English   /   Kannada   /   Nawayathi

حکومت کی ایسی کیا مجبوری ہے جو قانون واپس نہیں لے رہی : راکیش ٹکیت

share with us

:13 فروری2021(فکروخبرنیوز/ذرائع)کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے 12 فروری کو لوک سبھا میں اپنی تقریر کے دوران مرکز کی مودی حکومت پر کئی طرح کے الزامات عائد کیے تھے جن میں سے ایک الزام یہ تھا کہ اس ملک کی حکومت کو 4 لوگ چلاتے ہیں اور جو بھی ہو رہا ہے ان چار لوگوں کے لیے ہی ہو رہا ہے۔ انھوں نے اپنی تقریر میں ’ہم دو، ہمارے دو‘ سلوگن بھی پیش کیا تھا اور کہا تھا کہ اب اس سلوگن کا مطلب بدل گیا ہے۔ راہل گاندھی کے اس الزام کی کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے تائید کی ہے اور انھوں نے کہا ہے کہ ’’ہاں، بالکل یہی لگ رہا ہے کہ چار ہی آدمی ہیں جو ملک چلا رہے ہیں۔‘‘

راکیش ٹکیت نے میڈیا کے سامنے راہل گاندھی کے بیان پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اس بات کا اظہار کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ اپوزیشن کو کسان ایشو پر پارلیمنٹ میں بحث کرنی چاہیے۔ راکیش ٹکیت کا کہنا ہے کہ ’’مرکز نے کسانوں کے لیے قانون بنایا ہے جو انھیں (کسانوں کو) ہی منظور نہیں تو حکومت انھیں واپس لے۔ زرعی قوانین کے خلاف کسان سڑکوں پر ہیں، حکومت کی ایسی کیا مجبوری ہے جو قانون واپس نہیں لے رہی۔‘‘

میڈیا کے سامنے راکیش ٹکیت نے مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور پارلیمنٹ میں کی گئی ان کی تقریر کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’اسمرتی ایرانی خالی ہیں اور انھیں بھی کچھ نہ کچھ کہنا ہے، اس لیے کہنے کے لیے کہنا پڑے گا۔ ایرانی جس مہاراشٹر سے آتی ہیں وہاں بھی حالات خراب ہیں۔ وہ وہاں کے کسانوں کے لیے بھی پالیسیاں بنائیں۔ مہاراشٹر میں پھلوں کا جو کسان ہے ان کے لیے سرکاری پالیسیاں بنائیں۔ ایرانی کو وہاں ضرور دھیان دینا چاہیے جہاں ان کا گھر ہے۔‘‘

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا