English   /   Kannada   /   Nawayathi

کیا روزہ کی حالت میں کورونا ٹیسٹ کیا جا سکتا ہے ؟؟ دارالعلوم دیوبند نے جاری کیا فتوی

share with us

دیوبند:28 اپریل 2020(فکروخبر/ذرائع ) پوری دنیا کو متاثر کرنے والے کورونا وائرس کے انفیکشن سے متعلق اسلامی تعلیم کے مرکز دارالعلوم دیوبند نے ایک اہم فتوی جاری کیا ہے۔ دارالعلوم دیوبند کے شعبہ دارالافتاء کے مفتیان نے کورونا وائرس سے متعلق ٹیسٹ کرائے جانے سے متعلق کہا کہ روزہ کی حالت میں مذکور ہ ٹیسٹ کے لئے ناک یا منہ سے رطوبت کا نمونہ دینا جائز ہے ، ایسا کرنے سے روزہ پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

دراصل تنظیم دعوة الصدق، سیوہارہ، بجنور کے بانی وناظم ارشد علی کی جانب سے اس سلسلے میں سوال پوچھا گیا تھا جس کے جواب میں دارالعلوم دیوبند کے شعبہ دارالافتاء نے فتویٰ جاری کیا ہے۔ ارشد علی نے سوال پوچھا تھا کہ”روزہ کی حالت میں کورونا وائرس ٹیسٹ کا کیا حکم ہے؟ اس سے روزہ تو نہیں ٹوٹتا؟ “ اس کے جواب میں مفتیان کرام نے کہا ہے کہ کورونا وائرس ٹیسٹ میں ناک کے اندرونی حصہ کی رطوبت اور حلق کی دیوار پر لگی ہوئی رطوبت لینے کے لئے ناک اور حلق میں جو پلاسٹک کی اسٹک ڈالی جاتی ہے ، اس میں یا اس کے ایک کنارے پر لگی ہوئی روئی میں کسی طرح کی کوئی دوا یا کیمیکل نہیں ہوتااور یہ اسٹک صرف ایک بار ڈال کر اور اندر گھماکر واپس نکال لی جاتی ہے، دوبارہ نہیں ڈالی جاتی۔ یعنی ناک یا حلق کی رطوبت میں حلق یا دماغ میں کوئی دوا یا کیمیکل نہیں جاتا بلکہ سادی اور خشک روئی میں ناک اور حلق کی رطوبت لی جاتی ہے اور اسے مشین کے ذریعہ چیک کیا جاتاہے۔ لہٰذا روزہ کی حالت میں کورونا وائرس ٹیسٹ کے لئے ناک یا حلق کی رطوبت دینا جائز ہے اور اس سے روزہ پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا