English   /   Kannada   /   Nawayathi

فیس بک کے نمائند وں کو پارلیمانی کمیٹی میں پیش ہونے کا حکم

share with us

:22 اگست 2020(فکرو خبر/ذرائع)ہندوستان میں  نفرت پھیلانے میں  معاون بننے ، بی جےپی لیڈروں کےنفرت انگیز پوسٹ کے خلاف کارروائی نہ کرنے اور انتخابی عمل میں  ایک مخصوص پارٹی کی حمایت کرنےکے الزامات کے بیچ ششی تھرور کی قیادت والی پارلیمانی کمیٹی نے فیس بک کے نمائندوں کو ۲؍ ستمبر کو طلب کرلیا ہے ۔


 بی جےپی کے اراکین تھرور کو ہٹانے کیلئے سرگرم
 دلچسپ بات یہ ہے کہ اس معاملے میں بی جے پی پوری شدت سےفیس بک کے دفاع میں جٹ گئی ہے۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی جس کے سربراہ ششی تھرور ہیں ، کے بی جےپی اراکین نے تھرور کے استعفیٰ کا مطالبہ شروع کردیاہے۔ فیس بک کو نوٹس جاری کئے جانے سے قبل جمعرات کومرکزی وزیر راجیہ وردھن راٹھور اور بی جےپی کے نشی کانت دوبے نے اس تعلق سے اسپیکر کو مکتوب روانہ کیا ہے ۔ ان کا الزام ہے کہ فیس بک کے نمائندوں  کو طلب کرنے کےمعاملے پر کمیٹی کے اراکین سے صلاح و مشورہ کرنے سے پہلے ہی ٹویٹر پر اپنے ارادوں کو ظاہر کرکے ششی تھرور نے ضابطہ کی خلاف ورزی کی ہے۔ نشی کانت دوبے اسی بنیاد پر تھرور کے خلاف پہلے ہی مراعات شکنی کانوٹس جاری کرچکے ہیں ۔ 


 وزارت کے نمائندے بھی طلب
 بہرحال فیس بک کے نمائندوں  کو پارلیمانی کمیٹی میں  پیش ہونے کیلئے جمعرات کوبھیجے گئے نوٹس کے ساتھ ہی ساتھ الیکٹرانک اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کےنمائندوں  کو بھی طلب کیاگیاہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ مرکزی وزیر روی شنکر پرساد جو وزارت برائے انفارمیشن تکنالوجی کے وزیر ہیں ، پریس کانفرنس کرکے فیس بک کا دفاع کرچکے ہیں ۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا