English   /   Kannada   /   Nawayathi

   معاشرہ میں منکرا ت اور گناہوں کی وجہ سے آفتوں اور بلاؤں کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے۔ مولانا یامین قاسمی 

share with us



  ممبئی۔ 17 دسمبر  جب سماج اور معاشرے میں منکرا ت اور گناہ تیزی سے پھیلنے لگیں اور ان گناہوں کے سد باب کے لئے کوئی کوشش نہ کی جائے،جا بجا،والدین کی نا فرمانی، شراب نوشی،نو جوانوں کی بے راہ روی،اسراف و فضول خرچی،غیر اسلامی اور بیہودہ رسومات کا ہونا، گھر میں مردوں کے بجائے عورتوں کی حکمرانی،جھوٹ،بہتان تراشی،غیبت و چغل خوری جیسی سنگین برائیاں سماج کا حصہ بن جائیں گی تو آسمان سے آفتیں،بلائیں،اور مصیبتیں نازل ہونگی اور انسان اسی میں پریشان رہے گا۔یہ باتیں گذشتہ کل مولانا محمد یامین قاسمی مبلغ دار العلوم دیو بند نے نور جامع مسجد مالونی ملاڈ ویسٹ میں جمعیۃ علماء حلقہ مالونی کے زیر اہتمام منعقدہ جلسہ اصلاح معاشرہ سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا۔ مولانا یامین قاسمی صاحب نے اپنے مفصل خطاب کے دوران کہا کہ جب مسلمانوں کی اپنی ذاتی زندگی ا ن کے رہن سہن میں خرابی پیدا ہوجائے تو عوام کو اس سے بیدار کرنا ضروری ہے،مثلا اللہ تعالی ایسے بندے کو کبھی بھی معاف نہیں کرے گا جس نے اپنے کسی بھائی،پڑوسی،یا رشتہ دار کا حق دبا لیا ہو،مگر یہ کہ صاحب حق کا حق دے دیا جائے یا صاحب حق دل سے اسے معاف کر دے۔انہوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کی اس حدیث جس میں ۵۱/ برائیوں کی وجہ سے آفتیں نازل ہوتی ہیں کو مفصل بیان کیا۔ 
اس موقع پر مولانا محمد ذاکر قاسمی صاحب جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء مہا راشٹر نے جمعیۃ علماء کی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے فر مایا کہ جمعیۃ علماء مہا راشٹر گذشتہ کئی سالوں سے اصلاح معاشرہ کا پرو گرام کراتی ہے مسلمانوں کے معاشرہ میں پہونچ کر آپ ﷺ کی سیرت اور آپ کے اخلاق و کر دار کو بیان کیا جائے یہ سلسلہ چند ہفتوں سے صو بائی صدر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی صدر جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی نگرانی میں چل رہا ہے۔ان پروگراموں سے یہ چاہا جا رہا ہے کہ مسلمانوں کا معاشرہ سنتوں سے سنور جائے،مسلمان مشکل سے مشکل حالات میں نبی ﷺ کے دامن اور اسوہ کو نہ چھوڑیں۔ مفتی محمد آزاد قاسمی صاحب استاذ مدرسہ معراج العلوم چیتا کیمپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ جب کسی قوم سے اللہ نا راض ہو تا ہے تو اس پر ظالم حکمراں مسلط کر دیتا ہے،انہوں نے مختلف تاریخی واقعات کی روشنی میں مختصر مگر مفید باتیں بیان کیں۔
اجلاس کا آغاز قاری شاکر سلیم صاحب تلاوت قرآن مجید اور حافظ محمد راحت متعلم مدرسہ ندائے اسلام مالونی کے نعتیہ کلام سے ہوا،مولانا عبد القدوس شاکر حکیمی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء شمال مغربی زون نے اجلاس کے اغراض و مقاصد پر روشنی اور مہمان کرام کااستقبال کرتے ہوئے اجلاس کی کاروائی چلائی،اس موقع پر علاقے کے علماء کرام ائمہ مساجد باالخصوص قاری محمد ایوب صاحب نائب صدر جمعیۃ علماء مہا راشٹر،مولانا محمد راشد قاسمی پالنپوری،نائب صدر جمعیۃ علماء شمال مغربی زون،مولانا نوشاد صدیقی رکن عاملہ جمعیۃ علماء شمال مغربی زون،وکیل احمد قریشی خازن جمعیۃ علماء شمال مغربی زون،مولانا اشفاق قاسمی،حافظ امتیاز صاحب مولانا مصطفی صاحب و دیگر شریک تھے،پرو گرام کے انتظام و انصرام اور اسے کا میاب بنا نے میں حافظ ایازاحمد خان صدر جمعیۃ علماء حلقہ مالونی ملاڈ،مولانا محمد رضوان قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء حلقہ مالونی ملاڈ،مولانا نعیم اللہ قاسمی،محمد شاداب خان،قاری محمد شاکر سلیم،مفتی انظار قاسمی،عبد الرحیم خان،مولانا وکیل احمد قاسمی،محمد یعقوب شیخ،مولانا نعمان پالنپوری،شکیل احمد انصاری،مولانا جہانگیر ودیگر اراکین جمعیۃ علماء مالونی نے اہم رول اداء کیا۔ 
   

شہریت ترمیمی ایکٹ اس کے خلاف جمعیۃعلماء ہند کی رٹ پٹیشن سپریم کورٹ میں داخل  
ماہر آئین ڈاکٹرراجیودھون کریں گے اس اہم کیس کی پیروی: مولانا ارشدمدنی   
نئی دہلی 17/دسمبر(یو این این)جمعیۃعلماء ہند نے مولانا سید ارشدمدنی کی ہدایت پر آج شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف سپریم کورٹ میں اپنی رٹ پٹیشن داخل کردی جس میں واضح طورپر کہا گیا ہے کہ یہ قانون آئین کے بنیادی اقدارکے منافی ہے اوراس سے شہریوں کے بنیادی حقوق کی پامالی ہوتی ہے  اسلئے اس ایکٹ کو کالعدم قراردیاجائے،، پٹیشن میں یہ اہم نکتہ بھی اٹھایا گیا ہے کہ یہ قانون آئین کی دفعہ 14اور 21کے منافی ہے، اس ایکٹ میں غیر قانونی مہاجرکی تعریف میں مذہب کو بنیادبناکر تفریق کی گئی ہے اور اس کا اطلاق صرف مسلمانوں پر کیا گیا ہے جبکہ ہندوسکھ، بدھشٹ، جین، پارسی کو غیر قانونی مہاجر کے دائرہ سے باہر کردیا گیا ہے جو کہ دستورکی دفعہ 14سے متصادم ہے اس کے علاوہ دستورہند کا بنیادی ڈھانچہ سیکولرازم پرمبنی ہے اس ایکٹ میں اصل بنیادکو نقصان پہنچایا گیا ہے، پٹیشن میں اس ایکٹ کے نتیجہ میں آسام میں این آرسی کی فہرست سے باہر ہونے والے ہندوکوشہریت ایکٹ کی دفعہ (6B)کے تحت شہریت کا حق مل جائے گا، جبکہ صرف مسلمانوں کو یہ حق نہیں ملے گا، جو کہ عصبیت اور امیتازپرمبنی ہے، قومی سطح پر ایسی تفریق سے قومی اتحادکا متاثرہونایقینی ہے، ان تمام دلائل کے ساتھ آج جمعیۃعلماء ہندکی جانب سے ایڈوکیٹ آن ریکارڈ ارشادحنیف نے ڈاکٹر راجیودھون سے مشورہ کے بعد رٹ پٹیشن داخل کی ہے۔جس کا ڈائری نمبر 45566/2019ہے، واضح رہے کہ اس اہم کیس کی پیروی مشہور ومعروف سینئر ایڈوکیٹ ڈاکٹر راجیودھون کریں گے ، پٹیشن داخل ہونے کے بعد اپنے ردعمل کااظہارکرتے ہوئے صدرجمعیۃعلماء ہند مولانا سید ارشدمدنی نے کہا کہ جمعیۃعلماء ہند کا شروع سے یہ مانناہے کہ جن ایشوز یا مسائل کا حل سیاسی طورپر نہ نکل سکے اس کے خلاف قانونی جدوجہد کا راستہ اپنایاجائے، بہت سے اہم معاملوں میں جمعیۃعلماء ہند نے ایسا کیا ہے اور متعدداہم معاملوں میں عدلیہ سے انصاف ملا ہے، چنانچہ اسی یقین اور امید کے ساتھ یہ پٹیشن داخل کی گئی ہے کہ عدالت معاملہ کی سنگینی اور پٹیشن میں اٹھائے گئے تمام نکتوں کا باریکی سے جائزہ لیکر اپنا فیصلہ دے گی، انہوں نے کہا کہ اب یہ بے تکی دلیل دی جارہی ہے کہ یہ قانون لوگوں کو شہریت دینے کا ہے شہریت لینے کا نہیں لیکن ایسا ہر گز نہیں ہے اس قانون کے مضمرات آئندہ چل کر اس ملک کے لئے بہت خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں، مولانا مدنی نے کہا کہ جب ملک بھرمیں این آرسی نافذ ہوگی تو اس قانون کے مضمرات اپنی بھیانک شکل میں سامنے آئیں گے، اور تب جولوگ کسی وجہ اپنی شہریت ثابت نہیں کرسکیں گے ان کے لئے یہ قانون تباہی وبربادی کا پیش خیمہ ثابت ہوگا، انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس قانون کے خلاف پورے ملک میں تحریک شروع ہوگئی ہے اور لوگ مذہب سے بلند ہوکر اس کی مخالفت کررہے ہیں  یہاں تک کے آسام اور شمال مشرقی ریاستوں میں حکومت کی تمام تر یقین دہانیوں کے باوجود عوام سڑکوں پر اترکر اس قانون کے خلاف اپنے غم وغصے کا اظہارکررہے ہیں، ملک بھرکی یونیورسیٹیوں اور تعلیمی اداروں کے طلباء بھی متحدہوکر اس کے خلاف آواز بلندکررہے ہیں۔ مولانا مدنی نے کہا کہ یہ ایک مثبت علامت ہے لیکن قانونی جدوجہد بھی ضروری ہے اور اسی کے مدنظر جمعیۃعلماء ہند نے آج اپنی پٹیشن داخل کی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اہمیت کی حامل بات یہ ہے کہ جمعیۃعلماء ہند کی طرف سے اس کیس کی پیروی بھی ڈاکٹرراجیودھون کریں گے جو نہ صرف ملک کے ممتاز قانون داں ہیں بلکہ آئین کے ماہر بھی ہیں۔


 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا