English   /   Kannada   /   Nawayathi

آسام میں سی اےاے کے خلاف عوامی ناراضگی : بی جے پی کے لئے اقتدارواپسی کے لئے سب سے بڑی رکاوٹ

share with us

 

:28 فروری2021(فکروخبرنیوز/ذرائع) الیکشن کمیشن آف انڈیا نے جمعہ کو اسمبلی الیکشن کی تاریخوں کا اعلان کردیا۔ مغربی بنگال میں ۸؍ تو آسام میں ۳؍ مراحل میں الیکشن ہونے ہیں۔یہی دو ریاستیں  ہیں جہاں بی جےپی کی زیادہ توجہ مرکوز ہے۔ ۲۹۴؍ رکنی بنگال اسمبلی پر وہ قبضہ کرنے کا خواب دیکھ رہی ہے تو آسام کی ۱۲۶؍ رکنی  میں  اس کے سامنے  اقتدار بچائے رکھنے کا چیلنج  ہے۔   دو نئی علاقائی پارٹیوں کے اتحاد کی شکل میں تیسرے محاذ کے معرض وجود میں آجانے کے بعد آسام میں مقابلہ سہ رخی ہونے کا امکان ہے۔ ایک طرف جہاں بی جےپی اپنی اتحادی پارٹیوں  کے ساتھ ریاست میں اپنا اقتدار بچانے کیلئے میدان میں اترے گی تو وہیں دوسری جانب کانگریس اپنی اتحادی پارٹیوں  کے ساتھ جن میں بدرالدین اجمل کی آل انڈیا  یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (یوڈی ایف)  بھی شامل ہے، بی جےپی سے اقتدار چھیننے کی کوشش کریگی۔   یو ڈی ایف کے ساتھ کانگریس کے اتحاد نے  اقلیتی ووٹوں  کے انتشار  کے امکان کو کم کردیا ہے جس کے بعد اس اتحاد کے امکانات پہلے سے زیادہ روشن ہوگئے ہیں۔  راہل گاندھی  آسام میں اپنی انتخابی مہم کے آغاز  کے وقت ہی شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرکے اوراسے نافذ نہ ہونے دینے کا اعلان کرکے یہ واضح کرچکے ہیں کہ سی اے اے کانگریس اوراس کے اتحاد کا اہم انتخابی موضوع ہوگا۔ دوسری جانب بی جےپی کیلئے اس محاذ پر اپنا دفاع مشکل  ہے۔ الیکشن کی تاریخوں کا اعلان  ہوتے ہی آسام کے سینئر وزیر اور شمالی ہند میں بی جےپی کے کلیدی لیڈر ہیمنت بسوا شرما نے ٹویٹ کیا ہے کہ ’’آسام اسمبلی الیکشن کا اعلان ہوگیا ہے اور دوبارہ حکومت سازی کیلئے ہمیں آپ کے آشیرواد کی ضرورت ہے۔ گزشتہ ۵؍ برسوں  میں  آپ نے ہم پر جس اعتماد کا مظاہرہ کیا اس کیلئے ہم آپ کے شکر گزار ہیں۔اس دوران آسام نے حیرت انگیز ترقیاں کیں۔ ہم وعدہ کرتے ہیں کہ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں یہ سلسلہ جاری رکھیں  گے۔‘‘ بہرحال بی جےپی کو اس بات کا احساس پوری شدت سے ہے کہ شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے )  ریاست میں اس کا کھیل بگاڑ سکتاہے۔ اس قانون  کے منظور ہوتے ہی آسام میں بڑے پیمانے پر احتجاج اور مظاہرے ہوئے۔  یہاں کے عوام اسے آسامی ثقافت کیلئے خطرہ محسوس کرتے ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا