English   /   Kannada   /   Nawayathi

دفعہ 370 پر سپریم کورٹ میں سماعت آج

share with us

نئی دہلی :یکم اکتوبر 2019(فکروخبر/ذرائع)دفعہ 370 کی منسوخی کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر سپریم کورٹ کی آئینی بنچ آج یعنی یکم اکتوبر کو سماعت کرے گی۔

اطلاعات کے مطابق جسٹس این وی رمنا کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بنچ آج 370 کی منسوخی کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر سماعت کرے گی۔ اس کے علاوہ وادی میں عائد پابندیوں اور بنیادی سہولیات تک عام لوگوں کی رسائی اور عدم دستیابی سے متعلق انفرادی درخواستوں پر بھی سماعت ہوگی۔پانچ ججوں کی آئینی بنچ میں جسٹس سنجے کشن کول، جسٹس سوریہ کانت، جسٹس گوئی اور جسٹس سبھاش ریڈی شامل ہیں۔

گزشتہ روز عدالت نے دفعہ 370 کی منسوخی سے متعلق عرضیوں پر سماعت کو ملتوی کر دیا تھا۔ سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ 'وہ ایودھیا کیس کی سماعت میں مصروف ہے'۔ تاہم عدالت اعظمیٰ نے فاروق عبداللہ کی حراست کو چیلنج کرنے والی عرضی کو سماعت کے بعد خارج کر دیا ہے۔

سپریم کورٹ میں جن عرضیوں کی سماعت آج ہونی ہے، ان میں نیشنل کانفرنس کے اراکین پارلیمان محمد اکبر لون، حسنین مسعودی، جموں و کشمیر پیپلز مومنٹ کے سربراہ و سابق آئی اے ایس افسر ڈاکٹر شاہ فیصل، شہلہ رشید اور دیگر لوگوں کی عرضیاں شامل ہیں۔

ان کے علاوہ چند سابق فوجی افسران اور نوکرشاہوں نے بھی سپریم کورٹ میں عرضیاں دائر کی ہیں۔ سابق افسر اور نوکرشاہوں نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کر کے دفعہ 370 کی منسوخی کو چیلنج کیا ہے، ان میں 2010-11 میں وزارت داخلہ کے کشمیر پر مذاکرات کار رادھا کمار، سابق آئی اے ایس افسر ہنڈال طیب جی، سابق ایئر وائس مارشل کپل کاک، ریٹائرڈ میجر جنرل اشوک مہتہ اور سابق آئی اے ایس امیتابھ پانڈے شامل ہیں۔

واضح رہے کہ 5 اگست کو مرکزی حکومت نے جموں وکشمیر کو 370 و 35 اے کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کو ختم کر کے ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا۔ اور اسے مرکز کے زیرانتظام علاقہ قرار دیا۔

خصوصی حیثیت کے خاتمے سے چند گھنٹے قبل ہی تمام مواصلاتی رابطوں اور انٹرنیٹ کو معطل کر دیا گیا، گرچہ خطہ جموں اور لداخ میں مواصلاتی رابطے اور انٹرنیٹ کو بحال کیا گیا گیا لیکن وادی کشمیر میں صرف لینڈ لائن سروس کو بحال کیا گیا ہے، انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس پر بدستور بند ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا