English   /   Kannada   /   Nawayathi

دہلی فساد کیلئے جامعہ کے طلبہ کیخلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت الزامات شہیلا رشید نے کہا لاک ڈاون کا غلط استعمال کر رہی ہے دہلی پولس

share with us

: 23 اپریل 2020(فکروخبر/ذرائع )ایک طرف جہاں پوری دنیا کورونا سے بچنے اوراس کے سدباب کے اقدامات کیلئے کوشاں ہے،   وہیں دہلی پولیس کی توجہ شہریت ترمیمی ایکٹ ، این پی آر اور این آرسی کے خلاف مظاہرہ اور صدائے احتجاج کرنےوالوں کی گرفتاری اور ان کے خلاف مقدمات درج کرنے پر مرکوز ہے۔
  دہلی پولیس نے شمال مشرقی دہلی میں فروری میں پھوٹ پڑنے والے فسادات کا الزام بھی شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف آواز بلند کرنے والوں پر عائد کردیاہے۔  پولیس نے جے این یو کے سابق طالب علم اور جواں سال لیڈر عمر خالد، جامعہ کے طلبہ میراں حیدر اور صفورہ زرگر جو پہلے ہی گرفتار ہوچکےہیں   نیز عدالتی تحویل میں ہیں، کے خلاف دہلی میں فساد بھڑکانے کا کیس درج کیا ہے۔  صفورہ اور میراں کے خلاف یو اے پی اے کے تحت الزامات عائد کئے گئے ہیں تاہم عمر خالد کے تعلق پر عائد کی گئی دفعات ابھی واضح نہیں ہیں۔
            عمر خالد کے خلاف بھی یو اے پی اے کے تحت الزامات عائد کئے جانے کی اطلاعات کے بیچ دہلی پولیس کے ایک افسر  نے انگریزی روزنامہ ’دی ہندو‘ سےگفتگو کرتےہوئے بتایا ہے کہ ایف آئی آر میں عمر خالد کا نام تو ہے مگر ابھی انہیں نہ ملزم بنایاگیا ہے اور نہ ہی ان پر یو اے پی اے کے تحت الزامات عائد کئے گئے ہیں۔  پولیس فساد میں ان کے روک کی جانچ کررہی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ منگل کودیر سے جاری کی گئی رپورٹوں میں کئی  خبررساں ایجنسیوں  نے بھی اطلاع دی تھی کہ عمر خالد پر بھی یو اے پی اے کے تحت معاملہ درج کرلیا گیاہے۔
 دہلی پولیس کا بدنام زمانہ اسپیشل سیل جو شمال مشرقی دہلی کے فسادات کی ’’سازش‘‘ کی جانچ کررہا ہے، نے منگل کو جامعہ کے طالب علم اور راشٹریہ جنتادل کی دہلی کی یوتھ اکائی کےصدر میراں حیدر پر دفعہ ۳۰۲؍ کے تحت بھی الزامات عائد کردیئے ہیں۔ حیدر کے وکیل ایڈوکیٹ اکرم خان  کے مطابق پیر کو انہوں نے  یہ اطلاع ملنے کے بعد  کہ میراں پر قتل کا الزام بھی عائد کردیاگیا ہے،اس کی ضمانت کیلئے داخل کی گئی عرضی واپس لے لی ہے۔
             پولیس نے اس سلسلے میں جو ایف آئی آر درج کی ہے اس میں واضح طور پر کہاگیا ہے کہ دہلی فساد ’’پہلے سے طے شدہ سازش‘‘ کا نتیجہ تھے جو عمر خالد اور دیگر دو ملزمین نے رچی تھی۔ جامعہ کےطلبہ پر ملک سے غداری، قتل ،اقدام قتل، سماج کے مختلف حصوں میں مذہب کی بنیاد پر  نفرت کو فروغ دینے اور فساد پھیلانے جیسے الزامات بھی عائد کئے گئے ہیں۔عمر خالد اور دیگر طلبہ پر کیس درج کرنے کی خبر عام ہوتے ہی دہلی پولیس پر شدید تنقیدیں ہونے لگی ہیں۔اس پر  بھگوا عناصر کے خلاف کارروائی  میں آنا کانی اورانہیں چھوٹ دینے نیز  شہریت ایکٹ کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں  پر جھوٹے مقدمات عائد کرنے کا الزام عائد ہورہاہے۔ عمر خالد اوردیگر کے خلاف مقدمے پر  جے این یو کی سابق طالبہ شہلارشید نے ٹویٹ کیا ہے کہ ’’ایک اور جھوٹا مقدمہ! یہ شرمناک ہے کہ حکومت ہند ترقی پسند کارکنوں،دانشوروں اور صحافیوں کونشانہ بنانے کیلئے لاک ڈاؤن کا کس طرح ناجائز فائدہ اٹھارہی ہے (کیوں کہ کوئی احتجاج نہیں ہوسکتا۔)‘‘

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا