English   /   Kannada   /   Nawayathi

شہریت ترمیمی قانون کو لے کر کیرالہ حکومت اور گورنر عارف محمد خان کے درمیان رسہ کشی جاری : ایوان میں پہنچنے پر لگے گو بیک کے نعرے

share with us

تروندنا پورم : 29/ جنوری 2020(فکروخبر/ذرائع) شہریت ترمیمی قانون کو لے کر کیرالہ حکومت اور گورنر عارف محمد خان کے درمیان رسہ کشی جاری ہے۔ کیرالہ حکومت میں بجٹ اجلاس کے دوران یو ڈی ایف کے اراکین اسمبلی نے شہریت قانون اور این آر سی کو لے کر خوب ہنگامہ کیا۔ اس دوران یو ڈی ایف کے اراکین اسمبلی نے گورنر عارف محمد خان کے خلاف نعرے بازی کی۔ جیسے ہی گورنر عارف محمد خان اسمبلی میں پہنچے، ان کے خلاف نعرہ بازی شروع ہوگئی۔ یو ڈی ایف کے اراکین اسمبلی نے انھیں پلے کارڈس دکھائے۔ جیسے ہی گورنر عارف محمد خان چیئر کے قریب بڑھے، یو ڈی ایف کے اراکین اسمبلی ان کا راستہ روکنے لگے اور ’گو بیک‘ (واپس جاؤ) کے نعرے لگانے شروع کر دئیے۔ ہنگامہ بڑھتا دیکھ مارشل موقع پر پہنچے اور راستہ کو خالی کرایا۔

گورنر عارف محمد خان اسمبلی میں حکومت کی پالیسیوں پر تقریر دینے کے لیے پہنچے تھے۔ ان کے چیئر پر پہنچنے کے بعد بھی ایوان میں ہنگامہ جاری رہا۔ ہنگامہ کر رہے یو ڈی ایف کے اراکین اسمبلی نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ گورنر عارف محمد خان کو صدر جمہوریہ کے ذریعہ واپس بلائے جانے کے مطالبہ کو لے کر ریاستی حکومت کی قرارداد بھی ایوان میں پیش ہو سکتی ہے۔

اس سے قبل کیرالہ حکومت کے ذریعہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف سپریم کورٹ جانے پر گورنر عارف محمد خان نے اعتراض ظاہر کیا تھا۔ انھوں نے یہ کہتے ہوئے اعتراض کیا تھا کہ آخر حکومت نے انھیں اس بات کی خبر کیوں نہیں دی کہ وہ سی اے اے کے خلاف سپریم کورٹ جا رہی ہے۔ انھوں نے وزیر اعلیٰ پینارائی وجین کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ حکومت کے کام کو کسی شخص یا سیاسی پارٹی کی مرضی کے مطابق نہیں چلایا جانا چاہیے۔ ہر کسی کو ضابطہ پر عمل کرنا چاہیے۔ گورنر عارف محمد خان لگاتار سی اے اے کی حمایت میں بیان دیتے آ رہے ہیں۔

قومی آوازبیورو

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا