English   /   Kannada   /   Nawayathi

مدراس ہائی کورٹ کے تلخ تبصرہ کے باوجود تلنگانہ میں بی جےپی کا روڈشو

share with us

 :29اپریل(فکروخبرنیوز/ذرائع) ملک میں کورونا کی دوسری اور تباہ کن لہر کےدوران اسمبلی انتخابات میں اس مرض سےمتعلق احتیاطی تدابیر کو بالائے طاق رکھ کر چلائی گئی انتخابی مہم پر مدراس ہائی کورٹ کی سخت برہمی  اور الیکشن کمیشن کی  سرزنش کے باوجود  سیاسی پارٹیاں کوئی سبق لینے کو تیار ہیں،نہ الیکشن کمیشن ان سے کورونا سےمتعلق پروٹوکال پر عمل کروانے میں کامیاب ہو رہا ہے۔ تلنگانہ میں جاری لوکل باڈی الیکشن میں ایک بار پھر وہی مناظر دیکھنے کو ملےجو کل تک مغربی بنگال  میں نظر آرہےتھے۔ 
بی جےپی نے خود ریلی کی تصویر ٹویٹ کی
  ایسے وقت میں جبکہ ملک میں کورونا کے یومیہ مریضوں کی تعداد  ۴؍ لاکھ کے قریب پہنچ رہی ہے اور وزیرعظم نریندر مودی  اتوار کو اپنی ’’من کی بات‘‘ میں اعتراف کرچکے ہیں کہ اس دوسری لہر نے ملک کو طوفان کی طرح آگھیراہے، ان کی ہی پارٹی  نے منگل کو تلنگانہ میں اپنی انتخابی مہم میں کووڈ کے پروٹوکول کی دھجیاں  بکھیر کر رکھ دیں۔ اس کے روڈ شو میں نہ صرف یہ کہ غیر معمولی بھیڑ جمع کی گئی بلکہ اسے اپنی کامیابی کے طور پر پارٹی کی مقامی اکائی    نے بھیڑ کی تصویریں بھی ٹویٹ کیں۔ 
 واضح رہے کہ تلنگانہ کی ۷؍ لوکل باڈیز کے الیکشن کیلئے منگل کو انتخابی مہم کا آخری دن تھا۔ ا س دوران ووٹروں کو اپنی جانب راغب کرنے کیلئے تمام پارٹیوں نے اپنی پوری طاقت جھونک دی۔ ورنگل میونسپل کارپوریشن پر قبضےکیلئے بےقرار  بی جےپی کی تلنگانہ اکائی  نےمنگل کو روڈ شو کا اہتمام کیا جس کی قیادت پارٹی کے ریاستی  صدر نےکی۔ اس میں بی جےپی کی ریاستی اکائی کے دیگر اہم لیڈر بھی موجود تھے۔
  روڈشو  میں  ہزاروں کا مجمع تھا۔ پارٹی نے اس کی جو تصویریں  ٹویٹر پر شیرئ کی ہیں ان میں  واضح  طورپر دیکھا جا سکتا ہے کہ روڈ شو کے دوران نہ ماسک کی پابندی کی گئی اور نہ ہی  ۲؍ گز کی دوری کا خیال رکھا گیا۔ بی جےپی کے مقامی صدر باندی سنجے اس روڈ شوکی وجہ سے شدید تنقیدوں کی زد پرہیں۔اس کے علاوہ پارٹی کی مرکزی قیادت کو بھی یہ کہتے ہوئے  آڑےہاتھوں لیا جارہاہے کہ ملک کی برسراقتدار پارٹی ہونے کے ناطے بی جےپی سے ذمہ داری کی زیادہ توقع کی جاتی ہے۔ 
مرکزی وزیر نے بھی بھیڑ سے خطاب کیا
  بی جےپی کی ریاستی لیڈرشپ کے علاوہ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ جی کشن ریڈی نے بھی ورنگل اور کھمم  میں پر ہجوم  انتخابی ریلیوںسے خطاب کیا۔ انہوں نے ریاستی حکومت کو آڑےہاتھوںلیتےہوئے الزام لگایا کہ ریاستی وزیر چندر شیکھر راؤ عوامی صحت عامہ کی سہولیات کو نظر انداز کررہے ہیں جبکہ وزیراعظم نریندر مودی نے ورنگل کیلئے سُپر اسپیشلٹی اسپتال اور آکسیجن پلانٹ کو منظوری دی ہے۔ 
دوسری پارٹیاں بھی پیچھے نہیں
 انتخابی ریلیوں میں کوروناسے متعلق احتیاطی تدابیر کی خلاف ورزی میں بی جے پی بھلے ہی پیش پیش ہومگر ایسا نہیں ہےکہ دوسری سیاسی جماعتیں اس معاملےمیں پیچھےہیں۔ ریاست میں  برسراقتدار تلنگانہ راشٹریہ سمیتی  نے بھی کورونا کی تباہ کن لہر کو نظر انداز کرتے ہوئے  بڑےبڑےجلسے جلوسوں کا اہتمام کیا ۔ حالانکہ  وزیراعلیٰ  چندر شیکھر راؤ ، ان کا بیٹا اور میونسپل انتظامیہ سے متعلق ریاستی وزیر کے ٹی راما راؤ کورونا پازیٹیو ہیں  تاہم پارٹی کے دیگر لیڈروں  اس دوران انتخابی مہم کی کمان سنبھالی۔ 
تلنگانہ میں کورونا کی صورتحال، الیکشن کمیشن پر سوالیہ نشان
  یہ انتخابی ریلیاں ایسے وقت میں ہورہی ہیں جب خود تلنگانہ میں کورونا کے یومیہ ۱۰؍ ہزار سے زائد کیس نکل رہے ہیں۔ انتخابی مہم کےدوران کووڈ کے پروٹوکال کے نفاذ میں ناکامی پر الیکشن کمیشن بھی تنقیدوں کی زد پر ہے۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا