English   /   Kannada   /   Nawayathi

بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر معاملہ: ساکیت کورٹ نے عارض خان کو قصوروار ٹھہرایا

share with us

:07 مارچ2021(فکروخبرنیوز/ذرائع)بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر کیس کے سلسلے میں فروری 2018 میں عارض خان کو گرفتار کیا تھا۔ انہیں دہلی پولیس کے خصوصی سیل نے گرفتار کیا تھا۔ پولیس نے انہیں لمبے وقت سے فرار بتایا تھا۔ دہلی پولیس کے مطابق جب بٹلہ انکاؤنٹر ہوا تھا، اس دوران عارض خان موقع پر موجود تھا لیکن موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا۔

ساکیت کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج سندیپ یادو نے فیصلہ سنایا۔ گزشتہ سماعت کے دوران جج نےاسی سلسلے میں عارض خان عرف جیند کے خلاف پروڈکشن وارنٹ جاری کیا تھا۔

ایڈیشنل پبلک پراسیکیوٹر اے ٹی انصاری، دہلی پولیس کی پیروی کر رہے تھے۔ وہیں، ایڈووکیٹ ایم ایس خان نے مقدمے کی کارروائی کے دوران ملزم عارض کی جانب سے دلیلیں پیش کیں۔

اطلاع کے مطابق عارض خان مبینہ طور پر شدت پسند تنظیم انڈین مجاہدین سے وابستہ ہے۔

پولیس نے پہلے دعویٰ کیا تھا کہ عارض خان چار دیگر افراد کے ہمراہ بٹلہ ہاؤس میں موجود تھا اور وہ 19 ستمبر 2008 کو دہلی کے جامعہ نگر میں انکاؤنٹر کے دوران پولیس کو چکما دینے میں کامیاب ہو گیا تھا۔ اس انکاؤنٹر میں انڈین مجاہدین کے دو مبینہ شدت پسند ہلاک ہوئے تھے جبکہ بہت افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

اس سے قبل دو مشتبہ دہشت گرد عاطف امین اور محمد ساجد اس میں ہلاک ہوگئے تھے جبکہ دو دیگر ملزمین محمد سیف اور ذیشان کو پہلے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا۔

یہ معاملہ 13 ستمبر 2008 کو دہلی میں رونما ہوئے پانچ دھماکوں کے واقعہ کے ایک ہفتے بعد پیش آیا تھا۔ ان بم دھماکوں میں کم از کم 30 افراد ہلاک اور 100 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے جبکہ دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کے انسپکٹر موہن چند شرما 2008 میں بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر کے دوران ہلاک ہوئے تھے۔

جولائی 2013 میں ایک ٹرائل کورٹ نے انڈین مجاہدین کے رکن شہزاد احمد کو بٹلا ہاؤس انکاؤنٹر کیس کے سلسلے میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف ان کی اپیل ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا