakhilesh) April 29, 2021

 

ریاست میں پنچایتی انتخاب چار مرحلوں میں کرایا گیا ہے۔ آخری مرحلے کا انتخاب جمعرات  کو ہوا۔ دو مئی کو ووٹوں  کی گنتی ہے۔اساتذہ یونین نے اس سےپہلے 12 اپریل کو بھی ریاستی الیکشن کمیشن کوخط  لکھا تھا۔ یہ خط پنچایتی انتخاب کے لیے ہو رہی ٹریننگ کے دوران لکھا گیا تھا۔

اس خط میں یونین نے پنچایتی انتخاب کی ٹریننگ کے دوران کووڈ 19سے بچاؤ کے لیے بنے ضابطوں  کی ان دیکھی کیے جانے کا الزام  لگایا تھا اور کہا تھا کہ ‘ٹریننگ میں موجود بھیڑ کو دیکھ ایسا لگاتا ہے کہ ملازم،ٹیچنگ اور افسر کووڈ 19انفیکشن کے ڈھیر پر بیٹھے ہیں۔’

گزشتہ 12اپریل کو لکھے خط میں پرائمری اساتذہ یونین نے کہا تھا کہ ‘اتر پردیش میں دن بہ دن کووڈ 19 کا قہر بڑھتا جا رہا ہے۔ اتر پردیش میں پنچایتی انتخاب کرانے کے لیے جو ٹریننگ دی جا رہی ہیں، اس کی مختلف اضلاع  سے موصولہ تصویریں بےحدخوفناک اور ہیبت ناک ہے۔ الیکشن کمیشن میں ہزاروں کی تعداد میں اساتذہ، ملازم اور افسر جمع ہو رہے ہیں۔ جس کو دیکھ کر واضح  ہے کہ کووڈ 19سے بچاؤ کے لیے طے شدہ احکامات پر عمل نہیں ہو پا رہا ہے۔ٹریننگ میں موجودبھیڑکو دیکھ ایسا لگاتا ہے کہ اسٹاف،ٹیچنگ اور افسر کووڈ 19انفیکشن کے ڈھیر پر بیٹھے ہیں۔’

اس خط میں اساتذہ یونین نے انتخابی عمل میں لگے لوگوں  کو کووڈ19انفیکشن سے بچاؤ کے لیےتمام آلات دستیاب کرانے، کووڈ 19 انفیکشن سے کسی ملازم کے متاثر ہونے پر کم ازکم20 لاکھ علاج کے لیے اور موت ہونے پر متاثرین کو 50 لاکھ کامعاوضہ دینے کی مانگ کی گئی تھی۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا