English   /   Kannada   /   Nawayathi

کشمیری صحافیوں کے خلاف درج ایف آئی آر واپس لینے کا مطالبہ

share with us

سرینگر24 اپریل 2020(فکروخبر/ذرائع ) جموں و کشمیر انتظامیہ کے ذریعہ کچھ نامہ نگاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے سابق مرکزی وزیر پروفیسر سیف الدین سوز نے جاری ایک پریس ریلیز میں کہا کہ جو کچھ بھی ان نامہ نگاروں نے کہا ہے، اُس کا تعلق اُن کی روز مرہ کی ذمہ داریوں سے ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے مشاہدہ کیا ہے کہ جو کچھ گوہر گیلانی، مسرت زہرا اور پیرزادہ عاشق نے لکھا ہے، وہ ان کی صحافی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔ سابق وزیر نے کہا کہ میں وثوق کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ جو کچھ ان صحافیوں نے لکھا ہے، وہ صحیح ہے اور پریس کونسل آف انڈیا اور کسی بھی کورٹ کے سامنے اُن کے خلاف کسی مقدمے کی بنیاد نہیں بن سکتا ہے۔

آج کے مشکل حالات میں ریاستی انتظامیہ کو اپنا رابطہ صحافیوں کے ساتھ اور زیادہ بڑھانا چاہئے تاکہ عوامی خدمت کے لئے حکومت کا اچھام کام عام لوگوں کے سامنے آ سکے۔ انہوں نےکہا کہ اس سلسلے میں میری تجویز یہ ہوگی کہ جموں وکشمیر انتظامیہ صحافیوں کے نمائندوں کے ساتھ ایک اہم اجلاس طلب کر کے اپنا رابطہ عوام کے ساتھ اور زیادہ بڑھائے اور ان تین صحافیوں کے خلاف درج ایف آئی آر کو فوری طور واپس لے ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا