English   /   Kannada   /   Nawayathi

ہنگامہ کے الزام میں اپوزیشن کے ۸ اراکین پارلیمان ہفتہ بھر کے لئے معطل ، ڈپٹی چیئرمین کے خلاف تحریک التوا کا نوٹس بھی خارج

share with us

:21ستمبر 2020(فکرو خبر/ذرائع)اتوار کے روز راجیہ سبھا میں زبردست ہنگامہ کے دوران صوتی ووٹنگ سے دو اہم زرعی بلوں کو منظور کیا گیا، اس دوران حزب اختلاف کے اراکین چیئرمین کی کرسی تک چلے گئے اور مائک کو توڑنے کی کوشش کی تھی۔ ان اراکین پارلیمان پر ڈپٹی چیئرمین ہری ونش سنگھ کے ساتھ نازیبا سلوک کرنے کا بھی الزام ہے۔

اتوار کے روز راجیہ سبھا میں ہنگامہ کرنے والے حزب اختلاف کے اراکین پارلیمان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے آٹھ اراکین پارلیمان کو ایک ہفتہ کےلیے معطل کردیا گیا ہے۔ معطل کئے گئے ارکان میں ڈیریک اوبرائن، سنجے سنگھ، راجیو ستاو، کے کے راجیش، سید ناصر حسین، ریپون بورا، دولا سین اور ایلامالم کریم شامل یں۔

راجیہ سبھا کے چیرمین ایم وینکیا نائیڈو نے 8 ارکان کو ایک ہفتہ کےلیے معطل کرنے کا فیصلہ کیا۔ اطلاعات کے مطابق قبل ازیں آج صبح وینکیا نائیڈو نے وزیرپارلیمانی امور کے ساتھ اس مسئلہ پر غور و خوص کیا۔

ذرائع کے مطابق راجیہ سبھا کی کارروائی کے آغاز کے ساتھ ہی پرہلاد جوشی 256 ایکٹ کے تحت اراکین کے خلاف تادیبی کاروائی کی مانگ کی تھی۔

بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے اتوار کے روز ایوان بالا میں اپوزیشن جماعتوں کے اراکین کی راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین ہریونش کے ساتھ نازیبا سلوک کی مذمت کی اور کہا کہ یہ پارلیمانی روایت اور اس کے وقار کے منافی ہے۔

اتوار کو راجیہ سبھا میں دو اہم زرعی بل منظور کیے گئے، اس دوران حزب اختلاف کے اراکین چیئرمین کی کرسی تک گئے تھے اور ہنگامہ آرائی کی تھی۔

راجیہ سبھا نے اپوزیشن اراکین کی زبردست ہنگامہ آرائی کے درمیان اتوار کے روز دو زرعی بلوں کو منظوری دے دی۔ ان دونوں بلوں کو حکومت اب تک ملک میں زرعی شعبے سے متعلق سب سے بڑی اصلاح کی سمت میں ایک اہم قدم قرار دے رہی ہے۔

راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے اراکین کی جانب سے ان بلوں کی مکمل جانچ پڑتال کے لئے ایوان کی کمیٹی کو بھیجنے کی خواہش پر زبردست ہنگامہ ہوا، ایوان بالا میں ہنگامہ آرائی کی وجہ سے ایوان کی کارروائی کو مختصر وقت کے لئے ملتوی کرنا پڑی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا