English   /   Kannada   /   Nawayathi

سپریم کورٹ نے جیل میں قید صحافی صدیق کپن کا طبی ریکارڈ طلب کیا

share with us

:27اپریل(فکروخبرنیوز/ذرائع)چیف جسٹس آف انڈیا، این وی رمنا اور جسٹس سوریہ کانت اور اے ایس بوپنا کی بنچ، کپن کو آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس میں منتقل کرنے کی درخواست کی سماعت کررہی تھی۔ یہ درخواست کیرل یونین آف ورکنگ جرنلسٹس (کے یو ڈبلیو جے) نے دائر کی ہے۔

اتر پردیش حکومت نے منگل کو صحافی صدیق کپن کی رہائی کے لئے حبیث کارپس کی درخواست کی سماعت کرنے پر سپریم کورٹ میں سخت اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ درخواست درست نہیں ہے کیونکہ کپن کی نظربندی قانون کے تحت طے شدہ طریقہ کار کے مطابق ہے۔

سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت کو بتایا 'حبیث کارپس قابل عمل نہیں ہے وہ ضمانت کے لئے درخواست دے سکتے ہیں کیونکہ وہ قانون کے مطابق نظربند ہے۔ لیکن حبیث کارپس کی یہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔'

تشار مہتا نے بتایا کہ کپن کو عدالت کے سامنے پیش کیا گیا تھا اور ان پر غیر قانونی سرگرمیاں روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت جرموں کا الزام ہے۔

کپن کی نمائندگی کرتے ہوئے ایڈوکیٹ ولز میتھیو نے کہا کہ وہ کپن کی طبی حالت کے لئے عدالت سے رجوع کر رہے ہیں نہ کہ حبیث کارپس پر۔

مہتا نے کہا کہ کپن کو یوپی اسپتال سے دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس دہلی کی منتقلی کی درخواست کا اطلاق بھی قابل عمل نہیں ہے کیونکہ حبیث کارپس کی درخواست قانون کے مطابق قابل عمل نہیں ہے۔

اس کے بعد عدالت کو تکنیکی خرابیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے بعد مہتا نے عدالت سے کہا کہ وہ کل اس معاملے کی سماعت کریں کیوں کہ انہیں کووڈ معاملات پر شروع ہونے والے عدالت کے ازخود نوٹس لینے کے معاملات پر خصوصی بنچ کے سامنے پیش ہونا ہے۔

میتھیو نے عدالت کو بتایا کہ انہیں کل اس معاملے کی سماعت پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن انہوں نے عدالت سے حکومت کو کپن کے میڈیکل ریکارڈ تیار کرنے کی ہدایت کرنے کو کہا۔

عدالت نے اس پر اتفاق کیا اور حکم دیا کہ حکومت بدھ کو کپن کے طبی ریکارڈ پیش کرے۔

چیف جسٹس آف انڈیا، این وی رمنا اور جسٹس سوریہ کانت اور اے ایس بوپنا کی بنچ، کپن کو آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس میں منتقلی کی درخواست کی سماعت کررہی تھی۔ یہ درخواست کیرل یونین آف ورکنگ جرنلسٹس (کے یو ڈبلیو جے) نے دائر کی ہے۔

کے یو ڈبلیو جے کی درخواست میں کہا گیا تھا کہ کپن متھورا جیل کے باتھ روم میں گر گئے تھے اور بعد میں کووڈ 19 سے متاثر ہوئے۔

انہوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ کپن کی صحت کافی خراب ہو چکی ہے اس لئے انہیں ایمس منتقل کیا جائے۔

کپن کی اہلیہ رائےہنت کپن نے بھی چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمنا کو علیحدہ خط میں صدیق کپن کی رہائی کی درخواست کی ہے۔

واضح رہے کپن کو اکتوبر میں اترپردیش میں تین دیگر افراد کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا جب وہ ایک 19 سالہ دلت بچی کے اجتماعی جنسی زیادتی اور قتل واقعہ کو کور کرنے ہاتھرس جارہے تھے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا