English   /   Kannada   /   Nawayathi

کورونا ویکسین سناتن دھرم کے لئے خطرہ: سوامی چکرپانی کی ہندووں کو ویکسین استعمال نہ کرنے کی ہدایت

share with us

نئی دہلی:29 دسمبر 2020(فکروخبرنیوز/ذرائع) کورونا وائرس کو شکست دینے والی ویکسین ابھی ہندوستان میں نہیں پہنچی ، کہ اسے لے کر سیاست گرماگئی۔ اب ہندو مہاسبھا کے رہنما سوامی چکرپانی نے ہندوؤں سے ٹیکہ نہ لگانے کی اپیل کی ہے۔

ان کا ماننا ہے کہ کورونا ویکسین میں گائے کا خون ہے ، لہذا اسے ملک میں استعمال کرنے کی اجازت نہیں ملنی چاہئے۔ صرف یہی نہیں ، چکرپانی نے صدر رام ناتھ کووند کو بھی اس بارے میں ایک یادداشت پیش کی ہے۔
مذہب کو ختم نہیں کرسکتے۔سوامی چکرپانی نے ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ بھارت میں کرونا کی ویکسین یا دوائی ہندوستان میں لانے سے پہلے حکومت یا بین الاقوامی کمپنیوں کو ملک کو واضح کرنا چاہئے کہ ویکسین یا دوائی میں گائے کا خون یا اس طرح کا کوئی مادہ نہیں ہونا چاہئے جس سے ہندو سناتن دھرم کی روح کو تکلیف پہنچے۔ ہے انہوں نے کہا کہ ہم سب چاہتے ہیں کہ جلد ہی کورونا کو ختم کردیا جائے لیکن اس کی وجہ سے ہم اپنے مذہب کو ختم نہیں کرسکتے ہیں۔
ہندو مہاسبھا کے رہنما کا مزید کہنا تھا کہ جب بھی کوئی دوا یا پروڈیکٹ تیار کیا جاتاہے تو اس کے بارے میں تمام معلومات فراہم کی جاتی ہیں کہ اس پروڈیکٹ کوکیسے بنایا گیا ہے ۔ ایسی صورتحال میں ، ہم یہ بھی مانتے ہیں کہ ہمیں ویکسین کے بارے میں مکمل معلومات ہمیں حاصل ہونی چاہئے۔ ہمیں یہ اطلاع ملی ہے کہ امریکہ میں تیار کی جانے والی ویکسین میں گائے کا خون استعمال کیاگیاہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات کسی سے پوشیدہ نہیں ہے کہ ہندو دھرم میں گائے کی کتنی پوجا کی جاتی ہے۔ ایسی صورتحال میں ، اگر گائے کا خون ہمارے جسم میں جاتا ہے تو اس سے ہمارے دین کو نقصان پہنچے گا۔

چکرپانی نے کہا کہ یہاں تک کہ بے شک کسی کی جان چلی جائے لیکن مذہب ختم نہیں ہوناچاہئے۔ جب تک اس بات کا یقین نہیں ہو جاتا کہ ویکسین میں گائے کا خون نہیں ہے۔ تب تک ہو اسے نہیں لگوائیں گے انہوں نے کہا کہ سناتن دھرم کو خطرہ ہوسکتا ہے۔ ہمارے دین کو ختم کرنے کے لئے برسوں سے سازشیں ہو رہی ہیں۔ جس کی وجہ سے ہم اس ویکسین کے بارے میں سوا ل اٹھا رہے ہیں۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا