English   /   Kannada   /   Nawayathi

عدلیہ کی آزادی اور خود مختاری خطرے میں، اہم ججز کا تبادلہ شرمناک

share with us

نئی دہلی(ایجنسی) ویلفیئر پارٹی آف انڈیا، بی جے پی حکومت کے ذریعہ سپریم کورٹ کے کولجیم کی آواز اور خود مختار حیثیت کو متاثر کرنے کی کوششوں اور اقدامات کی سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔ جس کے نتیجہ میں تامل ناڈو کی چیف جسٹس محترمہ وجیا کے تاہل رامانی اور گجرات کے سینئر جج جسٹس عقیل قریشی کے تبادلے میگھالیہ اور تریپورہ کے چھوٹے ہائی کورٹ میں کر دئے گئے۔ ان دونوں ججوں نے کئی مقدمات میں بہت جراء ت مندانہ اور غیرجانبدارانہ فیصلے دئے تھے۔

پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے ایک پریس بیان میں عدلیہ کے گرتے ساکھ اور عدم شفافیت پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سپریم   کورٹ کے کولجیم کے ذریعہ من مانے طریقے پر سینئر ججوں کو چھوٹے ہائی کورٹوں میں ٹرانسفر کرنا اختیارات کا غلط استعما ل ہے جس سے نہ صرف عدلیہ کی آزاد حیثیت متاثر ہوگی، بلکہ ججوں کا اعتماد بھی متزلزل ہوگا۔

قومی صدر نے تامل ناڈو کی چیف جسٹس محترمہ وجیا تاہل رامانی اور گجرات کے سینئر جج جسٹس عقیل قریشی کے غیر مناسب اور من مانے طریقہ تبادلے میں جس کی کوکو لجیم کی طرف سے کوئی وجہ نہیں بیان کی گئی اورمحترمہ جسٹس وجیا تاہل رامانی نے احتجاجًا اپنے منصب سے استعفی دے دیا۔

ڈاکٹر الیاس نے آگے کہا ان ججوں کا تبادلہ بڑے ہائی کورٹ سے چھوٹے ہائی کورٹوں میں کرنے کا صاف مطلب یہ ہے کہ سزا کے طور پر ان کا مرتبہ گھٹایاگیا اور ان کے وقار کو ٹھیس پہنچائی گئی۔ محترمہ جسٹس تاہل رامانی نے 2017میں ممبئی ہائی کورٹ کی جج کے طور پر گجرات کے مشہور بلقیس بانو عصمت دری کیس میں مجرمین کی عمر قید کی سزا کو برقرار رکھاجب یہ مقدمہ گجرات سے مہاراشٹرا کی عدالت میں منتقل ہوا تھا۔

گجرات ہائی کورٹ کے سینئر جج جسٹس عقیل قریشی 2002کی گجرات فساد کے بعد متعددفیصلے حکمراں طبقہ کے لئے پریشانی کا باعث بنے جنہیں بعد میں سپریم کورٹ نے ختم کر دیا تھااور مجرموں کو رہائی مل گئی تھی۔

ڈاکٹر الیاس نے اپنے بیان میں آگے کہا سپریم کورٹ کے کولجیم نے اپنے سابقہ فیصلے کو جس میں اس نے جسٹس عقیل قریشی کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا جج مقرر کیا تھا مرکزی حکومت کے دباؤ میں تبدیل کر دیا۔در اصل بی جے پی کی مرکزی سرکار اپنی انتقامی جذبہ کے تحت کولجیم کو اپنے ماتحت بنا رہی ہے۔

ڈاکٹر الیاس کے مطابق ہائی کورٹ کے سینئر جج کی پوزیشن کو گھٹا کر اور کولجیم کی آزاد حیثیت کو متاثر کر کے در اصل حکومت ملک میں عدلیہ کی آزاد، خود مختار اور با وقار حیثیت کو ختم کر رہی ہے جس سے ملک میں آزادانہ انصاف کا حصول دشوار ہو جائے گا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا