English   /   Kannada   /   Nawayathi

وکاس دوبے انکاونٹر : سپریم کورٹ نے یوگی حکومت کی سرزنش کی

share with us

21جولائی 2020(فکروخبر/ذرائع)پولیس اہلکاروں کو ہلاک کرنے والے گینگسٹر وکاس دوبے کے معاملہ میں سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے اتر پردیش کی یوگی حکومت کو سخت ہدایت دی اور یاد دلایا کہ ریاست میں قانون کی بالاد ستی کو قائم رکھنا حکومت کا فرض ہے ۔ کورٹ نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’عدالت کو یہ نہ بتائیں وہ کیا تھا بلکہ یہ بتائیں کہ وہ باہر کیوں تھا ؟ ‘‘
  عدالت نے ضمانت پر وکاس دوبے کی رہائی کو سرکاری اداروں  کی ناکامی سے تعبیر کرتے ہوئے  اس کے انکاؤنٹر کی جانچ سپریم کورٹ کی نگرانی میں کسی جج کی قیادت میں کرانے کے  مطالبے  والی پٹیشن پر یوپی سرکار کو مشورہ دیا کہ اس نے جانچ کیلئے جو  یک رکنی انکوائری کمیشن قائم کیا  ہے  اس میں سپریم کورٹ کے سابق جج اور پولیس کے سابق افسر کو شامل کرنے کی تجویز پر غور کرے۔ جسٹس بوبڑے کی بنچ نے دوبے کے ضمانت پر رہا ہونے پر حیرت کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’یہ ادارہ کی ناکامی ہے۔ اس شخص کو جسے سلاخوں کے پیچھے ہونا چاہئے تھا ضمانت مل گئی، ہم اس بات پر حیران ہیں کہ دوبے جیسے شخص کو جس پر اتنے مقدمات ہیں ضمانت کیسے مل گئی۔
  ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ شنوائی  کے دوران سالیسٹر جنرل تشا ر مہتا یوپی حکومت کی طرف سے پیش ہوئے جبکہ یوپی پولیس کی طرف سے ہریش سالوے  نے پیروی کی ۔عرضی گزار پی یو سی ایل کی طرف بحث کیلئےمعروف ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن  موجود تھے ۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے  یوگی سرکار کے نمائندے سے کہا کہ ’’آپ ریاستی حکومت ہیں اور آپ کی ذمہ داری ہے کہ قانونی نظم و ضبط قائم رہے ۔اس کے لیے ملزم کی گرفتاری ، ٹرائل اور سزا ضروری ہے ۔ صوبہ کی ڈیوٹی ہے کہ قانون کی حکمرانی بحال رہے ۔‘‘
 چیف جسٹس نے کہا کہ’’ آپ نے ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جسٹس کی صدارت میں جانچ کمیٹی تشکیل دی ہے ۔ کیا اس میں آپ سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جسٹس اور ریٹائرڈ پولیس افسر کو  بھی شامل کر سکتے ہیں ؟‘‘  

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا