English   /   Kannada   /   Nawayathi

ڈاکٹر ذاکر نائیک کا بڑا دعوی ، کہا مودی شاہ نے کشمیر مدعے پر حکومت کے فیصلہ کی حمایت کی اپیل کی

share with us

ڈاکٹر ذاکر نائک کا دعوی ہے کہ بی جے پی کے نمائندے نے ان سے کشمیر میں دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے حکومت کے فیصلے کی حمایت کرنے کی اپیل کی۔

معروف اسلامی مبلغ ڈاکٹر ذاکر نائک نے ایک ویڈیو جاری کر کے دعوی کیا ہے کہ جموں و کشمیر سے دفعہ 370 اور 35 اے کے خاتمے کے بعد 19ستمبر کو وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ نے ملیشیا میں ان سے ملاقات کے لیے اپنا نمائندہ بھیجا ۔

ڈاکٹر ذاکر نائک کو مودی - شاہ کی دعوت

ڈاکٹر ذاکر نائک کا دعوی ہے کہ بی جے پی کے نمائندے نے ان سے کشمیر میں دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے حکومت کے فیصلے کی حمایت کرنے کی اپیل کی۔

ڈاکٹر نائک کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے نمائندے نے ان سے کہا کہ وہ وزیراعظم نریندر مودی اور امت شاہ سے براہ راست ملاقات کے بعد ان کی ہدایت پر ان سے مل رہے ہیں۔ دونوں رہنماؤں کی خواہش ہے کہ ملک اور ان کے درمیان جو غلط فہمیاں پیدا ہوئی ہیں انہیں دور کر کے ان کے لیے بھارت آمد کا راستہ آسان کیا جائےگا۔

انہوں نے کہا کہ ان سے کہا گیا کہ بھارتی حکومت چاہتی ہے کہ وہ ان کے اور دیگر مسلم ممالک کے درمیان رشتے کو بہتر بنانے میں ان کا تعاون اور ان کی مدد کریں۔

بی جے پی کے نمائندے نے ان سے مزید کہا کہ بھارت کے متعدد مسلم رہنماؤں نے ترمیم شدہ قانون شہریت کی حمایت کی ہے تاہم اس کی حمایت میں کھل کر اس لیے سامنے نہیں آ ر رہے ہیں کیوں کہ انہیں بلیک میل کیا جا رہا ہے۔

ڈاکٹر نائک نے ویڈیو میں وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ جس بی جے پی حکومت نے انہیں تقریباً ساڑھے تین برسوں سے مختلف جہت سے پریشان کیا ہے اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی دو منٹ کی تقریر میں 9 بار ان کا نام لیا ان پر وہ کیسے اعتمام کر سکتے ہیں؟

انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر سے دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے تعلق سے بھی انہوں نے صراحت کے ساتھ کہہ دیا کہ بی جے پی حکومت کا یہ اقدام غیر آئینی اور غیر جمہوری ہے تاہم وہ اس کی حمایت کبھی نہیں کر سکتے۔

ڈاکٹر نائک نے واضح طور پر کہا کہ انٹرپول نے مسلسل تیسری بار ان کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کرنے سے انکار کردیا ہے۔ انٹر پول کا ماننا ہے کہ ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔

واضح رہے کہ انٹر پول نے تیسری بار بھی ان کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کرنے سے انکار کردیا تھا ساتھ ہی انٹر پول سے ان کے خلاف تمام ڈیٹا کو مٹا دینے کی بھی ہدایت جاری کی تھی۔
جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ انٹر پول کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے کرتے ہیں کہ ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔ مسٹر نائک نے کہا تھا 'انٹرپول کا فیصلہ میرے لیے حیران کن نہیں ہے'۔ اس سے بھارتی میڈیا اور عام آدمی کو حیرانی ہوسکتی ہے، تاہم اس سے مجھے حیرت نہیں ہوئی'۔

'میرے خلاف تمام الزامات بے بنیاد اور فرضی ہیں۔ انٹرپول کی جانب سے شاذ و نادر ہی ریڈ کارنر نوٹس جاری کیا جاتا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ انٹرپول کی فہرست میں شامل ہونا کسی کو دہشت گرد نہیں بناتا۔ اس کے لیے بھی منصفانہ ٹرائل اور عدالتی فیصلے کی ضرورت ہے۔'

'میں نے کوئی جرم نہیں کیا ہے۔ذاکر نائک کا مزید کہنا تھا کہ تین برس سے زائد میرے خلاف مقدمات چل رہے ہیں، مگر ابھی تک شواہد اکٹھا نہیں ہو پائے کیوں کہ وہ سب بے بنیاد ہیں۔ مجھے معلوم نہیں کہ مجھ پر جھوٹے الزامات کیوں لگائے جا رہے ہیں۔ذاکر نائک کا کہنا ہے کہ مجھے بدنام کرنے کے لیے میرے خلاف پروپگینڈہ کیا جا رہا ہے۔ انہیں چاہئے کہ حقیقی مجرموں کے پیچھے رہنا اور حقیقی جرائم کو حل کرنا چاہئے ۔ وہ صرف دوسرے ہی نہیں ، وہ اپنے ہی بچوں کا مستقبل برباد کر رہے ہیں'۔

نائک نے اپنے ویڈیو بیان میں یہاں تک کہا تھا کہ افسران کو بس اتنا کام کرنا ہے کہ وہ سیاسی کھیلوں میں شامل ہونے سے انکار کرنے کے لیے ہمت جمع کریں۔ انہیں صرف سچائی پر عمل پیرا ہونا ہے، یہ میں نہیں کہتا بلکہ یہی بات اپنشد اور وید کہتے ہیں۔انہوں نے مذہبی کتابوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اہل اقتدار خصوصا وزراء اور قانون نافذ کرنے والے افسران کے لئے، میرے پاس رگ وید کی طرف سے ایک پیغام ہے' ۔

سچ بولیں ، یہ آسان اور سادہ ہے۔ صحافیوں میں حق اور باطل اور دیرپا سچ کے علم کے مابین تفریق کی وضاحت کی گئی ہے۔' 'جھوٹ برائی ہے جو تباہی کا باعث ہے ۔ اس سچائی پر عمل کریں جو آسان اور سہل ہے ۔'' رگ وید کے مطابق سدا سچ بولنا ایک خوبی ہے اور کوئی خوبی سچ سے بہتر نہیں ہوسکتی۔'

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا