English   /   Kannada   /   Nawayathi

قرنطینہ کی میعاد پوری کرچکے تبلیغی جماعت کے افراد کو گھر جانے کی اجازت ،لیکن.....

share with us

نئی دہلی: 07 مئی 2020 (فکروخبر/ذرائع)دہلی سرکار نے قرنطینہ کی میعاد پوری کرچکے تبلیغی جماعت کے ۴؍ ہزار افرادکی رہائی کا حکم دیا ہے۔ دہلی کے وزیر داخلہ ستیندر جین کے ذریعہ جاری کئے گئے ایک حکم نامہ میں ساتھ ہی یہ بھی واضح کیاگیاہے کہ تبلیغی جماعت کے جن اراکین کے نام مرکز نظام الدین کے کیس میں ہیں اورجن کی جانچ میں ضرورت ہے انہیں دہلی پولیس کے حوالے کردیا جائیگا۔
ریاستی وزارت داخلہ کے مطابق’’بقیہ تمام افرادکو ان کی آبائی ریاست بھینا ہے جس کیلئے مذکورہ ریاستوں کے ریسیڈنت کمشنروں سے رابطہ کیا جارہاہے۔ دہلی حکومت کے مطابق دہلی میں تبلیغی جماعت کے جو ۴؍ ہزار افراد قرنطینہ میں رکھے گئیہیں ان میں سے صرف ۹۰۰؍ دہلی کے ہیںباقی دیگر ریاستوں کے ہیں جن میں اکثریت کا تعلق تمل ناڈو اور تلنگانہ سے ہے۔ دہلی سرکار کے مطابق وہ ان لوگوں کے سفر کے انتظامات کیلئے مذکورہ ریاستوں کے رابطے میں ہے۔
اس بیچ تبلیغی جماعت کے غیر ملکی اراکین کی رہائی کیلئے جمعیۃ علمائے ہند میدان میں آگئی ہے۔ اس وقت سب سے بڑا مسئلہ بیرون ملک سے آئے ہوئے تقریباً۱۷۰۰؍ اراکین کا ہے جو یا تو ملک کی مختلف عارضی جیلوں میں قید ہیں یا پھر انھیں کورنٹائن کیا گیا ہے۔ ان غیر ملکی شہریوں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ ۱۸۸؍(لاک ڈائون کی خلاف ورزی)،دفعہ ۲۶۹؍، ۲۷۰؍ اور ۲۷۱؍ (لاپروائی)اور فارن ایکٹ دفعہ ۱۴؍ (بی اور سی) کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں

غور طلب ہے کی مارچ کے آخر میں نظام الدین مرکز سے یا کچھ دوسری جگہوں سے چار ہزار سے زیادہ جماعتی پھنسے ہوئے تھے۔ ان میں سے ایک ہزار سے زیادہ کورونا متاثرہ پائے گئے تھے، باقی لوگوں کو مختلف کوررنٹن سینٹر میں رکھا گیا تھا۔ ان تمام نے حضرت نظام الدین مرکزمیں منعقد مذہبی پروگرام’جوڑ‘ میں شرکت کی تھی۔

واضح رہے ایک بڑی تعداد میں تبلیغی جماعت سے جڑے لوگ لاک ڈاؤن کے اعلان کے وقت دہلی سے باہر تھے لیکن ان کو دہلی میں واپس لا کر کوارنٹائن مراکز میں رکھا گیا ہے اور ان کوارنٹائن مراکز میں رہتے ہوئے ایک ماہ سے زیادہ ہو گیا ہے لیکن ان کو ابھی تک واپس اپنے گھر جانے کی اجازت نہیں ہے۔ اس تعلق سے دہلی اقلیتی کمیشن کے چئیرمین ظفر الاسلام نے دہلی حکومت کو خط بھی لکھا تھا لیکن اس تعلق سے ابھی بھی کوئی واضح اعلان سامنے نہیں آیا ہے۔ ستیندر جین کا اعلان ان تبلیغی جماعت کے لوگوں سے تعلق رکھتا ہے جن کو مرکز سے گرفتار کیا گیا تھااور ان کو کوارنٹائن مراکز بھیج دیا گیا تھا۔ اس میں حکومت کی جانب سے اس وضاحت کی ضرورت ہے کہ کیا اس اعلان کے بعد تبلیغی جماعت کے ان لوگوں کوبھی چھوڑدیا جائے گا جن کو لاک ڈاؤن کے بعد کوارنٹائن مراکز میں رکھا گیا ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا