English   /   Kannada   /   Nawayathi

ارنب گواسوامی سے تیکھے سوالات کنال کامرا کے لیے مہنگے ثابت ہوئے 

share with us

چارایرلائنوں نے ہوائی سفر پر عائد کی پابندی ،  اٹھے سوالات 

نئ دہلی :  30/ جنوری 2020(فکروخبر/ذرائع) اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا اس وقت سرخیوں میں ہیں۔ منگل کے روز ایک ہوائی سفر کے دوران ان کا سامنا ریپبلک ٹی وی جرنلسٹ ارنب گوسوامی سے ہو گیا تھا اور انھوں نے فلائٹ میں ہی ان سے کچھ ایسے سوالات کر ڈالے جس پر ارنب نے خاموشی اختیار کر لی، لیکن کنال کامرا کے سوال نے ہندوتوا ذہنیت رکھنے والے لوگوں کو تلملا کر رکھ دیا۔ جب کنال نے یہ ویڈیو اپنے سوشل میڈیا ٹوئٹر پر ڈالا تو زبردست طریقے سے وائرل ہوا اور لوگ ارنب گوسوامی کا مذاق بنانے لگے۔ لیکن اس ویڈیو میں کنال کامرا کے ’غیر اخلاقی‘ رویہ کی تنقید مرکزی وزیر برائے شہری ہوا بازی ہردیپ سنگھ پوری نے میڈیا کے سامنے کی جس کے بعد معاملہ نے طول پکڑ لیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ پہلے تو انڈیگو فلائٹ (جس میں کنال کامرا نے ویڈیو بنایا تھا) کنال پر 6 مہینے کی پابندی عائد کر دی اور اس کے بعد تین دیگر ائیر لائنس ائیر انڈیا، اسپائس جیٹ اور گو ائیر نے بھی آئندہ نوٹس جاری ہونے تک ان کے لیے ہوائی خدمات پر پابندی لگا دی۔ چونکہ انڈیگو کا حوالہ دیتے ہوئے مودی کابینہ میں وزیر ہردیپ پوری نے دیگر ائیر لائنس کو بھی مشورہ دیا تھا کہ وہ بھی اس طرح کی کارروائی کریں، اس لیے لوگ پورے معاملے کو اس سے جوڑ کر دیکھ رہے ہیں۔ لیکن سب سے بڑا سوال یہاں پر یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا کوئی ائیر لائنس فوری طور پر ایسے فیصلے لے سکتی ہیں؟ اس سلسلے میں قوانین و ضوابط کیا ہیں، اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔

سچ تو یہ ہے کہ ائیر لائنس کو پہلے ایسے معاملوں کی جانچ کے لیے ایک سبکدوش ضلع جج یا سیشن جج کی صدارت میں ایک انٹرنل کمیٹی تشکیل دینی ہوتی ہے۔ یہ کمیٹی ایک تفصیلی جانچ کرتی ہے اور پھر یہ طے کرتی ہے کہ یہ جرائم کی سطح ایک، دو یا تین میں آتی ہے۔ اس کے علاوہ فیصلہ پر پہنچنے کے بعد ائیر لائنس کو انٹرنل اپیلی کمیٹی کو اپیل کرنے کے لیے شخص کو 60 دنوں کا وقت دینا ہوتا ہے جس کے لیے گائیڈ لائن تیار کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا