:اور ہر طرح کے
اسپیکر کا عہدہ ملنے پر ٹی ڈی پی اور جے ڈی یو کو توڑ ... انتخابات کے بعد ای وی ایم معاملہ نے دوبارہ سر اٹھا ... ممبئی : کالج میں حجاب پر پابندی کے خلاف طالبات نے ک ... منی پور : وزیر اعلیٰ کے بنگلے کے قریب لگی آگ ... پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف بی جے پ ... کرناٹک میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ پر و ... مناسکِ حج کا تیسرا اور آخری مرحلہ شروع ،حاجی رات ت ... شیخ ڈاکٹر ماہر المعیقلی نے عرفات میں سال 1445 ہجری ک ...
:اور ہر طرح کے
اسپیکر کا عہدہ ملنے پر ٹی ڈی پی اور جے ڈی یو کو توڑ ... انتخابات کے بعد ای وی ایم معاملہ نے دوبارہ سر اٹھا ... ممبئی : کالج میں حجاب پر پابندی کے خلاف طالبات نے ک ... منی پور : وزیر اعلیٰ کے بنگلے کے قریب لگی آگ ... پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف بی جے پ ... کرناٹک میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ پر و ... مناسکِ حج کا تیسرا اور آخری مرحلہ شروع ،حاجی رات ت ... شیخ ڈاکٹر ماہر المعیقلی نے عرفات میں سال 1445 ہجری ک ...
دنیا کے تمام مسلمان خوشی منا رہے ہیں … اس کی وجہ ہے آج ہندوؤں کا شیر گیا ہے، ماتم ہمارے گھروں میں ہے۔ میں ان ایک ایک ہ٭٭٭٭٭ کو بتانا چاہتا ہوں، نرسنہانند سرسوتی، کسی سرکار کے بوتے پر نہیں، کسی پولیس کے بوتے پر نہیں، پرشورام کا بیٹا اپنے بوتے پر، اپنے ہتھیاروں کے بوتے مسلمانوں کو بتا رہا ہوں کہ جو ماتم ہمارے گھر میں ہیں، اگر تمہارے گھر میں نہیں آیا تو اپنے باپ کا ٭٭٭٭ نہیں اور اپنے گرو کا چیلا نہیں۔ جب تک زندہ ہوں ہتھیار بجاؤں گا… ایک ایک مسلمان کو بتا رہا ہوں، یہ ملک ایک دن اسلام سے آزادہوگا!
‘آج ہمارے بہت سارے ہندو ہیں جو مجھے یاد دلاتے ہیں، مہاراج دیکھو کوئی دنگا نہیں ہو رہا ہے۔ دنگا کیوں نہیں ہو رہا؟ اس لیے نہیں ہو رہا کیونکہ جن باتوں پر ہندو سڑک پر اتر جاتا تھا، ہتھیار اٹھا لیتا تھا، آج کو کوئی بھی ہندو ان باتوں پر بولنے کا حوصلہ نہیں کرتا۔ کوئی بھی ہندو حوصلہ نہیں کر پا رہا۔
مجھے نہیں پتہ ہمارے سنگٹھن کس کام کے سنگٹھن ہیں، چاہے کوئی چھوٹا سنگٹھن ہو یا پھر کوئی بڑا سنگٹھن، اگر ہم اپنے بھائیوں کے لیے لڑ نہیں سکتے اور لڑنا چھوڑیے بول نہیں سکتے! بھارت میں شاید ہی کوئی ایسا دن ہوتا ہو جب کوئی مسلمان کسی ہندو کی گردن نہ کاٹ دیتا ہو۔’
‘یہ قانون مسلمانوں کے خلاف نہیں ہے۔ یہ غداروں اور دیش دروہیوں کے خلاف ہے۔ انہیں لگا تھا کہ وہ اپنی آبادی بڑھا لیں گے اور اس ملک کو قبضہ لیں گے لیکن مودی جی اور امت شاہ جی نے یہ قانون لاکر ان کے اس سپنے کو توڑ دیا ہے۔’
‘تمام بچوں سے صرف اتنی گزارش ہے کہ یہ جو مسلمان اتنے زیادہ نکل نکل کر آ رہے ہیں انہیں پتہ ہونا چاہیے کہ جس دن ہم نکلیں گے، ان کا کیا حال ہوگا۔ اور میں مودی جی سے اور امت شاہ جی سے کہنا چاہتا ہوں، چنتا مت کریے ہم سب لوگ آپ کے ساتھ ہیں۔ آپ نےسی اے اے کرا، اب این آرسی کیجیے اور اس کے بعد ان کٹوؤں کی آبادی پر روک لگائیے۔ اگر یہ سور زیادہ بڑھیں گے تو گندگی کریں گے، اس ملک کو گندگی سے بچانے کے لیے، ان کی آبادی کو روکنے کے لیے قانون لائیے، ہم سب آپ کے ساتھ ہیں۔’
‘اور آپ سب دھرم یودھا، دھرم کے لیے لڑنے والا ایک ایک شیر سوا لاکھ سوروں پر بھاری پڑےگا۔ اور اگر وہ یہ سپنا دیکھ رہے ہیں کہ یہ اس دیش کو قبضہ لیں گے، تو ان کو بتا دیں کہ ان کی آنکھیں پھوڑ دی جائیں گی۔’
‘ایک بار پھر ہندوؤں سے اپیل کر رہا ہوں، آج وہ وقت آ گیا ہے، اگر آج بھی ہم کھڑے نہیں ہوتے ہیں تو ہم زندہ نہیں رہیں گے۔ میں ہندوؤں کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ آخری لڑائی ہے، اگر یہ لڑائی ہار گئے تو کچھ نہیں رہےگا۔
‘وہ لوگ دیش کے دشمن ہیں، انہیں جیل میں ڈال دینا چاہیے۔ اور اگر وہ جیل جانے کے بعد بھی نہیں سدھرتے ہیں تو انہیں پھانسی کی سزا دی جانی چاہیے۔’
‘وہ جہادی ہیں جو اس دیش میں گندگی پھیلانا چاہتے ہیں، وہ جہادی ہیں جو دیش کو برباد کرنا چاہتے ہیں وہ جہادی ہیں جو ہماری جائیداد ہڑپنا چاہتے ہیں، وہ جہادی ہیں جو ہم سب کا قتل کرنا چاہتے ہیں، وہ جہادی ہیں جو ہماری بہن بیٹیوں کی پھر سے منڈیاں لگانا چاہتے ہیں، ایسے لوگوں کو جڑ سے ختم کرنا ہمارا بنیادی مذہبی فریضہ ہونا چاہیے۔
یتی: بٹوارہ کرنے کے بعد بھی گاندھی اور نہرو جیسے جہادیوں نے انہیں یہاں روک لیا، یہ اس ملک کی سب سے بڑی بدقسمتی ہے۔
سوال: مگر مہاراج جی یہ لوگ تو کہہ رہے ہیں کہ اپنی مرضی سے یہاں رک گئے تھے۔
یتی: نہیں نہیں، ان کی کوئی چوائس نہیں ہوتی یہ تو ہماری کمزوری تھی ہمیں یہاں سے بھگانا چاہیے تھا۔ ہندوؤں کو یہ سمجھنا ہوگا کہ وہ سب جہادی ہیں۔ انہیں ختم کرنا ہی ہوگا۔ یہی دیش بھکتی ہے، یہی دھرم ہے۔
یتی: ساری دنیا نے دیکھا ہے کہ چین مسلمانوں کے ساتھ کیا کر رہا ہے۔ چین کے صدر نے کہا ہے کہ اسلام ایک نفسیاتی بیماری ہے (چینی صدر نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا ہے)اور اپنے ملک کو اس بیماری کا شکار نہیں ہونے دیا۔
سوال: تو ہم اپنےملک کو کیسے بچائیں؟
یتی: ہمارا ملک چین کے پیٹرن کی پیروی کرکے خود کو بچا سکتا ہے۔ کوئی اور راستہ نہیں ہے۔
‘میں تمام ہندو نوجوانوں سے جہاں بھی میری آواز پہنچ رہی ہے، یہ اپیل کرتا ہوں کہ آپ 2 دن کی غازی آباد دھرم سنسد میں 12 اور 13 جنوری کو ضرور آئیں۔ یہ میری گزارش ہے۔ میرے بچوں، میرے شیروں کچھ نہیں ہوگا اگر آپ میری مدد نہیں کریں گے۔’
‘ہماری دھرم سنسد نے یہ طے کیا ہے کہ ہم ڈونالڈ ٹرمپ کی عزات افزائی کریں گے اور انہیں اگلی دھرم سنسد کی دعوت دیں گے۔ جس طرح سے وہ جہادیوں کو ان کے گھر میں گھس کر مار رہے ہیں یہ پوری دنیا دیکھ رہی ہے اور ہم ٹرمپ کو اپنا ہیرو مانتے ہیں۔’
‘گرو گووند سنگھ صاحب نے ایک بار یہ بات کہی تھی کہ سوا لاکھ سے ایک لڑاؤں، تب سے ہم ایک ہی بات سوچ رہے ہیں کہ پتہ نہیں یہ سوا لاکھ کون ہوں گے! لیکن یتی نرسنہانند سرسوتی جی نے واضح لفظوں میں بتایا کہ وہ سوا لاکھ کون ہیں، وہ سوا لاکھ کون جہادی ہیں، وہ سوا لاکھ کون ودھرمی ہیں۔
ہم ہمیشہ ججے میں ہی رہتے تھے۔ یہاں آکر ہمیں پتہ چلا کہ دھرم کی جئے ہو، ادھرم کا ناش ہو۔ ادھرم کے وشیہ میں کوئی نہیں بتاتا تھا۔ بہت بڑی بڑی دھرم سنسد ہوئیں لیکن کوئی نہیں بتاتا تھا کہ ادھرم ہے کیا!
سوامی جی نے واضح طور پرکھلےلفظوں میں بتایا کہ ادھرم کیا ہے۔ یہاں سے بچوں میں سمجھ آئےگی۔ لفظوں کی جعلسازی جب کھیلی جاتی ہے تب بچوں کو پتہ نہیں چلتا کہ وہ کون سوا لاکھ ہیں جن کو گرو صاحب نے اس وقت پر ان کے ساتھ لڑنے اور ان کو کاٹنے کی بات کہی تھی۔
آج یہاں نرسنہانند سرسوتی جی، جو ہم سب کے گرو ہیں، ان کے توسط سے بھی یہی پیغام ہے کہ اب ہتھیار لے کردشمن کاقتل کرنے کاوقت آ گیا ہے، کیونکہ نر پشاچوں (شیطان )کا کال آپ تبھی بن سکتے ہیں جب آپ کے پاس ہتھیار ہوں اور آپ کے پاس دھرم کو اختیار کرنے کی اہلیت ہو۔
تو میری اپیل ہے کہ جن لوگوں تک یہ بات پہنچ رہی ہے وہ اس بات کو دھیان سے سنیں اور سمجھیں کہ آج ان سے وقت کیا مانگ رہا ہے اور ان کو کیا قیمت چکانی ہے۔
‘اچھے لوگ جئیں اور اچھے لوگوں کو جینے دیں، لیکن جو ہمارے دشمن ہیں، جو ہمارے دھرم کےدشمن ہیں، جو ہمیں مٹانا چاہتے ہیں، جب تک ہم انہیں ختم نہیں کریں گے…یہ جو اسلام جیسی گندگی ہے اسے سماج سے مٹائیں گے نہیں تب تک ہم بچیں گے کیسے؟ جیو اور جینے دو صرف مہذب لوگوں کے ساتھ ہو سکتا ہے۔ یہ غیرمہذب لٹیروں کے ساتھ نہیں ہو سکتا، یہ دہشت گردوں کے ساتھ نہیں ہو سکتا یہ جہادیوں کے ساتھ نہیں ہو سکتا!
…لیکن ان لوگوں کو جینے کا کوئی حق نہیں ہے جن کا صرف ایک ہی مقصد ہے ہمارے بچوں کو مارنا ایسے لوگوں کو جینے کا حق نہیں دیا جا سکتا!’
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |