English   /   Kannada   /   Nawayathi

بہوجن کرانتی مورچہ کےبھارت بند کی کئی تنظیموں نے کی حمایت ؛ ملا جلا رد عمل آیا سامنے

share with us

نئی دہلی : 29/ جنوری 2020(فکروخبر/ذرائع)  بہوجن کرانتی مورچہ کی جانب سے سی اے اے، این آر سی او راین پی آر کے خلاف بلائے گئے بھارت بند کا ملک بھر میں ملا جلا رد عمل دیکھنے میں آیا۔ صبح ہی سے جنتر منتر لوگ جمع ہونے شروع ہوگئے۔ کئی لوگوں نے یہاں سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف تقریریں کیں اور حکومت کو جم کر تنقید کا نشانہ بنایا۔ 

بہار، جھارکھنڈ، مہاراشٹر وغیرہ ریاستوں میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف بند کا اثر صبح کے وقت کئی علاقوں میں دیکھنے کو ملا۔ کئی مقامات پر بند حامی مودی حکومت کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے بھی نظر آئے اور انھوں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بند کی حمایت میں سڑکوں پر آئیں اور سی اے اے و این آر سی قانون کو واپس لیے جانے سے متعلق آواز بلند کریں۔

مبئی کے کنجور مارگ اسٹیشن پر بہوجن کرانتی مورچہ کے اراکین نے پٹری پر پہنچ گئے ہیں جس کی وجہ سے ٹرینوں کی آمد و رفت بری طرح متاثر ہو گئی ہے۔

جھارکھنڈ کے ترا میں کیسری چوک جام کر رہے بند حامیوں کو پولس نے حراست میں لیا

گجرات کے سورت، اتر پردیش کے مئو اور بہار کے بیگو سرائے وغیرہ علاقوں میں بند کا کافی اثر دیکھنے کو ملا۔ دکانوں پر تالے لٹکے ہوئے پائے گئے ں۔ کچھ مقامات پر پولس کے ذریعہ بند حامیوں کو حراست میں لیے جانے کی خبریں بھی سامنے آئی ہیں۔

 دہلی کے شاہین باغ میں مظاہرہ کرنے والی سینکڑوں خواتین بھی جنتر منتر پر مظاہرہ کے لیے پہنچ گئیں

کرناٹک کے بھٹکل میں بھی بند کا خاصا اثر نظر آیا۔ یہاں کے سماجی وفلاحی ادارے مجلس اصلاح وتنظیم بھٹکل نے بند کو کامیاب بنانے کی اپیل کی تھی جس پر مسلمانوں نے اپنا پورا کاروبار بند رکھا۔ دکانیں اور کاروباری مراکز پر تالے نظر آئے اور سڑکیں بھی سنسان تھیں۔ آمدوروفت بالکل نہ کے برابر تھی۔ مقامی لوگوں نے خریدوفروخت بھی نہیں کی۔ اکثر تعلیمی اداروں میں چھٹی رہی اور نجی دفاتر بھی بند رہے۔ 

 

قومی آواز کے ان پٹ کے ساتھ

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا