English   /   Kannada   /   Nawayathi

تنقید برداشت نہ کرنے کی وجہ سے پالیسی سازی میں ہو سکتی ہیں غلطیاں: رگھو رام

share with us

نئی دہلی :30/ ستمبر 2019(فکروخبر/ذرائع)جمہوریت میں حزب اختلاف کا مضبوط ہونا اور ذرائع ابلاغ کا آزاد ہونا اس لئے ضروری ہے تاکہ حکومت اگر کوئی غلطی کرے تو تنقید کے ذریعہ اس غلطی کو ہونے سے روکا جا سکے یا اس کو ٹھیک کیا جا سکے، اگر ان دونوں کا فقدان ہوگا تو اس کا سیدھا اثر جمہوریت پر پڑے گا۔ یہی وجہ ہے کہ آر بی آئی کے سابق گورنر رگھو رام راجن نے کہا ہے کہ عوامی اور اندرونی تنقید کو برداشت نہ کرنے کی وجہ سے حکومت سے پالیسی سازی میں غلطیاں ہو سکتی ہیں۔

رگھو رام راجن نے کہا ہے کہ ’’اگر ہر تنقید کرنے والے کے پاس حکومت کے کسی نمائندہ کا فون جائے گا اور اس سے پیچھے ہٹنے کے لئے دباؤ بنایا جائے گا یا پھر حکمراں جماعت سے تعلق رکھنے والے ٹرولر کی فوج اس کو نشانہ بنائیں گے تو پھر اس شخص کو اپنی تنقید کم تو کرنی پڑے گی۔ اس کے بعد حکمراں جماعت کو اس وقت تک کے لئے اپنی مرضی کا سازگار ماحول مل جائے گا، جب تک وہ تلخ حقیقت سامنے آکر کھڑی نہیں ہو جائے گی‘‘۔ رگھو رام راجن نے یہ بھی کہا کہ تاریخی حصولیابیوں کا ذکر کر نے اور باہری خیالات کی مخالفت کرنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ پالیسی ساز بہت زیادہ عدم تحفظ کا شکار ہیں۔

واضح رہے حال ہی میں حکومت نے وزیر اعظم کی اقتصادی مشاورتی کاؤنسل کا تشکیل نو کیا ہے جس میں ان دو افراد کو ہٹا دیا گیا ہے جو حکومت کی پالیسیوں کی تنقید کر رہے تھے۔ رگھو رام راجن نے اپنے بلاگ میں لکھا ہے کہ عوامی تنقید افسران کو اپنے سیاسی آقاؤں کے سامنے حقیقت سے آگاہ کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے، لیکن اس ماحول میں افسران بھی خاموش ہیں۔

رگھو رام راجن نے لکھا ہے کہ تاریخ کو سمجھنا بہت اچھی بات ہے لیکن اسے اپنا سینہ ٹھوکنے کے لئے استعمال کرنا عدم تحفط کی جانب اشارہ کرتا ہے اور کئی حالات میں اس کے منفی اثرات بھی پڑتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حصولیابیوں کی وجہ سے موجودہ حالات سے توجہ نہیں ہٹنی چاہیے۔ انہوں نے موجودہ اقتصادی حالات پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ موجودہ حالات کو سنجیدگی سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا