English   /   Kannada   /   Nawayathi

سپریم کورٹ کی کمیٹی کسانوں کیلئے موت کی کمیٹی ،ترمیم نہیں منسوخ ہو قانون :پی سائی ناتھ

share with us

:20 جنوری2021(فکروخبرنیوز/ذرائع) سپریم کورٹ کی تشکیل شدہ ۴؍ رکنی کمیٹی کے ایک رکن بھوپیندر سنگھ مان کے علاحدہ ہوجانے کے بعد بھی منگل کو کمیٹی کی  پہلی میٹنگ ہوئی ۔کمیٹی کے  ایک رکن  کے علاحدہ ہوجانے کے بعد امید کی جارہی تھی کہ سپریم کورٹ کسی نئے فرد کو کمیٹی کیلئے نامزد کرسکتاہےاوراس سلسلے  میں جو نام عوامی سطح پر زیر بحث آیا وہ زرعی امور کے ماہر پی سائی ناتھ کا نام  ہے۔ پی سائی ناتھ کا نام اس سے قبل سپریم کورٹ میں بھی لیا جاچکاہے مگر کمیٹی کیلئے انہیں نامزد نہیں کیاگیا جس پر حیرت کا بھی اظہار کیاگیا۔  بہرحال پی سائی ناتھ نے سپریم کورٹ کی اس کمیٹی کو کسانوں کیلئے موت کی کمیٹی قراردیتے ہوئے یہ واضح کردیاہے کہ اگر انہیں نامزد بھی کیا جائے تو وہ اس کمیٹی کا رکن نہیں بننا چاہتے۔
  معروف صحافی برکھادت سے ان کے یوٹیوب چینل پر گفتگو کرتے ہوئے  پی سائی ناتھ نے انتہائی تلخ لہجے میں کہا ہے کہ حکومت کاقوانین میں ترمیم کیلئے رضامند ہونا اس بات کا اعتراف ہے کہ ان قوانین میں خامیاں ہیں۔ تاہم پی سائی ناتھ کے مطابق خامیاں ہی نہیں بلکہ یہ قوانین آئین کے خلاف ہیں۔   پی سائی ناتھ نے کہا ہے کہ ’’وہ قوانین جو غیر آئینی ہوتے ہیں، ان میں ترمیم نہیں ہوتی، انہیں منسوخ کیا جاتاہے۔‘‘ کمیٹی میں پیش ہونے سے کسانوں کے انکار کا دفاع کرتے ہوئے  معروف صحافی کا کہنا ہے کہ ’’مصالحت ایسا فرد کرواتا ہے جس کی بات تمام فریق سننے کو تیار ہوں، خاص طورسے وہ فریق سننے کو تیار ہو جس کا نقصان ہورہاہے۔ یہاں  وہ فریق کسان ہیں، نہ کہ حکومت اس لئے اگر ماہرین  کے پینل سے بھوپیندر سنگھ مان  نے استعفیٰ دے دیا تو یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ زمینی صورتحال کو سمجھنے میں سپریم کورٹ  کے مقابلے میں زیادہ ماہر ہیں۔‘‘ ماہرین کے پینل کی غیر جانبداری پر سوال اٹھاتے ہوئے پی سائی ناتھ نے کہا ہے کہ ’’اسے تشکیل بھلے ہی سپریم کورٹ نے دیا ہے مگر اس کیلئے نام حکومت نے تجویز کئے ہیں۔‘‘انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت دعویٰ کررہی ہے کہ اس  نے یہ قوانین لاکھوں افرادسے صلاح ومشورہ کرکے بنایا مگر حقیقت یہ ہے کہ ایک کسان سے بھی مشورہ نہیں کیا گیا جس کی تصدیق آرٹی آئی سے مانگی گئی تفصیلات سے ہوجاتی ہے۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا ہے کہ ’’حکومت نے ایک گڑھا کھودا اوراس میں گر گئی اوراب سپریم کورٹ رسی ڈال کراسے اس سے نکلنے میں مدد کررہاہے۔ ‘‘

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا